تھوڑی دیر کی بارش نے انتظامیہ کی کارکردگی کے پول کھول دیئے


0

کراچی میں ہوئی موسم گرما یعنی مون سون کی پہلی بارش، جس سے کورونا وائرس کے خطرے سے دوچار مرجھائے ہوئے چہروں پر ایک بار پھر خوشیوں کی رونقیں بحال ہوئیں تو وہیں کراچی کے کئی لوگوں کے لئے یہ بارش کی بوندیں رحمت سے انتظامیہ کی لاپرواہی کے باعث زحمت بن گئیں۔

کراچی شہر میں تھوڑی دیر کی بارش، گرمی میں ستائے اور کے الیکٹرک کی انتظامیہ کی نااہلیوں سے بدزن لوگوں کے لئے بارش ایک امید کی کرن تھی کہ شاید اب کچھ گرمی سے تنگ لوگوں کا بھلا ہوجائے لیکن تھوڑی دیر کی بارش میں مختلف دیواروں، مکان کی چھتیں اور کرنٹ لگنے جیسے حادثات پیش آئے، جس کے نتیجے میں تین بچوں سمیت پانچ افراد کو اپنی جان کی بازی سے ہاتھ دھونا پڑا۔

ریسکیو زرائع کے مطابق کراچی کے علاقے ابراہیم حیدری میں بارش کے باعث گھر کی چھت گرگئی، جس کے باعث 2 افراد اپنی جان کی بازی ہار گئے جبکہ ساتھ ہی کراچی کے دو علاقوں میں مکان کی دیوار گرنے کے افسوسناک واقعات پیش آئے، پہلا واقعہ کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں رونما ہوا، جس کی زد میں آکر ایک خاتون جاں بحق ہوگئیں۔ جبکہ دوسرا واقعہ کراچی کے علاقے ملیر کی شمسی سوسائٹی میں پیش آیا جہاں مکان کی دیوار گرنے کے باعث 3 سالہ بچی جاں بحق ہوگئی۔ بارش نے جہاں پورے کراچی میں تباہی مچائی وہیں اورنگی ٹاؤن کے علاقے مومن آباد میں کرنٹ لگنے سے ایک بچہ جاں بحق۔

دوسری جانب شاہراہ فیصل پر ایک مشہور و معروف نجی بلڈنگ پر لگا سائن بورڈ کا کور تیز ہوا کے باعث گرگیا۔ جس کی ویڈیو اس وقت سوشل میڈیا کافی وائرل ہے۔

یہی نہیں کراچی کے پوش علاقے ڈیفنس میں بھی صورتحال تھوڑی دیر کی بارش میں انتہائی بدتر ہوگئی۔ مختلف سڑکوں پر فوارے کی طرح گٹر اُبلتے دکھائی دیئے۔

کراچی کی سڑکوں کا بارش میں تالاب بننا بھی کوئی نئی بات نہیں ہے، آج بھی کچھ ایسا ہی ہوا تھوڑی دیر کی بارش میں۔ آج کی بارش نے جہاں شہریوں کی نیندیں اُڑائیں ہیں وہیں انتظامیہ کے لئے بھی خطرے کی گھنٹی بجادی ہے، کیونکہ بارش کی پیش گوئیاں ابھی اور بھی کئی روز کی ہیں۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *