
اس وقت پوری دنیا عالمی وباء کورونا وائرس کی زد میں ہے، اس وباء نے کے باعث جہاں پوری دنیا کو بڑی تعداد میں جانی نقصان کا سامنا کرنا پڑھا ہے وہیں اسپتال اور طبی سہولیاتی مراکز مریضوں کی تعداد کے سبب بھر چکے ہیں۔ بھارت ان چند ممالک میں شامل ہے، جہاں پر کورونا وائرس کی بدترین لہر دیکھی گئی، ہزاروں کی تعداد میں ناصرف اموات ہوئیں بلکہ کئی مریضوں کو تو اسپتال تک بھی پہنچنا نصیب ہوا اور وہ سڑکوں پر ہی دم توڑ گئے۔
اس صورتحال کے باعث اس وقت پوری دنیا میں ایک پریشانی کی کیفیت دیکھی جا رہی ہے، عوام اور حکومتوں کو طویل لاک ڈاؤن کے باعث بڑی تعداد میں مالی نقصانات دیکھنا پڑھے ہیں۔ ایسے میں بھارت سے ایک حیران کن خبر سامنے آئی ہے کہ کورونا وائرس سے ڈرے بھارتی شہریوں نے کورونا وائرس کو ماتا کا درجے دیتے ہوئے، کورونا ماتا کے نام سے مندر قائم کر دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست اترپردیش کے ایک گاؤں شکلاپور کے رہائشیوں کی جانب سے کورونا وائرس کو لیکر “کورونا ماتا” نامی مندر بنا لیا ہے اور اس کی باقاعدہ طور پر پوجا پاٹ شروع کردی گئی ہے۔
یہاں سوال آٹھتا ہے کہ آخر یہ سب کیوں اور کس طرح شروع ہوا؟ جس کا جواب یہ ہے کہ گزشتہ برس جب پوری دنیا سمیت بھارت میں کورونا وباء آئی تو بہت سے بھارتی شہریوں نے کورونا وائرس سے ڈر وخوف کے باعث اسے دیوی کا درجہ دے دیا تھا اور “کورونا ماتا” کی پوجا پاٹ شروع کرتے ہوئے، اس سے رحم کی پرتھنائیں کر رہے تھے۔ چنانچہ اب سلسلے کی ایک نئی کڑی سامنے ہے، جس میں اب باقاعدہ طور پر “کورونا دیوی” کا مندر قائم کر دیا گیا ہے۔
بھارتی ریاست اترپردیش کے شُکلاپور گاؤں میں کورونا ماتا کا یہ مندر نیم کے ایک درخت کے نیچے بنایا گیا ہے جہاں نہ صرف مقامی لوگ بلکہ آس پاس کے لوگ بھی آکر کورونا ماتا کی پوجا کرتے ہیں اور نذرانے چڑھا کر ’کورونا دیوی‘ کو خوش کرنے کی کوشش کرتے ہیں تاکہ وہ کورونا وائرس کی وبا سے محفوظ رہیں اور اس وباء کا جلد از جلد خاتمہ بھی ہو جائے۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک گاؤں کے رہائشی کا اس حوالے سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اس وباء کے باعث ہزاروں کی تعداد میں لوگوں کو مرتا ہوا دیکھ کر، لوگوں نے طے کیا کہ نیم کے درخت کے نیچے کورونا ویوی کا مندر قائم کیا جائے تاکہ کورونا ویوی کی پوجا کی جاسکے ۔ جس سے وہ خوش ہو اور اس کا زور ٹوٹ جائے اور لوگوں کی زندگی سے اس مشکل کا خاتمہ ہوجائے۔
یہی نہیں لوگوں کی جانب سے مندر میں ایک سفید رنگ کی مورتی بھی رکھی گئی ہے، جسے ماسک بھی پہنایا گیا ہے۔ اب لوگ اس پر نذرانے اور میٹھائیاں چڑھا رہے ہیں اور کورونا ویوی خوش کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔
واضح رہے چند روز قبل بھارتی ریاست اتر کھنڈ کے سابق وزیراعلیٰ اور بی جے پی کے اہم رہنما تریوندر سنگھ نے کورونا وائرس کے حوالے سے بیان دیتے ہوئے کہنا تھا کہ کورونا وائرس بھی ایک جیتی جاگتی مخلوق ہے، لہذا اسے بھی جینے کا اتنا ہی حق حاصل ہے، جتنا کسی اور کو ہے۔ انہوں نے مزید کہا تھا کہ فلسفیانہ زاویے سے دیکھا جائے، دنیا کی ہر زندہ مخلوق کو جینے کا حق حاصل ہے، لیکن یہاں ہم انسان اس مخلوق کو مارنے کے لئے نکل پڑے ہیں، لہذا اس ہی وجہ سے وائرس کو اپنی شکل بدلنا پڑھ رہی ہے۔
یاد رہے اس قبل بھارتی ریاست گجرات کے شہر سوئی گام میں نوجوان رویندر شرما نامی شخص نے محض اس بات پر مقامی مندر جاکر اپنی زبان کاٹ لی، کہ اس نے ایک خواب دیکھا تھا، جہاں اس کے بھگوان /دیوی نے خواب میں آکر اس سے کہا کہ اگر وہ چاہتا ہے کہ اس کے گاؤں سے کورونا کا مکمل خاتمہ ہوجائے تو وہ اپنی زبان کاٹ لے، چنانچہ وہ مندر میں جاکر بلیڈ سے اپنی زبان کاٹ لیتا ہے۔
0 Comments