پسندیدہ یونیورسٹی میں ایڈمیشن: 40 برسوں میں 26 بار ٹیسٹ دینے والا شخص


0

اپنی پسند کی یونیورسٹی میں ایڈمیشن لینا ہر طالبعلم کا خواب ہوتا ہے اور اس کے لئے طالبعلموں کو اچھے نمبروں کے ساتھ انٹرنس ٹیسٹ بھی پاس کرنا پڑتا ہے کیونکہ یونیورسٹی میں داخلہ انٹرنس ٹیسٹ کی بنیاد پر ہی ہوتا ہے۔ طلبہ اس ٹیسٹ کو پاس کرنے کے لئے سردھڑ کی بازی لگا دیتے ہیں اور اتنی محنت کے بعد اگر ان کا ٹیسٹ اچھا نہ ہو تو پھر وہ بادل نخواستہ کسی اور یونیورسٹی کا رُخ کرتے ہیں۔ تاہم کچھ طلبہ ایسے بھی ہوتے ہیں جو ایک بار ناکامی کے بعد دوبارہ سے کوشش کرتے ہیں لیکن چین سےتعلق رکھنے والے ایک طالبعلم نے سب کو پیچھے چھوڑ دیا کیونکہ اس نے اپنی پسند کی یونیورسٹی میں ایڈمیشن کے لئے انٹرنس ٹیسٹ میں ناکامی پر ہمت نہ ہاری اور 40 برسوں میں اب وہ 26 ویں بار انٹرنس ٹیسٹ دیگا۔

تفصیلات کے مطابق 55 سالہ لیانگ شائی جو ایک تعمیراتی سامان تیار کرنے والی کمپنی کے مالک ہیں ،اپنی پسندیدہ یونیورسٹی میں داخلے کے لیے جتنے سال سے کوشش کررہے ہیں وہ ہر ایک کسی کے بس کی بات نہیں کیونکہ وہ سیچوان یونیورسٹی میں داخلے کے لیے 40 برسوں میں 26 ویں بارانٹرنس ٹیسٹ دے رہے ہیں۔

Image Source: Twitter

لیانگ شائی کے بارے میں بیشتر افراد کا کہنا ہے کہ ان کی ‘ناقص یادداشت’ ان کے جوان ساتھیوں کے مقابلے میں نصابی کتب کو یاد رکھنے میں رکاوٹ ہےمگر وہ پُر عزم ہیں کہ اس بار وہ انٹرنس ٹیسٹ میں اتنے نمبر ضرور حاصل کرلیں گے اور انہیں سیچوان یونیورسٹی میں داخلہ مل جائے۔

Image Source: Twitter

لیانگ شائی نے اپنی نوجوانی میں سب سے پہلے 1983 میں یونیورسٹی میں داخلے کی کوشش کی تھی اور ناکام رہے تھے۔ اب بھی وہ خود کو جوان ہی قرار دیتے ہیں اور وہ دوسروں کو یقین دلاتے ہیں کہ اس عمر میں بھی تعلیم حاصل کرنے پر انہیں کوئی مسئلہ نہیں۔ انہوں نے چینی سوشل میڈیا سائٹ ویبو کی ایک پوسٹ میں کہا ‘میں تو ابھی صرف 55 سال کا جوان ہوں، مجھے اب تک تاریخ اور جغرافیہ کی تعلیم میں کوئی مسئلہ نہیں ہوا’۔

خیال رہے کہ چین میں ہر سال گاؤکاؤ ایگزم یا اعلیٰ امتحان ہوتا ہے جس میں کامیابی کے بعد ہی طالبعلموں کو یونیورسٹی میں داخلہ ملتا ہے اور اس ٹیسٹ کو بہت زیادہ مشکل قرار دیا جاتا ہے۔

مزید پڑھیں: محمد بوٹا نے 42 برس بعد ڈاکٹر بننے کا خواب پورا کرلیا

واضح رہے1983 میں پہلی ناکامی کے بعد لیانگ شائی روزگار اور 25 سال سے کم عمر اور غیر شادی شدہ ہونے کی پالیسی کے باعث 14 بار امتحان دینے سے قاصر رہے تھے ، یہ پالیسی 2001 میں ختم کردی گئی تھی۔جون 2021 میں لیانگ شائی نے اپنے 25 ویں انٹرنس ٹیسٹ میں 750 میں سے 403 نمبر حاصل کیے مگر سیچوان یونیورسٹی میں داخلے کے لیے کم از کم 521 نمبر درکار ہوتے ہیں۔ ناکامی کے باوجود لیانگ شائی کے عزم میں کوئی کمی نہیں آئی اور انہوں نے 2022 کے امتحانات کی تیاری شروع کردی تھی ۔انہوں نے کہا ‘میں اس وقت تک یہ ٹیسٹ دیتا رہوں گا جب تک میرا خواب تعبیر نہیں پاجاتا’۔لیانگ شائی آغاز میں کئی سال تک سائنس کے مضامین میں ناکام ہورہے تھے جس کے بعد انہوں نے آرٹ اور ہیومن سائنس کے شعبے کا انتخاب کیا کیونکہ ان کا ماننا تھا کہ اس کے ٹیسٹ کی تیاری زیادہ آسان ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ برس کوئٹہ سے تعلق رکھنے والے 85 سالہ ہیبت اللہ حلیمی نے یونیورسٹی آف بلوچستان سےسیاسیات میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کرکے تاریخ رقم کی تھی۔ یونیورسٹی کے اٹھارویں کانووکیشن میں گورنر بلوچستان نے یونیورسٹی کے سب سے معمر طالبعلم کو پی ایچ ڈی کی ڈگری دی۔اس موقع پر گورنر بلوچستان نے انہیں مبارکباد دی اور اس عمر میں پی ایچ ڈی کرنے پر ان کی حوصلہ افزائی بھی کی تھی۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *