غذائی ماہرین کی جانب سے چیا سیڈز یعنی تخم داؤدی اور تخم بالنگا کو سپر فوڈ قرار دیا جاتا ہے جبکہ ان دونوں کا استعمال فوائد میں یکساں ہے، جب بات وزن کم کرنے کی آتی ہے تو ماہرین غذائیت اسے ڈائیٹ میں ضرور شامل کرنے کو کہتے ہیں، دونوں ہی کیلشم اور فائبر حاصل کرنے کا بڑا ذریعہ بھی ہیں۔
Chia Seed Or Tukhm Balanga
دونوں کے درمیان کافی الجھن ہے، کچھ لوگ یہ بھی سوچتے ہیں کہ وہ دونوں ایک جیسے ہیں۔ مگر ایسا نہیں ہے
تخم بالنگا کیا ہے؟
ما ہرین غذائیت کے مطابق چھوٹے چھوٹے کالے دانوں پر مشتمل تخم بالنگا وٹامنز، منرلز اور فائبر سے بھرپور سپر فوڈ ہے، اس میں دودھ کے مقابلے میں پانچ گنا زیادہ کیلشیم اور سیٹریس پھلوں کے مقابلے میں سات گنا زیادہ وٹامن سی پایا جاتا ہے، یہ تاثیر میں ٹھنڈا اور فوائد میں بے مثال ہوتا ہے۔
تخم بالنگا کے 100 گرام میں 22 کیلوریز، 4 ملی گرام سوڈیم، 295 ملی گرام پوٹاشیم، 0.6 گرام فیٹ، 2.7 گرام کاربوہائیڈریٹس، 1.6 گرام ڈائیٹری فائبر، 3.2 گرام پروٹین اور صفر گرام شو پائی جاتی ہے، معدنیات اور وٹامنز کے لحاظ سے 105 فیصد وٹامن اے، 17 فیصد کیلشیم، 30 فیصد وٹامن سی، 17 فیصد آئرن، 10 فیصد وٹامن بی 6 اور 16 فیصد میگنیشیم پایا جاتا ہے۔
تخم بالنگا کے فوائد
تخم بالنگا کے فوائد میں بلڈ شوگر لیول کو کم کرنے کا حل موجود ہے اس سے پتہ چلتا ہے کہ اس کے بیجوں میں ذیابیطس کے خلاف لڑنے کی صلاحیت موجود ہوتی ہے یہ گلوکوز کی بڑھتی ہوئی سطح کو کنٹرول کرتا ہے۔
اومیگا تھری فیٹی ایسڈز، اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات، فائبر، آئرن اور کیلشیم اور دیگر معدنیات سے بھر پور تخم بالنگا قدرت کی جانب سے انسان کے لیے صحت کا غذائیت سے بھرپور خزانہ ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق تحقیق سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ تخم بالنگا کے استعمال سے ڈپریشن جیسے مرض کا علاج ممکن ہوتا ہے، ماہرین کے مطابق تخم بالنگا اومیگا 3سے مالا مال ہوتا ہے اس لیے انسان کے مزاج کو مثبت اور اسے خوشگوار بنانے میں مدد بھی فراہم کرتا ہے۔
تخم بالنگا کے صرف ایک اونس میں 14 گرام فائبر پایا جاتا ہے جو کہ نشاستہ کی روزانہ کی مطلوبہ مقدار کا نصف سے زیادہ حصہ بنتا ہے۔
:یہ بھی پڑھیئں
پیٹ کی گیس اور اسکا گھریلو علاج
چیا سیڈ
تخم بالنگا کی طرح چیا سیڈ بھی ایک مکمل غذائی پیکیج ہے، اس کے فوائد بے شمار ہیں ، وزن کم کرنے کے سفر میں اسے تخم بالنگا سے بہتر قرار دیا جاتا ہے، چیا سیڈز میں بھی تخم بالنگا جیسی بھرپور غذائیت پائی جاتی ہے۔
غذائی ماہرین کے مطابق چیا سیڈز کے 100 گرام مقدار میں 486 کیلوریز، 31 گرام فیٹ، 16 ملی گرام سوڈیم ، 11 فیصد پوٹاشیم ، 14 فیصد کاربوہائیڈریٹس، 136 فیصد ڈائٹری فائبر، اور 34 فیصد پروٹین پایا جاتا ہے۔
چیا سیڈ کے فوائد
چیا سیڈ میں وٹامن اے، بی 1، بی 3، ای، ڈی، سلفر، کیلشیم، آئرن، آؤڈین، کوپر، زنک، میگنیشیم، مینگنیز اور بہت سے معدنیات پائے جاتے ہیں۔
چِیا سیڈز کو جسم کو فعال اور ایکٹو کرنے والی غذا قرار دیا جاتا ہے، فنکشنل فوڈ اسے کہا جاتا ہے جو جسم کو بنیادی غذائی اجزاء فراہم کرنے کے ساتھ خطرناک بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت کو مضبوط بناتا ہے ۔
چیا سیڈز، تخم داؤدی پانی میں بھگونے کے بعد اپنے وزن سے کئی گنا زیادہ پانی جذب کرلیتے ہیں جس کے استعمال انسان کو ڈی ہائیڈریشن سے بچاتا ہے
اس میں موجود وٹامنز اور منرلز کی وافر مقدار ہڈیوں کو مضبوط بناتی ہے اور عمر رسیدہ عورتوں میں گھٹنوں اور پٹھوں کے امراض میں بھی مددگار ثابت ہوتی ہے۔
تخم بالنگا اور چیا سیڈز اپنے وزن سے 27 سے 30 فیصد تک زیادہ پانی جذب کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، انہیں بغیر بھگوئے نگلنے سے پرہیز کرنا چاہیے۔
یہ خون میں شوگر کی مقدار کو مستحکم رکھتے ہیں اس وجہ سے یہ ذیابیطس کے مریضوں کے لیے بہت فائدہ مند ہے۔
تخم بالنگا اور چیا سیڈز کا استعمال کیسے کیا جائے ؟
خم بالنگا اور تخم داؤدی کے بیجوں کو ہمیشہ پانی میں بھگو کر استعمال کرنا چاہیے۔
استعمال سے قبل ان بیجوں کو 1 سے 3 گھنٹے بھیگا رہنے دیں۔
استعمال سے قبل رات بھر بھی بھگو کر رکھا جا سکتا ہے۔
تخم بالنگا اور چیا سیڈز کا استعمال سادے پانی، مشروبات، دودھ، تازہ پھلوں کے جوس، دہی میں بھی ملا کر کیا جا سکتا ہے۔
تخم بالنگا اور چیا سیڈز اپنے وزن سے 27 سے 30 فیصد تک زیادہ پانی جذب کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، انہیں بغیر بھگوئے نگلنے سے پرہیز کرنا چاہیے
0 Comments