بہاولپور میں جنسی زیادتی کا ایک اور ہولناک واقعہ


0

ایک اور دن اور ملک میں ظلم و بربریت کا ایک اور اندوہناک واقعہ جہاں ایک بار پھر بےبس حوا کی معصوم بیٹی کو کچھ جنسی درندوں نے ناصرف اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا بلکہ یہ گھنونا عمل اسلحے کے زور پر گھر والوں کے سامنے یرغمال بنا کر کیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے شہر بہاولپور کی تحصیل حاصل پور میں پیش آیا انسانیت سوز واقعہ، جہاں ظلم و بربریت کی ناصرف تمام حدوں کو پامال کیا گیا بلکہ بحیثیت قوم آج سب کے سروں کو شرم سے جھکا دیا اور اس احساس کو واضح کیا کہ ہمارا پھول جیسا خوبصورت معاشرا محض چند لوگوں کی باعث بربادی اور پستی کی طرف گامزن ہے۔

Image Source: Twitter

واقعہ کچھ یوں ہے کہ صوبہ پنجاب کے شہر بہاولپور کی تحصیل حاصل پور میں اتوار کی رات چھے مسلح افراد ایک گھر میں داخل ہوئے جہاں انہوں نے اسلحے کی زور پر گھر کے تمام افراد کو یرغمال بنایا اور نوجوان لڑکی کو اہلخانہ کے سامنے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا۔

پولیس درج کروائی جانے والی ایف آئی آر میں متاثرہ لڑکی کے بھائی نے موقف اختیار کیا کہ چھے مسلح نوجوان اتوار کے روز دروازہ توڑ کر گھر میں داخل ہوئے جہاں ملزمان نے گھر میں موجود نوجوان لڑکی کو اہلخانہ کے سامنے جنسی طور پر زیادتی کا نشانہ بنایا بلکہ انہوں نے متاثرہ لڑکی کے بھائی کا جسمانی اعضاء بھی منقطع کردیا۔

ایک جانب پولیس کو خدشہ ہے کہ اس بھیانک واقعے کے پیچھے ذاتی دشمنی کا محرک بھی ہو سکتا ہے، جبکہ متاثرہ لڑکی کے بھائی کی جانب سے چھے ملزمان کو ایف آئی آر میں نامزد کیا گیا ہے، جس پر پولیس کی جانب سے واقعے کی تفتیش شروع کردی گئی ہے۔

Image Source: Facebook

تو دوسری جانب جنسی زیادتی کا نشانہ بننے والی متاثرہ لڑکی اور اس کے متاثرہ بھائی کو طبی امداد کے لئے مقامی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے، جہاں دونوں متاثرین زیر علاج ہیں، جبکہ ایف آئی آر میں نامزد ملزم نصیر احمد اور اس کے دیگر پانچ ساتھیوں کے خلاف مقدمہ درج کرنے پولیس نے ملزمان کی تلاش شروع کردی ہے، اس سلسلے میں پولیس کی جانب سے کئی مقامات گرفتاری کے چھاپے بھی مارے گئے ہیں۔

واضح رہے اس طرح کا ایک واقعہ چند روز قبل لاہور کے علاقے گجرپورہ میں آیا تھا جہاں ایک خاتون لاہور سے گجرانوالہ اپنے گھر اپنے بچوں کے ہمراہ جارہیں تھیں کہ اچانک سیالکوٹ موٹروے پر ان کی گاڑی کا پیٹرول ختم ہوگیا تھا، اس دوران ابھی ان کے رشتہ دار متعلقہ جگہ پر پیٹرول لیکر آرہے تھے کہ اس دوران دو ملزمان ڈکیتی کی غرض سے وہاں پہنچے، اس دوران ملزمان بچوں اور خاتون کو اکیلا دیکھ کر انھیں نچے کھیتوں میں لے گئے جہاں ملزمان کی جانب سے خاتون کو بچوں کے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔ اس حوالے سے دونوں ملزمان اب پولیس کی حراست میں ہے جبکہ دونوں کے خلاف عدالت میں مقدمہ چل رہا ہے۔

یہی نہیں موٹروے پر ہونے والے ہولناک واقعے کے محض کچھ عرصے کے بعد ایسا ہی ایک اور واقعہ تحصیل تونسہ کے گاؤں بستی لاشاری میں پیش آیا تھا جہاں دو ملزمان کی جانب سے شادی شدہ خاتون کو ان کے بچوں کے سامنے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

خیال رہے پچھلے کچھ عرصے میں پاکستان میں جنسی زیادتی کیسز میں اچانک غیرمعمولی اضافہ دیکھنے آیا ہے، اس سلسلے میں عوام میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے، یہی وجہ ہے کہ عوام کا بڑی تعداد میں مطالبہ ہے کہ مجرمان کو سرعام پھانسیوں لٹکایا جائے تاکہ کوئی بھی شخص اس طرح کا جرم کرنے سے پہلے کئی بار سوچے اور اسے عبرت حاصل ہو۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *