کوہ پیما اسد علی میمن نے عالمی ریکارڈ اپنے نام کرلیا


0

منگل کے روز پاکستانی کوہ پیما اسد علی میمن نے پوری قوم کا سر فخر بلند کرتے ہوئے، محض ایک روز کے اندر افریقی ملک تنزانیہ میں واقع کلیمنجارو پہاڑ کو سر کرنے کا عالمی ریکارڈ قائم کرلیا۔ وہ کلیمنجارو پہاڑ کو سر کرنے والے ناصرف پہلے پاکستانی بلکہ وہ پہلے ایشائی بھی ہیں، جنہوں نے یہ کارنامہ سرانجام دیا ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر پوسٹ شئیر کرتے ہوئے اسد علی میمن نے 16 فروری 2021 کو ایک پوسٹ شئیر کی، جس میں انہوں نے لکھا الحمدلله 24 گھنٹوں سے بھی کم وقت کے عرصے میں کلمنجارو پر چڑھنے والے پہلے ایشین اور پہلے پاکستانی بن گئے ہیں۔ اس پہاڑی کو سر کرکے واپس گیٹ تک آنے میں انہیں قل 20 گھنٹے کا وقت لگا ہے۔

Image Source: Instagram

تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ سے تعلق رکھنے والے کوہ پیما اسد علی میمن نے افریقی کے ملک تنزانیہ میں واقع براعظم کی سب سے اونچی چونٹی کلیمنجارو سر کرکے واپس گیٹ تک 20 گھنٹے میں واپسی آنے کا ریکارڈ قائم کیا۔ اس سلسلے میں تنزانیہ میں واقعے پاکستانی سفارتخانے کے مطابق اسد علی میمن گزشتہ ہفتے کلیمنجارو پہنچے تھے، جہاں انہوں نے موسم کو دیکھتے ہوئے اپنے آپ کو تیار کیا اور مختلف شقیں سرانجام دیں تھیں۔

واضح رہے اسد علی میمن پچھلے دو برس سے دنیا کے بلند پہاڑوں کو سر کر رہے ہیں ، اس سے قبل انہوں نے روس میں واقع ماؤنٹ ایلبرس ( یورپ کی بلند ترین چوٹی) اور ارجنٹائن میں واقع ماؤنٹ ایکونکاگوا (جنوبی امریکہ کی سب سے اونچی چونٹی) کا اعزاز حاصل کیا ہے۔ یہی نہیں کوہ پیما اسد علی میمن کا دعویٰ ہے کہ وہ یہ کارنامہ سرانجام دینے والے کم عمر میں ترین پاکستانی بھی ہیں۔

بلاشبہ ایک کوہ پیما کی حیثیت سے جہاں وہ اپنے کیریئر میں انتہائی کامیابی کے ساتھ آگے بڑھا رہے ہیں وہیں اس علی میمن کام اور تعلیم سرگرمیوں کو بھی جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اگرچے یہ آسان نہیں ہے اور اس میں چیلنجز کہیں زیادہ ہیں کیونکہ اس کھیل میں زیادہ تر کوہ پیماؤں کے لئے کوئی کفالت اور سرپرستی یہاں نہیں ہے۔ کوہ پیما اسے صرف اپنے شوق کے لئے کررہے ہیں، جس کے لئے ضروری سامان اکثر اوقات انہیں کرائے پر بھی لینا پڑھتا ہے۔

تنزانیہ میں واقع پاکستان کے سفارتخانے کا کہنا ہے کہ کوہ پیما اسد علی میمن نے 23 سال کی چھوٹی سی عمر میں کوہ پیمائی کی دنیا میں ایک نیا ریکارڈ قائم کیا ہے۔

اس سے قبل، ایکسپریس ٹریبون سے بات کرتے ہوئے اسد علی میمن کا کہنا تھا کہ، “میں نے اپنی فٹنس ، دماغی صحت اور آکسیجن کی سطح کو بہتر بنانے پر انتھک محنت کی ہے۔ اس پہاڑ پر چڑھنے کا ہدف تھا کہ اسے جلد سے جلد عبور کیا جائے۔ کیونکہ پاکستان سے اس سے پہلے کسی کی جانب سے بھی یہ کوشش اور ہمت نہیں کی گئی ہے۔

Image Source: Instagram

اسد علی میمن کا مزید کہنا تھا کہ، “اگر وہ کامیاب ہوتے ہیں تو وہ پہلے پاکستانی ہوں گے، جو 24 گھنٹوں سے بھی کم عرصے میں براعظم کی بلند ترین چوٹی پر چڑھ جائیں گے”، لہذا یہ ناصرف ان کے لئے بلکہ پوری پاکستانی عوام کے لئے بھی ایک بہت بڑا سنگ میل ثابت ہوگا۔”

کوہ پیما اسد علی میمن کے مطابق، پہاڑوں نے انہیں صبر کا درس دیا ہے۔ پہاڑوں نے انہیں زندگی کی اہمیت سکھائی ہے۔ ایک غلط اقدام مہلک ہوسکتا ہے۔ ان کے لئے پوری دنیا اور دریافت کرنے کا نام زندگی ہے۔

یاد رہے پچھلے سال، 23 سالہ نوجوان نے کامیابی سے. جنوبی امریکی ملک ارجنٹائن میں واقع براعظم کی بلند ترین چوٹی ، ایکونکاگوا پر چڑھنے کا اعزاز حاصل کیا تھا، اور وہاں پاکستانی پرچم لہرایا بھی تھا۔

خیال رہے پاکستان معروف کوہ پیما محمد علی سدپارہ 5 فروری سے لاپتہ ہیں، وہ اپنے بین الاقوامی ساتھیوں کے ہمراہ سردیوں کے موسم میں کےٹو کو سر کرنے گئے تھے، تاہم مقررہ وقت پر واپس نہ آنے کے بعد حکومت کی جانب سے تینوں کی تلاش شروع کردی گئی ہے، اگرچے ان کے بیٹے کا خیال ہے کہ 8000 ہزار کی بلندی پر انسان وہاں اتنے روز نہیں رہے سکتا ہے، تاہم پوری قوم محمد علی سدپارہ اور ان کی ٹیم کے لئے دعا گوہ ہے کہ کوئی معجزہ ہوجائے اور وہ صحیح سلامت واپس لوٹ آئیں۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *