تمام تر حفاظتی اقدامات کے ساتھ سال 2020 کے حج کا آج آغاز ہوگیا


0

حج کا شمار اسلام کے پانچ بنیادی ارکان میں ہوتا ہے۔ اسلام میں حج بہت ہی زیادہ اہمیت اور فضیلت ہے۔ زندگی میں ایک بار حج ادا کرنا ہر صاحب استطاعت مسلمان پر فرض ہے۔ دنیا بھر سے مسلمان ہر سال ذوالحج کے مہینے میں سعودی عرب کا رخ کرتے ہیں حج کی ادائیگی کے لئے اور اس عبادت کو مسلمانوں کا دنیا کا سب سے بڑا اجتماع بھی مانا جاتا ہے تاہم یہ خواہش اگرچہ ہر ایک مسلمان کی ہوتی ہے کہ وہ زندگی میں ایک بار اللہ کے گھر کو ضرور دیکھے البتہ کئی افراد اپنے مالی حالات کے باعث حج ادا کرنے کی استطاعت نہیں رکتے تو کئی افراد کی زندگی بیماری بہت بڑی رکاوٹ بن جاتی ہے۔ لیکن ہر مسلمان پھر بھی اس خواہش پر امید رکھتا ہے کہ وہ ایک نہ ایک دن ضرور اللہ کے گھر جائے گا۔

آج بروز بدھ مسلمانوں کے سال 2020 کے حج کا۔باقاعدہ طور پر آغاز ہوگیا ہے۔ اس سال کورونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر سعودی حکومت کی جانب سے حاجیوں کی تعداد محض دس ہزار مقامی حاجیوں تک محدود رکھی گئی ہے تاکہ اس پانچ روزہ حج عبادت کے دوران عالمی وباء کورونا وائرس کے پھیلاؤ میں کمی رہے۔ ورنہ اس کے برعکس ہر سال تقریباً 25 لاکھ کے قریب دنیا بھر سے مسلمان حج میں شرکت کرتے ہیں۔

اس سال حج کے موقعے پر کئی نئی اقدامات بروئے کار لائے گئے تاکہ کورونا وائرس کے پھیلنے کا خطرہ نہ ہو۔ جن میں اس سال حاجیوں کا ماسک کا استعمال ضروری ہوگا جبکہ ایک حاجی دوسری حاجی سے فیصلہ رکھے گا۔ حاجیوں کے اس دوران وقفے وقفے سے بخار چیک کئے جائیں گے۔ جبکہ حاجیوں کے سامان کو سینیٹائز کیا جائے گا ساتھ ہی اس بار حاجیوں کے ہاتھوں میں الیکٹرانک ویسٹ بینڈ باندھے گئے ہیں جن سے انتظامیہ تمام آنے والے حاجیوں کی نکل و حرکت پر نظر رکھے گی۔

دوسری جانب حرم شریف میں وقفے وقفے سے سینیٹائزیشن کا عمل کیا جائے گا جبکہ اس بار خانہ کعبہ کو چھونے یا بوسہ دینے کی بھی اجازت نہیں دی گئ ہے۔

جبکہ اس بار حج میں طبی سہولیات پر کافی توجہ مرکوز کی گئیں ہیں۔ حکومت سعودیہ کی جانب سے اس بار مختلف مقامات پر موبائل کلینکس، کھانے کے لئے مختلف انداز میں سہولیات فراہم کی جائیں گی تاہم بین الاقوامی میڈیا کو اس بار حج کور کرنے کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔

ساتھ ہی حکومت سودیہ عرب کی جانب سے ابتداء میں اس بات کا اعلان کیا گیا تھا کہ اس بار محض ایک ہزار لوگوں کو ہی اجازت دی جائے گی اگرچہ مقامی میڈیا کے مطابق اس سال حج پر تقریباً دس ہزار کے قریب لوگ شریک ہیں۔ جبکہ سعوی انتظامیہ کے مطابق حج میں شریک افراد میں70 فیصد غیر ملکی ہیں یعنی دوسرے ملک سے آئے ہوئے لوگ ہیں اور 30 فیصد لوگ مقامی یعنی سعودی شہری ہیں۔

حفاظتی اقدامات کے تحت سال 2020 کے حج زائرین کو مکہ مکرمہ آنے پر تمام افراد کے کورونا وائرس کے ٹیسٹ کئے گئے جبکہ حج کے اختتام کے بعد بھی تمام حاجیوں کو قرنطینہ کرنا ہوگا۔ کیونکہ اس وقت سعودی عرب میں کورونا وائرس کے تقریباً دو لاکھ ستر ہزار مریض ہیں۔

کورونا وائرس خطرے کے پیش نظر اس بار حاجیوں کو ایک حفاظتی کیٹ بھی مہیا کی گئی ہے جن میں حاجیوں کو اسٹیریلائزڈ پتھر رمی کے لئے دیئے گئے ہیں، ساسک، سینٹائزرذ، جائے نماز اور احرام شامل ہیں۔

بےشک اس سال حج کی وہ رونقیں نہیں لیکن انشاءاللہ جلد اس وباء کا اس دنیا سے خاتمہ ہوگا اور ایک بار پھر سے حج و عمرہ کی وہ پرانی رونقیں بحال ہوجائیں گی۔ بحیثیت مسلمان ہمیں اللہ تعالیٰ سے بس اپنے گناہوں کی زیادہ سے زیادہ معافی طلب کرنی چاہئے اور آئندہ کے لئے توبہ کرنی چاہئے کیونکہ اللہ تعالیٰ کی ہی ذات ہے جو ہر چیز پر قادر ہے۔ وہ ہی ہر چیز کو بہتر بنانے والا ہے۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *