احمد حسن رانا کی دوران انٹرویو مشروب متنازعہ بن گئی


0

گلگت بلتستان کے سابق چیف جسٹس شمیم ​​رانا کے بیٹے احمد حسن رانا کی ایک انٹرویو کی ویڈیو سوشل میڈیا پر خوب زیر گردش ہے، جس میں ان کی شراب نوشی سے متعلق بات چیت کو لیکر صارفین میں تفتیش اور حیرانی کا شدید عنصر دیکھا جا رہا ہے۔

سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ سپریم کورٹ کھ وکیل احمد حسن رانا نے بھورے رنگ کے پراسرار مشروب سے بھرے گلاس سے ایک گھونٹ لیتے ہوئے پروگرام میزبان سے کہتے ہیں کہ اپنے کیمرہ مین سے کہیں کہ وہ آکر اسے پیئے اگر وہ مسلمان ہے، اور پھر سچ بتائیں کہ یہ وہسکی ہے یا سیب کا جوس ہے۔ جس پر میزبان نے پوچھا تو مطلب آپ سیب کا جوس پی رہے ہیں۔

Image Source

جس پر احمد حسن رانا نے کہا جی جی وہ بےحد لطف اندوز ہو رہے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ وہ یہ بات یہاں بتاتے چلیں کہ اگر اسلام میں شراب پینے کی اجازت ہوتی، تو ان سے زیادہ شراب کوئی نہیں پیتا، لیکن ہمارے مذہب میں اس کی اجازت نہیں ہے۔

اس موقع پر احمد حسن مزید کہا کہ وہ شراب جنت میں پئیے گے، لہذا وہ دعا کریں کہ وہ جنت میں جائیں۔

پروگرام میزبان نے سابق چیف جسٹس شمیم رانا کے بیٹے سے سوال کیا کہ کیا آپ کو شراب کا شوق ہے؟” جس پر انہوں نے کہا کہ “ہاں، بالکل، مجھے شیمپین کا رنگ پسند ہے۔ یہ مجھے اپنی طرف بہت متوجہ کرتی ہے۔

جوں پروگرام اینکر نے انٹرویو کے موضوع پر واپس آنے کی کوشش کی تو احمد حسن رانا نے جلدی سے اس موضوع پر اپنی بات کو واضح کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’اس سے پہلے کہ یہ ٹکر بن جائے مجھے ایک بات واضح کرنے دیں، “شراب جائز نہیں ہے۔ بے شک یہ پرکشش ہے، لیکن جائز نہیں ہے۔ تو، اسے نہ پیو۔ اپنے آپ کو اس گناہ سے بچائیں۔

بعدازاں سوشل میڈیا پر مذکورہ پروگرام کی کلپ وائرل ہوئی تو صارفین کی جانب سے وکیل احمد حسن رانا کی گفتگو کو لیکر تبصرے اور تجزیوں کا سلسلہ ہوگیا۔ صارفین نے موضوع پر اپنی اپنی رائے دیں۔

ایک صارف نے مطالبہ کیا کہ احمد حسن رانا کو ٹی وی پرائم ٹائم پر شو دیا جائے تاکہ ہم کچھ سنجیدہ مزاحیہ کامیڈی دیکھ سکیں۔

واضح رہے وہ اس سے قبل جیو نیوز کے پروگرام میں سابق چیف جسٹس ثاقب نثار پر اپنے والد کے بیٹے اور وکیل کے طور پر لگائے گئے الزامات پر بات کرنے کے لیے سامنے آئے تھے۔ تاہم، اینکر پرسن کے ساتھ ان کی بات چیت نے ملک میں ایک بحث چھیڑ دی، جس سے ہر کسی کو ان ‘دیسی والد کے مسائل’ کی یاد دلائی گئی جن کا سامنا عموماً گھرانوں میں ہوتا ہے۔

احمد حسن رانا کا کہنا تھا کہ “مجھے رات 10 بجے سنوکر کھیلنے جانا ہے، وہ اپنی بیوی سے کہیں گے کہ وہ رات 09:45 بجے میرے والد سے میری طرف سے اجازت لے ، کہ کیا میں رات 10 بجے سے 12 بجے تک سنوکر کھیلنے جا سکتا ہوں،” انہیں “مجھے سنوکر کے لیے اجازت لینی ہے۔ میری عمر 43 سال ہے۔ مجھے مزید کیوں بدنام کرنا چاہتے ہیں؟”

مزید پڑھیں: لتھوینیا کے شہری کا حیران کن آپریشن،کیلیں، نٹ بولٹ اور اسکروز برآمد

اس ویڈیو سے بھی لوگوں میں کافی حیرانگی دیکھی گئی تھی، سوشل میڈیا صارفین کا ماننا تھا کہ اگر گھریلو معاملات میں اتنی سختی ہے تو کیس سے متعلق غیر متوقع نتائج پر والد کا کیا ردعمل ہوسکتا ہے؟؟؟


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *