
مرحوم اداکارو مزاح نگار ببو برال کی بیٹی کا باپ کے ساتھیوں سے شکوہ، کہتی ہیں 17 سال کی عمر میں شوبز جوائن کرنے پر مجبور کیا گیا تھا۔
مرحوم کامیڈین اور اسٹیج اداکار ایوب خان ، جو ببو برال کے نام سے مشہور تھے ، وہ نہ صرف میمکری کرنے میں ماہر تھے بلکہ لیجنڈ گلوکاروں کی آوازوں میں بھی گانا گانے کی صلاحیت رکھتے تھے۔ ببو برال آٹھ سال قبل 44 سال کی عمر میں انتقال کر گئے تھے، ان کے چار بچے، دو بیٹیاں اور دو بیٹے ہیں۔

ان دنوں بارال کی بیٹی بختاور کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہو رہی ہے جس میں وہ اپنے مرحوم والد کے دوستوں کے خلاف الزامات کی بوچھاڑ کرتیں نظر آتی ہیں۔
وائرل ویڈیو میں بختاور کا کہنا ہے کہ، “جب میرے والد بہت بیمار تھے، تو کسی نے ہماری مدد نہیں کی۔ میرے والد کی وفات کے بعد ،ان کے کچھ ساتھی کارکنوں نے ہماری دیکھ بھال کی ذمہ داری قبول کی ، لیکن کوئی مدد کو نہ آیا، ان کا مزید کہنا تھا کہ سخی سرور کے علاوہ کسی نے بھی انکے خاندان کی تھوڑی بھی مدد نہیں کی۔”

مرحوم اداکارو مزاح نگار کی بیٹی کا کہنا کہ ان کے گھر کی حالت اس حد تک خراب ہوگئی تھی کہ لوگوں نے انہیں بھیک دینا شروع کردیا تھا لیکن والد صاحب کا کوئی بھی دوست مدد کے لیے آگے نہ آیا۔
ویڈیو میں بختاور نے بتایا کہ ، “میں نے کچھ عرصہ ہیئر سیلون میں کام کیا جو پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کی مشہور اداکارہ کا بیوٹی سیلون تھا لیکن ان کو وہاں سے بھی نکال دیا گیا۔

“میرے ساتھی رشتے داروں اور دوستوں نے غلط طریقے سے کام کرنے کا مشورہ دیا تھا۔ تاہم میں نے کبھی کوئی غلط کام نہیں کیا لیکن 17 سال کی عمر میں ، مجھے شوبز میں شامل ہونے پر مجبور کیا گیا اور مجھے اسٹیج ڈراموں میں رقص کرنے پر بھی مجبور کیا گیا، لیکن میں نے اپنی صلاحیتوں کی بنیاد پر اپنے خاندان کا نام روشن کیا، چند رشتہ داروں نے میرے اس کام پر تنقید کی، میں آج بھی ہمارے معاشرے میں منافقت کو سمجھنے میں ناکام ہوں۔ میرا کام میری مجبوری ہے لیکن اب میں کسی دباؤ کا شکار نہیں ہونگی اور نہ ہی اسٹیج پر کوئی فحش گانا پیش کروں گی۔ میں صرف اپنے والد سے متاثر ہوں میرے والد نے ساری زندگی ملک کی نمائندگی میں صرف کی اور مجھ سے جو کچھ ہو سکتا ہے اپنی فیملی کی کفالت کے لیے کرونگی۔”
واضح رہے25 سال تک ببو برال نے اسٹیج پر اپنے فن کا مظاہرہ کیا ،ان کا انتقال آٹھ سال قبل ہوگیا تھا، وہ جلد کے کینسر ، ہیپاٹائٹس ، اور گردوں کی بیماری میں مبتلا تھے۔ لیکن افسانوی اسٹیج آرٹسٹ اب بھی اپنے دوستوں، کنبہ اور مداحوں کے دلوں میں زندہ ہیں۔ تاہم حکومت کی جانب آج تک کامیڈی لیجنڈ کے خاندان کی کوئی بھی مدد نہیں کی گئی۔
0 Comments