نوازشریف کے خلاف مقدمہ ریاست یا ریاستی ادارے نے درج نہیں کرایا


0

سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف اور پاکستان مسلم لیگ نواز کی سینیئر نائب صدر مریم نواز پر پیر کے روز لاہور کے تھانے شاہدرہ میں بغاوت کا مقدمہ درج کرلیا گیا جس میں سابق وزیر میاں نواز شریف پر الزام ہے کہ انہوں نے اشتغال انگیز تقاریر کیں، جن میں ملک کے مقتدر اداروں کو بدنام کیا جبکہ اس دوران بھارتی پالیسیوں کی تائید کی تاکہ پاکستان کا نام ایف اے ٹیم ایف کی گرے لسٹ میں شامل رہے۔

اس مقدمے سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کے ساتھ مریم نواز، سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، راجہ ظفرالحق، ایاز صادق، احسن اقبال ، پرویز رشید، رانا ثناءاللہ، محمد زبیر سمیت 40 لیگی رہنماؤں کا نامزد کیا گیا ہے۔ مقدمہ بدر رشید نامی شخص کی جانب سے دائر کیا گیا ہے، اس حوالے بتایا جارہا ہے کہ کہ متعلقہ شخص کا تعلق حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف سے پے، تاہم پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے اس مقدمے کے حوالے سے لاتعلقی کا اظہار کیا گیا ہے۔

Image Source: nation.com.pk

جہاں لیگی رہنماؤں نے اسے حکومت کی ایک گہنونی سازش قرار دیا ہے وہیں وزیراعظم پاکستان عمران خان نے بھی میاں نواز شریف کے خلاف درج ہونے مقدمے کی مخالفت کردی۔جبکہ گورنر پنجاب چودھری سرور کا بھی یہی ماننا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف ایف آئی آر درج نہیں ہونی چاہئے تھی۔

Image Source: Twitter

اب اس حوالے سے ترجمان لاہور پولیس کا موقف سامنے آیا جس میں ان کا کہنا ہے کہ تھانہ شاہدرہ میں سابق وزیراعظم نوازشریف اور دیگر لیگی رہنماؤں کے خلاف درج ہونے والا مقدمہ ریاست یا کسی ریاستی ادارے کی جانب سے نہیں بلکہ ایک عام شہری بدر رشید کی درخواست پر درج کیا گیا ہے۔

پولیس ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں مزید بتایا کہ درج ہونے والے مقدمے کے حوالے سے مختلف قیاس آرائیاں جاری تھیں جبکہ مزکورہ ایف آئی آر شہری بدر رشید کی درخواست پر درج کیا گئی ہے، جبکہ شاہدرہ پولیس نے درخواست کے مطابق مقدمے کا اندراج کیا جبکہ مقدمے میں شامل تمام دفعات بنتی ہیں انھیں کو شامل کیا گیا ہے۔

مقدمے کی تفتیش کے حوالے سے بات کرتے ہوئے پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ تمام پہلوؤں اور قانونی تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے میرٹ پر تفتیش کی جارہی ہے، تفتیش کے دوران جس فرد یا نامزد افراد کے خلاف ثبوت ملے تو انہی کے خلاف دیگر قانونی کاروائی کو آگے بڑھایا جائے گا۔ جبکہ اس دوران انصاف کے تمام پہلوؤں کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا۔

واضح رہے گزشتہ روز لاہور کے تھانے شاہدرہ میں شہری بدر رشید کی جانب سے سابق وزیر پاکستان میاں محمد نواز شریف اور 40 لیگی رہنماؤں کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعہ 120، 120 بی (مجرمانہ سازش) ، دفعہ121 ، 121 اے ( پاکستان کے خلاف جنگ چھیڑنے کی سازش) ، دفعہ123 اے ( ملک کی تشکیل کی مذمت اور اس کے وقار کو ختم کرنے کی حمایت)، دفعہ 124 اے (بغاوت)، دفعہ 153 اے ( مختلف گروہوں کے درمیان دشمنی کا فروغ) اور دفعہ 505 کو شامل کیا گیا ہے۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *