دنیا کا خاتمہ کب ہو گا؟ اس حوالے سے معروف سائنسدان آئزک نیوٹن کی ایک اہم پیش گوئی سامنے آ گئی۔

آئزک نیوٹن کا شمار تاریخ کے اہم ترین سائنسدانوں میں کیا جاتا ہے جن کا کشش ثقل کا قانون اور 3 قوانین حرکت آج بھی بیشتر افراد کو معلوم ہیں۔
Predict End Of The World
یہ قوانین سیکڑوں برسوں تک فزکس کی بنیاد بنے رہے مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ انہوں نے دنیا کے خاتمے کے سال کی پیشگوئی بھی اپنے ایک خط میں کی تھی؟
سائنسدان آئزک نیوٹن جو حرکت اور کششِ ثقل کے قوانین بنانے کے لیے مشہور ہیں، انہوں نے 1704ء میں دنیا کے خاتمے سے متعلق اہم پیش گوئی کی تھی۔
۔سائنسدان نے 1704ء میں لکھے گئے ایک خط میں پیش گوئی کی تھی خط اب 321 برس بعد منظر عام پر آیا ہے جس میں انہوں نے ریاضی کی متعدد کیلکولیشنز کے ذریعہ یہ پیشگوئی کی ہے کہ ہماری یہ دنیا 2060 میں ختم ہو جائے گی
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نیوٹن جو عیسائی مذہب کے پیروکار تھے۔ انہوں نے پروٹیسٹنٹ کے نقطہ نظر سے انجیل میں بیان کی گئی تاریخوں کا حسب لگا کر اکیسویں صدی کے وسط میں دنیا کے خاتمے کی پیشگوئی کی تھی۔
:مزید پڑھیں
نابینا آنجہانی بابا وانگا کی 2025 کے لئے کیا پیشن گوئیاں ہیں؟
طبیعیات کے ماہر نے قیامت سے متعلق مذکوہ پیش گوئی بائبل کی اپنی تشریح کی بنیاد پر کی تھی۔
ان کے خط کے مطابق ممکن ہے دنیا اس کے بعد ختم ہو، لیکن مجھے 2060ء سے قبل اس کے خاتمے کی کوئی وجہ نظر نہیں آ رہی۔
انہوں نے تاریخ کا مطالعہ کرکے یہ تعین کیا کہ انجیل میں قیامت کو کن واقعات سے جوڑا گیا ہے اور نتیجہ نکالا کہ ایسا 2060 میں ہوگا۔
اب ان کی پیشگوئی کس حد تک درست ہوگی یہ تو آنے والا وقت بتائے گا، مگر ماہرین کے مطابق آئزک نیوٹن کی پیشگوئی ان کے سائنسی کام کی طرح پیچیدہ نہیں۔
درحقیقت انہوں نے بس ایک پیشگوئی کی ہے جس کے لیے ریاضی کا استعمال کیا اور نتیجہ نکالا کہ قیامت کب آئے گی تو یہ پتھر کی لکیر نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘ہوسکتا ہے کہ دنیا کا خاتمہ زیادہ دیر سے ہو مگر مجھے ایسی کوئی وجہ نظر نہیں آتی جس سے عندیہ ملتا ہو کہ ایسا جلد نہیں ہوگا’،
ان کی اس پیش گوئی نے بہت سے لوگوں کو بے چین کر رکھا ہے، کیونکہ انہوں نے جب 1704ء میں اپنا تفصیلی حساب لکھا تو شاید یہ تاریخ بہت دور لگ رہی تھی لیکن آج یہ صرف 35 سال کی دوری پر ہے۔
0 Comments