خوبانی کے صحت پر حیران کن فائدے


0

خوبانی کا سائنسی و نباتاتی نام زرد آلو ہے۔ یہ موسم گرما کا ایک ایسا پھل ہے جو بآسانی دستیاب ہوتا ہے اور اکثر لوگوں کو پسند بھی ہوتا ہے۔ فوائد سے بھرپور خوبانی ایک چھوٹا سا پھل ہے جو آڑو اور آلوچے جیسے پھلوں سے یہ تازہ اور خشک دونوں حالتوں میں دستیاب ہوتا ہے اور کسی بھی حالت میں اس کا استعمال صحت کے لیے مفید ہے۔

Apricot Benefits For Health

متعدد غذائی اجزا سے بھرپور یہ پھل صحت کے لیے بہت زیادہ مفید ثابت ہوتا ہے۔اسے کھانے سے نظام ہاضمہ بہتر ہوتا ہے جبکہ بینائی کو بھی فائدہ ہوتا ہے 

خوبانی کو چھلکوں سمیت کھانا چاہیے کیونکہ چھلکوں میں فائبر اور دیگر غذائی اجزا کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے۔

امریکا کے ڈپارٹمنٹ آف ایگریکلچرل کے مطابق، 100گرام خوبانی میں 48 کیلوریز ، 1.40گرام پروٹین ، 0.39گرام فیٹ، 11.12گرام کاربو ہائیڈریٹس، 2 گرام فائبر اور9.20 گرام شوگر پائی جاتی ہے۔

 خوبانی کی دریافت سے متعلق دنیا بھر میں مختلف دعویٰ کیے جاتے ہیں۔ 

بعض ماہرین کا کہنا ہے کہ خوبانی کا اصل گھر چین ہے جبکہ بعض لوگ خوبانی کو 300 سال قبل بھارت میں دریافت سے منسوب کرتے ہیں اور دعویٰ کرتے ہیں کہ خوبانی کی دریافت سب سے پہلے انڈیا میں منظر عام آئی۔ خوبانی کی دریافت سے متعلق مختلف دعووں کی اہمیت وحقیقت چاہے جو بھی ہو لیکن اس پھل سے متعلق طبی فوائد جاننا بھی ہمارے لیے ضروری ہے تاکہ جو لوگ خوبانی نہیں کھاتے وہ بھی کھانے لگ جائیں۔

Apricot Benefits For Health

فائبر سے بھرپور

خوبانی چاہے خشک ہو یا تازہ، دونوں صورتوں میں یہ فائبرکا بہترین ذریعہ ثابت ہوتی ہے۔ فائبر انسانی جسم میں موجود برے کولیسٹرول کی سطح کو کم کرتا ہے، جس سے ہمارے دل کو تحفظ ملتا ہے۔ دوسری جانب فائبر،انسانی جسم میں اچھے کولیسٹرول کی سطح میں بھی اضافہ کرتا ہے۔ 

خوبانی میں موجود پوٹاشیم سے دل کی دھڑکن ریگولیٹ ہوتی ہے۔ خوبانی میں پایا جانے والا لائیکوپین دل کے لیےنہایت مضر کولیسٹرول (LDL) کی سطح کم کرکے شریانوں کو صاف رکھتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ماہرین دن میں روزانہ کم ازکم ایک یا دو خوبانی کھانے کا مشورہ دیتے ہیں۔

معدے کے لئے فائدے مند

اس میں موجود فائبر بلڈ شوگر اور کولیسٹرول کو کنٹرول کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے جبکہ کھانے کے ہضم ہونے کے عمل کو سست کرتا ہے جس سے معدے میں موجود صحت کے لیے مفید بیکٹریا کی نشوونما ہوتی ہے۔خوبانیوں کے استعمال سے معدے کی صحت بھی بہتر ہوتی ہے۔

یہ بیکٹریا موٹاپے کا خطرہ کم کرتے ہیں۔

فائبر سے بھرپور غذاؤں کا استعمال قبض جیسے عام مسئلے سے بھی تحفظ فراہم کرتا ہے۔

مذید پڑھیئے

قبض سے نجات کیسے پائی جائے؟

ہڈیوں کی مضبوطی

کیلشیم ہڈیوں کی تشکیل اور مضبوطی کے لیے بے حد ضروی ہے۔ خوبانی میں بہت ساکیلشیم پایا جاتا ہے۔

 دلچسپ بات یہ کہ انسانی جسم میں پوٹاشیم کی کثیر مقدار کے بغیر، کیلشیم جسم میں بآسانی حل نہیں ہوپاتا اور نہ ہی بہترین کارکردگی انجام دے پاتا ہے۔ خوبانی میں یہ دونوں غذائی اجزاء وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں ۔ پوٹاشیم، ہمارے جسم میں الیکٹرولائٹس کی سطح کو بھی بہتر بناتا ہے، جس سے مسلز ٹھیک سے کام کرتے ہیں۔

خون میں موجود سرخ خلیات آکسیجن کی فراہمی کا کام کرتے ہیں۔ ان سرخ خلیات کی کمی کو درحقیقت اینیمیا یا خون کی کمی کانام دیا جاتا ہے۔ ماہرین کی رائے کے مطابق خوبانی کا استعمال خون میں حرارت اور حدّت پیدا کرتا ہے۔ خوبانی میں دو قسم کا آئرن پایا جاتا ہےجو انسانی جسم میں جلد جذب ہوجاتا ہے، جس سے اینیمیا کے امکانات ختم ہوجاتے ہیں۔

جلد کے لئے فائدے مند

وٹامن سی، وٹامن اے اور فائٹو نیوٹرینٹس بطور مجموعہ جِلد کے لیے بہترین ثابت ہوتے ہیں۔ خوبانی میں یہ تینوں اجزاء کثیر مقدار میں پائے جاتے ہیں۔ دوسری جانب خوبانی میں پائے جانے والے اینٹی آکسیڈنٹس انسان میں بڑھتی عمر کے اثرات کو کم کردیتے ہیں۔ لہٰذا بہترین جِلد کے حصول کے لیے خوبانی کو اپنی خوراک کاحصہ بنانا نہ بھولیں۔

جسمانی درجہ حرارت کم کرنا

خوبانی میں سوزش کو کم کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے۔ یہ جسم کے درجہ حرارت اور جسم کے مختلف حصوں میں سوزش کو کم کرتی ہے۔ یہ جوڑوں کے درد اور گٹھیا کے مریضوں کے لیے خاص طور پر مؤثر ہے۔

جگر کی حفاظت

خشک خوبانی میں اینٹی آکسیڈنٹس بھی ہوتے ہیں جو جگر کو نقصان سے بچانے میں مدد دیتے ہیں۔ خشک خوبانی میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس فری ریڈیکلز کو بے اثر کرنے اور خلیوں کو آکسیڈیٹیو نقصان پہنچانے سے روکنے میں مدد کرتے ہیں۔ آکسیڈیٹیو نقصان جگر کی بیماری سمیت بہت سی دائمی بیماریوں میں ایک اہم کردار ادا کرنے والا عنصر ہے۔

دوران حمل فائدہ مند

خوبانی انتہائی غذائیت سے بھرپور ہوتی ہے، اور یہی وجہ ہے کہ حمل کے دوران ان کا استعمال کافی اچھا سمجھا جاتا ہے۔ خوبانی آئرن اور کاپر سے بھی بھرپور ہوتی ہیں۔ حمل کے دوران خاص طور پر اہم غذائی خوراک کو ماں کو  دینی چاہیے اس سے بچے کی نشونما میں بہتری آتی ہے۔ خوبانی کا استعمال حمل کے دوران مہلک نتائج کو روکنے میں مدد کرتے ہیں۔

ڈی ہائیڈریشن سے حفاظت

ا کثر پھلوں کی طرح خوبانیوں میں پانی کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جس سے بلڈ پریشر اور جسمانی درجہ حرارت کو کنٹرول کرنے میں مدد ملتی ہے جبکہ جوڑوں کی صحت بہتر ہوتی ہے۔


اس پھل کو کھانے سے جسم کو روزانہ درکار پانی کی مقدار کے حصول میں مدد ملتی ہے۔

جسم میں پانی کی کمی سے خون کی روانی متاثر ہوتی ہے اور دل کو خون پمپ کرنے کے لیے زیادہ محنت کرنا پڑتی ہے۔

جسمانی سرگرمیوں کے بعد اس پھل کو کھانے سے جسم میں آنے والی پانی کی کمی پر قابو پانے میں مدد ملتی ہے۔



Like it? Share with your friends!

0
Annie Shirazi

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *