
ناشتے میں اکثر افراد انڈے کھانا پسند کرتے ہیں بلکہ اسے اپنی پسند اور ذائقہ کے مطابق مختلف طریقوں سے پکا کر کھاتے ہیں، جیسے کسی کو ہاف فرائی انڈہ کھانا اچھا لگتا ہےتو کسی کو فل فرائی۔کوئی اُبلا ہوا انڈا پسند کرتا ہے تو کوئی انڈے کا آملیٹ بناکر کھاتاہے۔ یہاں آپ کی معلومات کیلئے یہ بتاتے چلیں کہ دنیا میں بہت کم غذائیں ایسی ہیں جو اپنے غذائی اجزاء کے اعتبار سے انڈے کے ہم پلہ ہیں۔یوں تو انڈے کے بے شمار فوائد ہیں لیکن ان میں سے پانچ اہم ترین درج ذیل ہیں۔

پروٹین کا خزانہ

ایک انڈے میں 6 گرام ہائی کوالٹی پروٹین پائی جاتی ہے اور انسانی جسم کی ضرورت کے تمام 9 امائنوایسیڈ بھی اس میں پائے جاتے ہیں۔ پروٹین انسانی جسم کی نشوونما کے لئے بنیادی عنصر ہے اور خصوصاً بڑھتے ہوئے بچوں کے لئے نہایت اہم ہے۔
آنکھوں کیلئے بہترین غذا

انڈے میں پایا جانے والا لوٹین اور رکسینتھن کیراٹنائڈ اجزاء عمر کو بڑھانے والے مسکولر کی مدد کرتےہیں، تحقیق میں یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ روزانہ انڈا کھانے سے لوٹین لیول 26 فیصد اور زیزینتھن کا لیول 37 فیصد بڑھتا ہے جو کہ آنکھوں کے لیے مفید ہے۔
مفید کولیسٹرول

ایک انڈے میں تقریباً 212 ملی گرام کولیسٹرول پایا جاتا ہے لیکن خوش قسمتی سے یہ کولیسٹرول کی مفید قسم ہے جسے کھانے سے خون میں مضر کولیسٹرول کا اضافہ نہیں ہوتا جو کہ عمر کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے۔
کولین کا بہترین ذریعہ

انڈے کی ایک زردی میں کولائن پایا جاتا ہے۔ یہ غذائی جزو ہمارے موڈ کو بہتر کرنے اور دماغی صحت کے لیے اہم ہے لیکن پورا انڈا کھانے سے اس کی صلاحیت بڑھ جاتی ہے۔
دل کی بیماری سے تحفظ

مختلف تحقیقات میں یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ انڈوں میں پایا جانے والا کولیسٹرول صحت کے لئے نقصان کا باعث نہیں ہوتا۔ اس کی وجہ سے دل کی بیماری اور دیگر کئی بیماریوں کا خدشہ کم ہوجاتا ہے۔
علاوہ ازیں، انڈوں کا باقاعدگی کے ساتھ استعمال بہترین صحت کے لیے ضروری ہے۔ایک ہفتے میں 6 سے 12 انڈے کھانا صحت کے لیے بہت مفید ہے۔ آپ کو یہ جان کر تعجب ہوگا کہ ناشتے میں انڈے کھانے کی عادت صحت بالخصوص موٹاپے سے بچانے کے لیے بھی فائدہ مند ثابت ہوتی ہے۔
مزید پڑھیں: کیا اب انڈے بھی زمین میں اُگیں گے؟ حیران کن ویڈیو سامنے آگئی
دراصل یہ ایک ایسی غذا ہے جو انسانی جسم کو اہم اور مختلف وٹامنز کیساتھ دیگر اجزاء فراہم کرتی ہے اور جسمانی توانائی دیر تک برقرار رکھنے میں بھی مددگار ثابت ہوتی ہے اسی لئے اس کو انسانی صحت کے لیے سپرفوڈ کا درجہ دیا گیا ہے۔
0 Comments