
پاک بھارت کرکٹ کھلاڑی ایک بار پھر آگئے ہیں ایک دوسرے کے آمنے سامنے ۔ لیکن اس بار میدان کرکٹ کا نہیں بلکہ سیاسی اور جذباتی ہے۔ یاد رہے ہربھجن سنگھ اور اسٹار آل راؤنڈر اور سابق کپتان شاہد آفریدی کرکٹ کے وقتوں سے کرکٹ حلقوں میں ایک دوسرے کے بہت اچھے تصور کئے جاتے ہیں۔ لیکن اب حالات ہوگئے ہیں مختلف۔
اسٹار کرکٹر شاہد آفریدی نے کورونا متاثرین کی امدادی سرگرمیوں کے پیش نظر آزاد کشمیر کا دورہ کیا۔ جہاں مقامی لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے بھارتی وزیر اعظم نریندرمودی کو لیا آڑے ہاتھوں اور نریندرمودی کو کورونا سے بڑی بیماری قرار دیا۔ مزید کہا کہ نریندرمودی کے ۔دماغ میں موجود کیڑا مذہبی انتہاپسندی کا ہے۔ نریندرمودی کمشمیر موجود نہتے عورتوں اور بچوں سمیت شہریوں پر مظالم و جبر کررہے ہیں ۔ انشاءاللہ ان کو ناصرف دنیا بلکہ آخرت میں بھی اسکا جواب دینا ہوگا۔
جبکہ انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندرمودی اپنے آپ کو دلیر ثابت کرنا چاہتے ہیں جبکہ درحقیقت وہ ایک بزدل انسان ہیں۔ کیوں انہوں نے ایک چھوٹے سے کشمیر پر 7 لاکھ کی فوج مسلط کررکھی ہے؟ دوسری جانب انہوں نے اقوامی متحدہ کے کردار پر عدم اطمینانی اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنا کردار ٹھیک سے ادا نہیں کررہے ہیں۔جبکہ پاکستان آرمی نے ہمیشہ سے اہم مسئلے کو آٹھایا ہے۔
27 فروری 2019 کا حوالہ دیتے ہوئے شاہد آفریدی نے کہا کہ ہم انکے چوزے ہوا میں مار کے گراتے ہیں اور چائے پلاتے ہیں اور محبت باٹھتے ہیں اور گھر بھجتے ہیں البتہ روایہ ایک طرف سے نہیں دونوں طرف سے ہونا چاہئے ۔
دوسری جانب سابق بھارتی کرکٹر ہربھجن سنگھ نے اس حوالے سے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا۔ یقیناََ شاہد آفریدی سے اب میرے تعلقات ختم تصور کئے جائیں۔ شاہد آفریدی نے ہمارے ملک اور ہمارے وزیراعظم نریندرمودی کے لئے اچھے الفاظ استعمال نہیں کئے ہیں اور وہ الفاظ ناقابلِ قبول ہیں۔
ہمارے وزیراعظم نے کورونا وائرس کے خلاف جنگ کو تمام سرحدوں، مذہب اور ذات پات سے بالاتر کہا ہے۔ ہمیں متاثرہ ہر قسم کے لوگوں کی مدد پر یقین رکھنا ہے جبکہ شاہد آفریدی ہمارے ملک کے بارے میں ناقابلِ قبول باتیں کررہے ہیں ۔ شاہد آفریدی کے پاس کوئی حق نہیں وہ ہمارے ملک کے اندرونی معاملات میں دخل اندازی نہ کریں۔ وہ اپنی ملکی معاملات پر ہی توجہ دیں۔
0 Comments