شاہد آفریدی کی زندگی میں عمران خان نہ ہوتے تو کیا ہوتا؟


0

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق شاہد آفریدی کا کہنا ہےکہ میری ہمیشہ خواہش تھی کہ کرکٹ کھیلوں یا  آرمی میں جاؤں، عمران خان کو  دیکھ کر ہی کرکٹ شروع کی، عمران خان نہیں ہوتے تو  میں کرکٹر  ہی نہیں بنتا۔

Shahid Afridi Urdu Conference Karachi 2024

Shahid Afridi Urdu Conference Karachi 2024

کراچی میں آرٹس کونسل آف پاکستان کے زیر اہتمام جشن کراچی کے تحت 17 ویں عالمی اردو کانفرنس میں بطور مہمان شرکت کے دوران گفتگو کرتے ہوئے شاہد خان آفریدی نے کہا کہ کراچی کے لوگ بہت پروفیشنل اور سچے ہوتے ہیں، 1979 میں پیدا ہوا اورکراچی آنے کے بعد کبھی تفریق نہیں دیکھی۔

شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ عمر صرف ایک ہندسہ ہے، یہ نہ سوچیں کہ بس اب عمر ہوگئی ہے، ہم لوگ جب کے پی سے کراچی آئے تو بہت اچھا ماحول ملا، کراچی کی ترقی میں اردو بولنے والوں کا بڑا اہم کردار رہا ہے۔

سابق کپتان نے کہا کہ کرکٹ کی وجہ سے والدین سے ڈانٹ اور مار بھی کھائی، کراچی میں ٹیپ بال بہت کھیلی اور پاکستان ٹیم میں کھیلنے کا جو خواب دیکھا تھا وہ پورا ہوگیا۔

۔شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ خوابوں کی تعبیر کے لیے خود پر اور اللہ پر بھروسہ ہونا اہم ہے، جب مشتاق احمد انجرڈ ہوئے تو مجھے موقع ملا تھا، وسیم اکرم اور وقار یونس کو نیٹ پر میری بیٹنگ پسند آئی، میری ہمیشہ خواہش تھی کہ کرکٹ کھیلوں یا آرمی میں جاؤں، عمران خان کو دیکھ کر ہی کرکٹ شروع کی، عمران خان نہیں ہوتے تو میں کرکٹر ہی نہیں بنتا،

سابق کرکٹر کا کہنا تھا کہ جو ریکارڈ ساز اننگز کھیلی اس میں کچھ سوچ کر نہیں کھیلا تھا، بہتری کے لیے سب سے اہم بات اپنی غلطیوں کو تسلیم کرنا ہے،کچھ لوگوں سے برداشت نہیں ہوتا تھا کہ میں ٹیم میں کیوں ہوں،اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کا مجھے پہلے سے معلوم ہوگیا تھا، میری بات پر کسی نے ایکشن نہیں لیا تھا، جو ملک کے ساتھ برا کرتا ہے اس کے ساتھ برا ہی ہوتا ہے۔

شاہد آفریدی نےکہا کہ جب کوچز فرعون ٹائپ ہوں تو بہت مشکل ہوتا ہے، پاکستان میں ٹیلنٹ بہت ہے لیکن وہ ضائع بھی تیزی سے ہوتا ہے، کراچی میں سیمنٹ وکٹ کی کرکٹ ختم نہیں ہونی چاہیے تھی، اس سے بیٹسمین نکلا کرتے تھے۔

اپنے داماد شاہین آفریدی کے حوالے سے شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ شاہین کو کپتان بنانے کے حق میں نہیں تھا، بابر کے بعد بہترین چوائس رضوان ہی تھے، جب شاہین کو بنا دیا گیا تھا تو ایک سریز کے بعد ہٹانا غلط تھا، اس کو وقت ملنا چاہیے تھا، ہمارا مسئلہ یہ ہےکہ چیئرمین کے ساتھ سب کچھ ہی بدل جاتا ہے۔

شاہین سے اپنی بیٹی کی شادی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے شاہد آفریدی نے بتایا کہ شاہین کی ہر کسی نے تعریف کی تھی، بیٹی کے رشتے کے وقت انکوائری تو ضرور ہوتی ہے، ابھی خود کو نانا نہیں مانتا، جب پانچویں بیٹی کی شادی ہوگی تو پھر نانا مانوں گا۔

سوشل میڈیا  پر  آج کل جس کا جو دل چاہےکہہ دیتا ہے، آپ تنقید کریں لیکن الفاظ کا چناؤ  بہترکریں، آپ ڈاکٹر انجینئر بن جائیں گے لیکن تربیت بھی ساتھ اہم ہے، بزرگوں سے کہوں گا کہ بچوں کو ٹک ٹاک کی دنیا سے نکال کر اصلی دنیا میں لائیں۔

سابق کپتان نے کہا کہ صائم ایوب تینوں فارمیٹس میں پاکستاں کا ٹاپ پرفارمر بن سکتا ہے، پلیئرز کو سوشل میڈیا نہیں اس کی پرفارمنس کرکٹ کھلاتی ہے، عامر جمال پاکستان کے لیے عبد الرزاق والا کردار  ادا کرسکتا ہے۔

چیمپئنز ٹرافی کے حوالے سے شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ بھارت کے خلاف مضبوط پوزیشن لینےکے لیے آپ کو اپنے پیروں پر بھی کھڑا ہونا پڑےگا، آئی سی سی کو دیکھنا ہے کہ اس نے سب کو کرکٹ کھلانا یا پیسے کو دیکھنا ہے، اس وقت چیمپئنز ٹرافی پر پی سی بی کی جو پوزیشن ہے وہ ٹھیک ہے، اگر بھارت نہیں آتا تو ہمیں بھی وہاں نہیں جانا چاہیے۔


Like it? Share with your friends!

0
Annie Shirazi

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *