دس سالہ ماہم غضنفر عالمی سطح پر ملک کا نام روشن کرنے کیلئے پُرعزم


0

کہتے ہیں حوصلے اگر بلند ہو تو پھر کچھ بھی کرنا ناممکن نہیں ہے، چاہئے پھر آپ جوان ہو، عورت، بزرگ یا پھر کوئی کم عمر بچے کوئی آپ کے حوصلے اور ارادوں کو توڑ نہیں سکتا ہے۔ اگرچے مثائل اور وسائل کی آزمائش ارادوں کو دیری پیدا کرسکتی ہے لیکن ارادے کو توڑ نہیں سکتی ہے۔ ایسا ہی کچھ کر دیکھایا ہے کراچی سے تعلق رکھنے والی دس سالہ ماہم غضنفر نے جنہوں نے دنیا کو یہ پیغام دے دیا ہے کہ چھوٹی سی عمر میں بڑے کارنامے سرانجام دینا ناممکن نہیں ہے۔

باصلاحیت ماہم غضنفر پاکستان کی عمر ترین ‘ہاف میراتھن فی میل رنر” ہیں، جنہوں نے محض 6 سال کی عمر میں اپنی ٹریننگ کا اغاز کیا اور 7 سال کی عمر میں ملکی سطح پر پہلی کامیابی حاصل کی، جس کے بعد گویا ماہم نے پلٹ کر ہی نہ دیکھا ہو، آج ماہم غضنفر نے پاکستان میں منعقد ہونے والے کئی مختلف مقابلے جیت کے ساتھ اپنے نام کرچکی ہیں۔

Image Source: Screengrab

اس ہی حوالے سے نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مارننگ شو جیو پاکستان میں ماہم غضنفر کا ایک انٹرویو نشر کیا گیا، جس میں انہوں نے ناصرف اپنی کامیابیوں کے سفر کا احوال بتایا بلکہ اپنے مستقبل کے ارادوں سے بھی آگاہ کیا۔

ماہم غضنفر کے مطابق ان کی رننگ کا آغاز اس طرح ہوا کہ ان کے گھر کے پاس ایک گراؤنڈ تھا جہاں وہ عموماً جایا کرتیں تھیں، لہذا پھر انہوں نے وہاں رننگ کی ٹریننگ شروع کی، اس دوران وہاں پر موجود انسٹرکٹر (سر) نے ان کے والدین کو بتایا کہ یہ رننگ میں بہت اچھی ہے، جس کے بعد میری پروفیشنل رننگ کیرئیر کا آغاز ہوا۔

Image Source: Screengrab

اس دوران اینکر کی جانب سے سوال کیا گیا کہ انہیں رننگ میں کیا چیز جو انہیں بہت زیادہ پسند ہے، تو انہوں نے بتایا کہ انہیں پسند ہے کہ لوگ ان کی پذیرائی کرتے ہیں، ان کا حوصلہ بڑھاتے ہیں، جس سے انہیں رننگ میں اور بھی زیادہ مزہ آتا ہے اور انہیں بہت ہی خوشی بھی ہوتی ہے۔

ماہم نے اپنی ٹریننگ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ روزانہ دن میں تقریباً 21 کلو میٹر دوڑتی ہیں، جس میں انہیں تقریباً دو سے ڈھائی گھنٹے لگتے ہیں، البتہ یہ ایک مشکل عمل ضرور ہوتا ہے لیکن اس کے لئے ناصرف روزانہ کی بنیاد پر پریکٹس کے ساتھ ایک مخصوص غذائی شیڈول بھی لینا ہوتا ہے، جن میں ابلے ہوئے انڈے، کھجور اور رات میں سونے سے قبل دودھ میں ہلدی ڈال کر پینا بھی شامل ہے۔

Image Source: Screengrab

ماہم غضنفر کا مستقبل کے ارادوں کے حوالے سے کہنا تھا کہ انہیں لمبی طرز کی ریسوں میں کافی دلچسپی ہے وہ اپنی مہارت طویل طرز کی ریسوں میں رکھنا چاہتی ہیں۔ اگرچے وہ ملکی سطح پر کئی اعزازات اپنے نام کرچکی ہیں وہیں وہ اب دنیا کی تیز ترین ‘فی میل رنر’ بن کر انٹرنیشنل پلیٹ فارم پر بھی پاکستان کی نمائندگی کا ارادہ رکھتی ہیں۔ یہ ان کی زندگی کی ایک بہت بڑی خواہش بھی ہے کہ وہ اولمپکس میں پاکستان کی نمائندگی کریں اور ملک کے لئے سونے کا تمغہ حاصل کریں۔

ماہم غضنفر کی پاکستان کی ایک بافخر اور باصلاحیت بیٹی ہے، ہماری اور پوری قوم کی دعائیں ماہم غضنفر کے ساتھ ہیں کہ اللہ تعالیٰ انہیں ان کے تمام نیک اداروں میں کامیابی عطا کرے اور آئندہ بھی ملک اور قوم کا نام اس ہی طرح روشن کریں۔

واضح رہے ہمارے ملک میں ماہم غضنفر جیسے کئی نوجوان اور بچے موجود ہیں، جو اپنے اندر کچھ مخصوص اور منفرد صلاحیتیں رکھتے ہیں، لیکن درست رہنمائی اور سرپرستی نہ ہونے کے باعث کئی لوگ تو اپنے زبردست ٹیلنٹ کو خیرآباد کردیتے ہیں۔ حکومت کو چاہئے کہ نچلی سطح پر ایسے ادارے قائم کرے جو ان کی سرپرستی کرے اور صحیح رہنما کرے تاکہ ملک اور قوم کا کوئی بھی ٹیلنٹ ضائع نہ ہوسکے۔

Story Courtesy: Geo News


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *