
مشہور ومعروف پاکستانی گلوکارہ نازیہ حسن کے انتقال کو آج 21 برس بیت گئے، گلوکارہ 13 اگست سن 2000 میں کینسر سے طویل جنگ کے بعد چل بسیں تھیں۔ اس سلسلے میں گزشتہ روز پاپ گلوکار اور مرحومہ کے بھائی زوہیب حسن نے جمعرات کو نازیہ حسن کے شوہر اشتیاق بیگ پر بہن کی موت سے متعلق سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔
جمعرات کے روز گلوگار زوہیب حسن کی جانب سے سماء ٹی وی سے انٹرویو میں دعویٰ کیا گیا کہ نازیہ حسن نے مرنے سے قبل برطانوی عدالت کی ہدایت پر پولیس کو دیئے گئے اپنے حلفیہ بیان میں کہا تھا کہ ان کے شوہر نے انہیں نقصان دہ مادے استعمال کرائے اور وہ ان پر تشدد اور وحشیانہ سلوک بھی برتتے تھے۔

اس موقع پر زوہیب حسن کا کہنا تھا کہ وہ کوئی الزامات عائد نہیں کر رہے ہیں، یہ نازیہ حسن نے اپنے ہاتھوں سے لکھا ہے، نازیہ حسن نے اپنے ہاتھوں سے لکھے ہوئے بیان میں واضح بتایا ہے کہ وہ اپنے شوہر سے طلاق چاہتی ہیں، جس پر لندن میں واقع پاکستانی ہائی کمیشن کی تصدیق بھی موجود ہے۔
گلوکار زوہیب حسن کے مطابق ، برطانیہ میں ، جب کوئی اگر صحت کی وجوہات کی بنا پر عدالت میں حاضر نہ ہو سکے تو ایک وکیل ایسے معاملات میں مقرر کیا جاتا ہے، جن کو حلف کے تحت بیان دیا جاتا ہے۔ جس میں نازیہ حسن نے وکیل کو 10 صفحات پر مشتمل ایک طویل بیان دیا تھا۔

زوہیب حسن نے انکشاف کیا کہ یہ بیان میں انہوں واضح طور پر لکھا ہے کہ ان کے شوہر نے انہیں کھانے یا ہینے میں کوئی مشکوک شے کھلائی تھی، جبکہ ان کے شوہر کا روئیہ بھی ان کے ساتھ اِنتہائی ناروا تھا۔ ساتھ ہی انہوں نے مزید بتایا کہ انہوں نے اور ان کے اہلخانہ کی جانب سے عدالتی دستاویزات نہیں دیکھے گئے تھے، انہیں یہ تمام دستاویزات ابھی ملے ہیں، 10 ماہ قبل والد کے انتقال کے بعد یہ کاغذات ان کی نظروں سے گزرے ہیں۔
زوہیب حسن کا مزید کہنا تھا کہ نازیہ حسن کے سابق شوہر کی باتوں اور دعووں سے انہیں اور ان کے والدین کو سخت صدمہ اور تکلیف پہنچتی رہی ہے۔ سابقہ شوہر ہر سال نازیہ حسن کی سالگرہ اور برسی کے موقع پر ٹی وی پر آکر نئے دعوے کرنے سمیت غلط معلومات فراہم کرتے ہیں، وہ ان کی بہن کی صحت سے متعلق جعلی میڈیکل سرٹیفکیٹ دکھاتے ہیں، اور ساتھ دعویٰ بھی کرتے ہیں کہ ان کی نازیہ حسن سے طلاق نہیں ہوئی تھی۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ شریعت اور قانونی دستاویزات کے مطابق ان کی طلاق ہوچکی تھی، لہٰذا مذکورہ شخص کو شریعت کے مطابق نازیہ حسن کے متعلق کچھ نہیں بولنا چاہیے۔

اس انکشافات پر مبنی انٹرویو میں گلوکار زوہیب حسن نے جہاں نازیہ حسن کے سابقہ شوہر مرزا اشتیاق بیگ کے ناروا سلوک سے پردہ آٹھایا وہیں مرحومہ کے بیان حلفی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کس طرح نازیہ حسن نے خود بتایا ہے کہ ان کے شوہر نے انہیں (آرسینک) نامی زہریلا مادہ کھلایا تھا، جس سے نازیہ حسن کو بیضہ دانی کا کینسر تشخیص ہوا۔ ڈاکٹرز نے آپریشن کرکے ان کی ایک بیضہ دانی نکال لی گئی تھی۔ جس کے بعد ڈاکٹر نے انہیں کینسر سے شفایاب ہونے کا سرٹیفکیٹ بھی دیا تھا۔ اس کے بعد نازیہ حسن اپنے شوہر کے ہمراہ ہی مراکش اور تھائی لینڈ گئیں تھیں، جہاں سے واپسی میں انہیں کھانسی کے دوران خون آیا تھا، بعدازاں تشخیص ہوئی کہ انہیں پھیپھڑوں کا کینسر ہے۔
زوہیب حسن نے دوران انٹرویو انتہائی رنجیدہ انداز میں اس بات کا اقرار کیا کہ نازیہ حسن کی مرزا اشتیاق بیگ سے شادی ہمادی سب سے بڑی غلطی تھی۔
دوسری جانب نازیہ حسن کے شوہر مرزا اشتیاق بیگ، گلوکار زوہیب حسن کو عدالت میں لے جانے اور ان پر ہتک عزت کے لیے ایک ارب روپے کا مقدمہ دائر کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے مرحوم گلوکارہ نازیہ حسن کو اپنی زندگی کی محبت قرار دیا اور کہا کہ اگرچہ انہیں کینسر تھا، لیکن انہوں نے ان سے شادی کی تھی۔ ساتھ ہی مرزا اشتیاق بیگ نے دعوی بھی کیاٰ ہے کہ نازیہ حسن کے والد نے ان سے اپنے بچے کی تحویل کے لیے 10 لاکھ پائونڈ بھی مانگے تھے۔
اس موقع پر مرحومہ کے شوہر نے گلوکار زوہیب حسن کے طلاق کے دعوے کو بھی رد کرتے ہوئے کہا کہ نازیہ حسن کے اہلخانہ کی جانب سے جعلی طلاق کی دستاویزات بنائی گئی تھی، جبکہ نازیہ حسن کے ڈیتھ سرٹیفکیٹ پر واضح ہے کہ ان کا انتقال کیسے ہوا ہے اور اس پر کا نام بطور شوہر ہی درج ہے۔
یاد رہے معروف گلوکارہ نازیہ حسن سال 2000 میں محض 35 کی عمر میں کینسر کے باعث انتقال کرگئیں تھیں۔ ان کی موت کے بعد ان کی فنی صلاحیتوں کے اعتراف میں حکومت پاکستان کی جانب سے انہیں پرائد آف پرفارمنس سے نوازا گیا۔ نازیہ حسن اگرچہ آج اس دنیا میں موجود نہیں لیکن ان کی ملک کے لئے خدمات ہمیشہ سنہرے لفظوں میں لکھی جائیں گی۔
0 Comments