ظالم باپ نے گولیاں مار کر اپنے دو سگے بیٹوں کو قتل کردیا


0

ہمارے معاشرے میں بچوں پر جنسی تشدد یا مار پیٹ ایک حقیقت ہے، گھروں میں والدین کی جانب سے، اسکولوں اور مدارس میں اساتذہ کی جانب سے تشدد ہم نے دیکھا، سنا یا شاید غلطیوں پر ہم ہوا بھی ہوگا۔ مغرب معاشرے میں تو اس قسم کی مار پیٹ کی اجازت نہیں البتہ مشرقی معاشرے میں ہوتا ہے، اور یقیناً اسلحہ کی غرض سے کبھی کبھی ڈانٹ ڈپٹ بہت ضروری بھی ہے۔ لیکن افسوس کے ساتھ تعلیم کم ہونے کے باعث یہ چیز ہمارے معاشرے میں خراب حد تک پھیل چکی ہے، جس کے اثرات ہم نے بچوں پر وحشیانہ تشدد کی صورت میں دیکھا، جس میں کئی بار موت بھی واقع ہوتے دیکھی گئی۔

ایسا ہی ایک وحشيانہ تشدد کا واقعہ ہفتے کے روز صوبہ بلوچستان میں چمن کے علاقے ہندوسوز چوک میں پیش آیا جہاں باپ نے معمولی گھریلو معاملات پر اپنے دو سگے بیٹوں کو گولیاں مار کر قتل کردیا۔

Image Source: Twitter

تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں چمن کے علاقے ہندوسوز چوک کے رہائشی شریف الدین نے گھریلو معاملات پر اپنے دو سگے بیٹے 19 سالہ شریف اللہ اور 17 سالہ محمد شفیق کو گولیاں مار کر قتل کردیا۔ وصول ہونے والی معلومات کے مطابق ملزم نے اپنے دنوں بیٹوں کو قتل کرنے کے بعد جائے وقوعہ سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔

واقعہ کی اطلاع ملتی ہی لیویز فورس نے جائے وقوع پر پہنچ کر لاشوں کو چمن ڈویژن ہیلتھ کئیر کوالٹی (ڈی ایچ کیو) اسپتال منتقل کیا۔ جہاں دونوں پوسٹ مارٹم کیا گیا، جس کے بعد لاشوں کو لواحقین کے حوالے کردیا گیا۔

ڈاکٹرز نے اپنی اس رپورٹ میں انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ مقتولین پر بار بار گولیاں چلائی گئیں ہیں، اس دوران ایک لیویز ذرائع نے مزید انکشاف کیا کہ ملزم جس کی کی شناخت شریف الدین کے نام سے ہوئی، وہ ان کا اپنا والد ہے، یہ معاملہ اس وقت رونما ہوا جب گھر میں باپ اور بچوں میں کسی بات پر بحث ہوئی، جس پر باپ نے دونوں بچوں پر گولیاں چلا دیں۔ جبکہ لیویز نے اس حوالے سے معاملے کی باقاعدہ تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

Image Source: Facebook

لہذا اس سلسلے میں ملزم کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، ساتھ ہی ساتھ ملزم کو پکڑنے کے لئے مختلف مقامات پر چھاپے بھی مارے گئے ہیں۔ اس حوالے سے بات کرتے ہوئے لیویز عہدیدار کا کہنا ہے کہ ان کی جانب سے ان قتل میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جارہے ہیں”.

ابتدائی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی یے کہ قتل میں ملوث ملزم شریف الدین کے حوالے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ اسے دس سال قبل اپنے بھائی کے قتل کے کیس میں بھی گرفتار کیا گیا تھا، بعدازاں ضمانت ملنے کے بعد اسے رہائی ملی تھی۔

یہاں یہ بات افسوس کے ساتھ کہنی پڑھتی ہے، پاکستان میں گھریلو تشدد سے ہونے والی اموات کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ خاص طور پر، بچوں کے قتل کی اطلاع کچھ عرصے میں ملتی ہے۔ اس کے علاوہ، یہ بچے ایسے معمولی اور معمولی وجوہات کی بنا پر مارے جاتے ہیں جس سے حیرت ہوتی ہے کہ ان کی زندگی کتنی اہمیت کی حامل ہے۔

ساتھ ہی ساتھ اگر غور کیا جائے تو کیوں آج کل ایسے معاملات عام ہوگئے ہیں؟ گھریلو تشدد کے واقعات ہمارے ہاں ہمیشہ رہے ہیں۔ البتہ ہم نے وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اعداد وشمار میں صرف اضافہ دیکھا ہے جو یقیناً ایک المیہ ہے۔

یاد رہے بچوں کے ساتھ بڑھتی ہوئی زیادتی کے واقعات اور یہ کہ کسی باپ نے اپنے بچے کو ہلاک کردیا ہو اس کا یہ پہلا واقعہ ہو، نہیں حال ہی میں ایسا واقعہ راولپنڈی میں پیش آیا تھا جہاں شوہر نے بیوی سے جھگڑے کے بعد اپنے تینوں بچوں کو قتل کردیا ہو۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *