
مشہور زمانہ ویڈیو اسٹریمنگ ویب سائٹ یوٹیوب کے بارے میں تو آپ کو معلوم ہی ہوگا کہ یہ دنیا کا مقبول ترین ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم ہے اور دنیا کے دیگر ممالک کی طرح پاکستان میں بھی اس کے استعمال کے رجحان میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے یہی وجہ ہے کہ اب یوٹیوب پاکستان میں مارکیٹنگ کا سب سے موئژ ذریعہ بن گئی ہے۔ یہ اہم انکشاف نیسلے کی جانب سے کی گئی ایک حالیہ کیس اسٹڈی میں کیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان یوٹیوب کے لئے تیزی سے فروغ پانے والی مارکیٹ بن گیا ہے۔اس حوالے سے یوٹیوب پاکستان نے اپنی پہلی برانڈ کاسٹ کااہتمام کیا، اس تقریب میں گلوکاروں اور ڈانسرز سمیت سیکڑوں نوجوان تخلیق کاروں نے شرکت کی اور ملک کے نمبر ایک آن لائن وڈیو اور میوزک پلیٹ فارم کے بڑے مشتہرین کو حیران کردیا۔ایک مختصر کنسرٹ اور مقبول یوٹیوبرز کی مؤثر پریزنٹیشنز کے ساتھ شروع ہونے والی یہ تقریب یوٹیوب کے منتظمین کی طرف سے ایڈورٹائزرز کے لئے سیلز پچ کے طور پر پیش کی گئی۔

یوٹیوب کے ڈائریکٹر پارٹرنر ڈیولپمنٹ اینڈ مینجمنٹ برائے ایشیا پیسیفک مارک لیفکووٹز نے کہا کہ پاکستان عالمی سطح پر یوٹیوب کے لیے سب سے تیزی سے بڑھتی ہوئی مارکیٹوں میں سے ایک ہے، 18 سے 24 سال کی عمر کے 62 فیصد آن لائن پاکستانیوں نے مہینے میں کم از کم ایک بار یوٹیوب دیکھنے سے آگاہ کیا۔

پیرنٹ کمپنی گوگل اور ریسرچ فرم کنٹر کی طرف سے کی گئی ایک تحقیق کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 78 فیصد انٹرنیٹ صارفین نے کہا کہ یوٹیوب وہ وڈیو پلیٹ فارم تھا جس پر وہ اس وقت گئے جب وہ شوز اور آن لائن مواد دیکھنا چاہتے تھے۔انہوں نے کہاکہ اسی مطالعے سے پتہ چلتا ہے کہ 76 فیصد انٹرنیٹ صارفین کا خیال ہے کہ یوٹیوب نے ”کچھ نیا سیکھنے“ میں ان کی مدد کی۔ تین چوتھائی انٹرنیٹ صارفین نے دعویٰ کیا کہ ویڈیو پلیٹ فارم میں ایسا مواد موجود ہے جس نے انہیں”ان کی دلچسپیوں کو مزید گہرائی سے جاننے“میں مدد کی۔

مسٹر لیفکووٹز نے کہا کہ سالانہ 10 لاکھ روپے یا اس سے زائد کمانے والے یوٹیوب چینلز کی تعداد میں ایک سال کے دوران 110 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اس وقت پاکستان میں ایک لاکھ سے زیادہ سبسکرائبرز کے حامل 5400 سے زیادہ یوٹیوب چینلز موجود ہیں جن کی تعداد میں سالانہ بنیاد پر 35 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ ان میں سے 350 سے زیادہ چینلز کے ایک ملین سے زیادہ سبسکرائبر ہیں۔
گوگل کے کنٹری ڈائریکٹر فرحان صدیق قریشی نے اپنی پریزنٹیشن اور اس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ یوٹیوب جدید زندگی کا مرکز بن گیا ہے کیونکہ یہ عام لوگوں کی تعلیمی، پیشہ ورانہ اور تفریحی ضروریات کو پورا کرتا ہے۔انہوں نے کاروباری اداروں پر زور دیا کہ وہ ان”گہرے روابط“سے فائدہ اٹھائیں جو یوٹیوب کے صارفین نےاس پلیٹ فارم پر بنائے ہیں تاکہ ان کے ذہنوں میں سب سے اوپر رہتے ہوئے فروخت میں زیادہ سے زیادہ بہتری لائی جاسکے۔
مزید پڑھیں: دس سالہ موسیٰ تنویر یوٹیوب ڈائمنڈ پلے بٹن حاصل کرنیوالے پہلے پاکستانی یوٹیوبر بن گئے
میڈیا کے ساتھ شیئر کی گئی کیس اسٹڈی سے پتہ چلتا ہے کہ نیسلے فروٹا وائٹلز کو چند شہروں میں کم فروخت کا سامنا تھا۔اس نے جانچنے کا فیصلہ کیا کہ کون سا اشتہاری چینل”ٹی وی یا یوٹیوب“موئژ نتائج دے گااور کیس اسٹڈی سے پتہ چلتا ہے کہ یوٹیوب نے تیسرے دن ٹی وی کی پہنچ کو پیچھے چھوڑ دیا۔ ٹی وی پر چلائی گئی مہم کے مقابلے یوٹیوب کی باہدف رسائی تین گنا زیادہ تھی جبکہ اس کی لاگت 70 فیصد کم تھی۔
0 Comments