عالمی ادارہ صحت کی پاکستان کو سخت لاک ڈاؤن کرنے کی تجویز


0

ملک بھر میں کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز پر عالمی ادارہ صحت یعنی ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن(ڈبلیو ایچ او) نے پاکستانی میں کورونا وائرس کے حوالے سے ایک خط جاری کیا ہے جس میں پاکستان میں کورونا وائرس کے مزید پھیلاؤ کا عندیہ دے دیا۔

عالمی ادارہ صحت کا حکومت پنجاب کی ہیلتھ منسٹر ڈاکٹر یاسمین راشد کے نام ایک خط جاری کیا گیا ہے جس میں صوبے پنجاب سمیت ملک بھر میں آئندہ دو ہفتے کے لئے سخت لاک ڈاؤن تجویز کیا گیا ہے۔ اگرچہ اس پر اگر سختی سے عمل درآمد نہ ہوا تو پنجاب میں کیسسز میں مزید اضافہ کا خدشہ ہے اور حالات بدترین ہوسکتے ہیں۔

پاکستان میں عالمی ادارہ صحت کی سربراہ پلیتھا ماہیپالا نے یاسمن راشد کے نام لکھے گئے خط میں مزید لکھا کہ اس وقت پاکستان کا شمار دنیا کے دس ملکوں میں ہوتا ہے جہاں کورونا وائرس کے سب سے زیادہ کیسسز ہیں جبکہ دوسری جانب کورونا وائرس اس وقت پورے میں ملک میں پھیل چکا ہے۔ جس میں بڑے شہروں میں اس کی تعداد قدر زیادہ دیکھی جارہی ہے چھوٹے علاقوں کے برعکس البتہ یہ سب کچھ پاکستان میں لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد ہوا ہے جس سے پورے ملک میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ میں تیزی آئی۔

ساتھ ہی ابتداء میں کئے گئے لاک ڈاؤن پر سربرہ ڈبلیو ایچ او کی جانب سے حکومت پاکستان کی خدمات اور کوششوں جن میں تعلیمی درسگاہوں کی بندش سفری پابندیاں، سماجی فاصلے کی اہمیت سمیت اور کئی اقدامات کو بھرپور طریقے سے سراہا گیا۔ البتہ ملک میں معاشی صورتحال کو بہتر رکھنے اور کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے خطرات کے پیش نظر ملک بھر میں دو ہفتے کے لئے سخت لاک ڈاؤن اور دو ہفتے کے لئے لاک ڈاؤن میں نرمی جیسے اقدامات اٹھائے جائیں۔ لاک ڈاؤن میں مکمل نرمی کے نتائج یہ آئے ہیں کہ ملک میں یومیہ ایک ہزار کیسسز سے بات اب چار ہزار کیسسز تک پہنچ چکی ہے۔

البتہ عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او کی جانب سے اس بات کی تجویز بھی دی گئی ہے کہ ملک میں روزانہ کی بنیاد پر تقریبا پچاس ہزار کے قریب ٹیسٹ کرنے کی ہدایت دی ہے۔ جبکہ کورونا وائرس سے متعلق ایس او پیز کو مکمل طور پر عمل درآمد کرانے پر بھی ضرور دیا گیا ہے۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *