وہاڑی کی 25 سالہ لڑکی پراسرار بیماری کا شکار،وزن 200 کلو سے زیادہ


0

جسمانی وزن میں اضافہ صحت کے لیے اچھا نہیں ہوتا، جسم کی اضافی چربی مجموعی صحت کے لیے کتنی تباہ کن ثابت ہوسکتی ہے اس کا اندازہ لگانا مشکل ہے۔طبی ماہرین تو اسے صحت کے لیے بہت زیادہ خطرناک قرار دیتے ہیں کیونکہ یہ متعدد جان لیوا امراض کا خطرہ بڑھا دیتا ہے۔ لیکن اکثر اوقات کچھ لوگ پُراسرار طور پر وزن بڑھنے کی بیماری میں مبتلا ہو جاتے ہیں جیسا کہ وہاڑی کی 25 سالہ روبینہ گلناز کے ساتھ ہوا ہے جن کا وزن پچپن سے بڑھنا شروع ہوا اور اب 200 کلو سے بھی زیادہ ہوگیا ہے۔ وزن ، موٹاپے اور جسم میں شدید درد کی وجہ سے روبینہ چلنے پھرنے اور رفع حاجت کے لئے بھی گھر والوں کی محتاج ہیں۔

اردو پوائنٹ کے مطابق وہاڑی کے نواحی علاقے 39 ڈبلیو بی کی رہائشی روبینہ گلناز کا وزن تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ اس بیماری کی وجہ سے پچپن سے ان کا وزن بڑھنا شروع ہوا اور اب 200 کلو سے بھی زیادہ ہوگیا ہے۔ روبینہ گلناز کے مطابق بچپن سے آہستہ آہستہ ان کا وزن بڑھنا شروع ہوا تھا۔ جب موٹاپہ بڑھنے لگا تو انہوں نے لوگوں کے مذاق اور طنزیہ نظروں سے بچنے کے لئے گھر میں رہ کر میٹرک تک تعلیم حاصل کی ، پڑھائی جاری رکھنا چاہتی ہیں لیکن بیماری کی وجہ سے پڑھ نہیں پاتیں۔

Image Source: Screengrab

اس بیماری نے ان کی زندگی مفلوج کردی ہے ان کا کہنا ہے کہ وہ کئی سالوں سے اپنے گھر سے کہیں باہر نہیں گئیں ، ان کے نانا نانی ان سے ملنے کے انتظار میں دنیا سے چلے گئے۔ روبینہ کہتی ہیں کہ اپنے وزن کی وجہ سے وہ عیدوں پر بھی اپنی پسند کے کپڑے نہیں پہن پاتیں۔ والدین نے روبینہ گلناز کی بیماری کا کافی علاج کروایا ، ان کو بجلی کے جھٹکے بھی دئیے گئے لیکن ان کا وزن بڑھتا گیا اوراب اتنا بڑھ گیا ہے کہ ان کے پیروں میں زخم ہوگئے ہیں۔ روبینہ کے پیروں کے زخم اس قدر گہرے ہیں کہ ان میں اتنی شدید تکلیف ہوتی ہے جسم کا جوڑ جوڑ دکھتا ہے۔ وزن اور درد کی وجہ سے وہ چلنے پھرنے سے بھی قاصر ہیں حتیٰ کے واش روم جانے کیلئے بھی اپنی والدہ کا سہارا لیتی ہیں۔

Image Source: Screengrab

والدہ کا کہنا ہے کہ وزن کی وجہ سے روبینہ کی ٹانگوں میں شدید درد رہتا ہے، جوڑوں میں تکلیف اس قدر ہوتی ہے کہ چلنے پھرنے میں بھی دقت کا سامنا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ روبینہ ان کی اکلوتی اولاد ہے ، شوہر مزدور ہیں اور بیٹی کا علاج لاکھوں میں ہے اُن کے پاس اتنے پیسے نہیں کہ وہ اپنی بیٹی کا اتنا مہنگا علاج کراسکیں۔ انہوں نے حکومت اور مخیر حضرات سے اپیل کی ہے کہ ان کی مدد کریں تاکہ وہ اپنی بیٹی کا علاج کرواسکیں ، اس کے جسم کی زائد چربی ختم ہو اور وہ بھی عام لڑکیوں کی طرح زندگی گزار سکے۔

مزید پڑھیں: دل کی مہلک بیماری کا شکار ارسلان علاج کیلئے امداد کا منتظر

ڈاکٹروں کے مطابق روبینہ جسم کی چربی کو ختم کرنے کے لیے ان کے معدے کی سرجری کرنی پڑے گی جسمیں معدے کو کاٹ کر اس کا سائز چھوٹا کیا جائے گا۔ اس آپریشن کے لئے 8 سے 10 لاکھ روپے درکار ہیں۔ تاہم ، روبینہ گلناز کے علاج معالجے کے لئے وہاڑی دسٹرکٹ میں تعینات ہیومن رائٹس کی کوآرڈینیٹر صائمہ نورین ایڈوکیٹ نے اس بات کی یقین دہانی کروائی ہے کہ وہ سرجری کے اخراجات کے لئے بیت المال سے ان کی امداد کروائیں گی تاکہ ان کا آپریشن ہوسکے اور وہ نارمل زندگی گزار سکیں۔

Story Courtesy: Urdu Point


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *