
امریکہ میں کرونا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے۔ انسان تو انسان، اب جانور بھی کرونا وائرس کا شکار ہونے لگے ہیں۔ ایسا ہی ایک واقعہ امریکی ریاست سان ڈیاگو چڑیا گھر کے سفاری پارک میں پیش آیا جب بن مانسوں کے ایک خاندان میں کرونا وائرس کی تشخیص ہوئی۔ دنیا بھر میں بن مانسوں کے کرونا وائرس میں مبتلا ہونے کا یہ پہلا واقعہ ہے۔
سان ڈیاگو چڑیا گھر کے حکام کے مطابق، معدوم ہوتی نشیبی علاقے کے بن مانسوں کی نسل کے خاندان میں سے تین بن مانسوں میں کرونا وائرس کی علامات پائی گئیں۔ چڑیا گھر کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کا شکار ہونے والے بن مانسوں میں سے کوئی بھی شدید بیمار نہیں ہے اور توقع ہے کہ تمام بن مانس مکمل صحت یاب ہو جائیں گے۔

چڑیا گھر کے ترجمان کے مطابق، بن مانسوں میں کرونا وائرس کی تشخیص اس وقت ہوئی جب دو بن مانس کھانستے پائے گئےتو ان میں سے ایک بن مانس کی آنتوں کے نمونے کا لیبارٹری تجزیہ کیا گیا جو کہ کرونا مثبت آیا۔ جس کی تصدیق یو ایس ڈیپارٹمنٹ ایگری کلچر نیشنل ویٹنری سروسز لیبارٹریز (یو ایس ڈی اے) نے پیرکے روز کی۔ انسانوں میں کرونا وائرس کی تشخیص کے لیے تھوک کا نمونہ لیاجاتا ہے تاہم بن مانسوں سے اس طرح کا نمونہ لینا ایک خطرناک عمل ہے۔
سفاری پارک انتظامیہ کا کہنا ہے کہ قومی امکان ہے کہ انسانوں سے مشابہت رکھنے والے ان بن مانسوں میں کرونا وائرس کی منتقلی ان کی دیکھ بھال کرنے والے ملازم کے ذریعے ہوئی۔ چڑیا گھر کے اس ملازم میں کرونا وائرس کی علامات عیاں نہیں تھیں۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق، اگرچہ صرف ایک بن مانس کا کرونا وائرس کا ٹیسٹ کیا گیا ہےمگر چڑیا گھر کے حکام خدشہ ظاہر کررہے ہیں کہ تمام آٹھ بن مانس ممکنہ طور پر کرونا وائرس میں مبتلا ہیں کیونکہ ان کے ارد گرد کے ماحول میں کرونا وائرس پایا گیا ہے ۔

چڑیا گھر کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ بن مانس انسانوں کی طرح ایک جتھے کی صورت میں رہتے ہیں لہذا انسانوں کے خاندان کی طرح ایک بن مانس کے کرونا وائرس میں مبتلا ہونے کے باعث خاندان کے باقی بن مانسوں میں بھی کرونا وائرس کی موجودگی کے امکانات ہیں۔
سان ڈیاگو سفاری پارک کی ایگزیکٹیو ڈائریکٹر لیزہ پیٹرسن نے بتایا کہ بن مانسوں میں صرف کھانسی اور زکام کی علامات پائی جاتی ہیں۔ اس کے علاوہ کوئی اور تشویش کی بات نہیں ہے ۔ تمام بن مانس قرنطینہ کر دئے گئے ہیں جہاں وہ ایک ساتھ کھا پی رہے ہیں۔ امید ہے کہ تمام بن مانس جلد مکمل صحت یاب ہو جائیں گے۔
اٹھارہ سو ایکڑ پر پھیلے سان ڈیاگو سفاری پارک میں بن مانسوں کا خاندان پانچ نراور تین مادہ پر مشتمل ہے جس میں ونسٹن نامی ایک 45 سالہ بوڑھا بن مانس بھی شامل ہے ۔ قریبی واقع سان ڈیاگوچڑیا گھر میں موجود آٹھ بن مانسوں پر مشتمل ایک اور خاندان کرونا وائرس سے محفوظ ہے ۔ واضح رہے کہ کرونا وبا کے باعث دسمبر کے اوائل سے ہی دونوں جگائیں عام عوام کے لیےبند ہیں۔
خیال رہے کہ اس سے قبل متعدد جنگلی اور پالتو جانوروں میں کرونا وائرس کی تشخیص ہو چکی ہے جس میں شیر، چیتا، اور بلیاں شامل ہیں۔ تاہم بن مانسوں میں کرونا وائرس کی تشخیص پہلی مرتبہ ہوئی ہے۔
0 Comments