یونیورسٹی میں پروپوز کرنے والے طلباء رشتہ ازدواج میں منسلک


0

چند روز قبل سوشل میڈیا سے وائرل ہونے والے واقعہ، جس میں یونیورسٹی آف لاہور (یو او ایل) کے دو طالب علموں کو اس بات پر یو یونیورسٹی سے نکال دیا گیا تھا کہ انہوں نے یونیورسٹی کی حدود میں ایک دوسرے کو پروپوز کیا۔ تاہم اب اس جوڑے کے حوالے سے خبر سامنے آئی ہے کہ دونوں اب ایک دوسرے سے باقاعدہ طور پر شادی کرلی ہے۔

تفصیلات کے مطابق چند روز قبل لاہور کی ایک نجی یونیورسٹی میں پروپوز کرنے کا واقعہ منظر عام پر آیا تھا، جس میں ایک لڑکی ایک مخصوص انداز میں گھوٹنے پر بیٹھ کر لڑکے کو شادی کی پیشکش کرتی جو لڑکا قبول کرتا ہے اور پھر دونوں بغلگیر ہوجاتے ہیں۔ وہاں پر موجود دیگر طلباء نعروں اور تالیوں کی صورت میں انہیں خوب پذیرائی دیتے ہیں۔

جوں ہی یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوتی ہے گویا پھر ہر جگہ اس ہی ویڈیو کا چرچا ہوتا نظر آتا ہے۔ اس دوران جب یہ بات یونیورسٹی انتظامیہ تک پہنچتی ہے تو انتظامیہ کی جانب سے جمعے کے روز ایک نوٹیفکیشن جاری کیا جاتا ہے، جس بتایا جاتا ہے کہ طلباء کو فوری درعمل کے طور ڈسپلنری کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت جاری کی تھیں تاہم دونوں طالب علم پیش نہ ہوئے، لہذا اس غیر اخلاقی سرگرمی کے باعث یونیورسٹی کی جانب دونوں طالب علموں کو یونیورسٹی سے نکال دیا گیا اور ان کے یونیورسٹی کی حدود میں داخل ہونے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

اس سلسلے میں اب سوشل میڈیا پر خبریں زیرگردش ہیں کہ دونوں طالب علم اب باقاعدہ طور پر رشتہ ازدواج میں منسلک ہوچکے ہیں۔ فاروق طارق نامی سوشل میڈیا صارف کی جانب سے جنگ اخبار کی ایک خبر شئیر کرتے ہوئے لکھا گیا کہ لاہور یونیورسٹی میں پبلک کے سامنے ایک دوسرے سے منگنی کرنے والے جوڑے نے شادی کرلی ہے، ہمارا مطالبہ ہے یونیورسٹی اب ان دونوں کو واپس داخلہ دے۔ جبکہ صارف نے مزید لکھا کہ ان رجعتی عناصر کے لئے شرم کا مقام جو اس جوڑے کے اس قدم کو فحاشی قرار دے رہے تھے۔

دوسری جانب اس خبر کی تصدیق ناصرف متعلقہ لڑکے اور لڑکی کی جانب سے کی گئی بلکہ مزکورہ لڑکی نے سوشل میڈیا اکاؤنٹ کے ذریعے مبارکباد دینے والے صارف کا شکریہ بھی ادا کیا، خاتون کے مطابق سر بہت بہت شکریہ آپ کے لفظوں کا، جزاک اللہ خیر اور ساتھ ہی دعا میں یاد رکھنے کی بھی درخواست کی۔

واضح رہے کچھ وقت قبل متعلقہ نوجوان طالب علم کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک پیغام بھی جاری کیا گیا تھا، جس میں انہوں نے ناصرف اپنی منگیتر کا تمام میڈیا ٹرائل پر دفاع کیا بلکہ تمام چیزوں پر معافی مانگتے ہوئے، تمام الزامات کو اپنے سر لے لیا تھا۔ اس دوران نوجوان کی طرف سے سب سے درخواست کی گئی تھی کی کہ “برائے مہربانی اس لڑکے کے کردار کو لیکر کوئی بات نہ کرے، وہ ایک اچھی لڑکی ہے، یہاں اگر کوئی کوئی خراب کردار کا ہے تو وہ میں خود ہوں”۔

نوجوان کا اپنے پیغام میں مزید کہنا تھا کہ اس کے کردار کے حوالے سے بات نہ کی جائے، اس باتوں سے اسے اور اس کے گھر والوں کو تکلیف ہوگی، وہ ویسے ہی تکلیف میں اور اپنی بیٹی کو لیکر کافی فکر مند بھی ہیں۔

اس برعکس متعلقہ لڑکی کی جانب سے بھی توئیٹر پر ایک پیغام جاری کیا گیا، جس میں لڑکی کی جانب سے کہا گیا کہ اگر کسی کی غلطی ہے تو وہ اس کی خود کی ہے، تم اپنے آپ کو قصوروار نہ ٹھہراؤ۔

خیال رہے اس جوڑے کی ایک اور ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی، جس میں دونوں اپنی وائرل ہونے والی ویڈو کے حوالے سے بات چیت کر رہے تھے، بظاہر انہیں بالکل بھی اندازہ نہیں تھا کہ ان کی یہ ویڈیو سوشل میڈیا اس قدر وائرل ہوجائے گی اور انہیں اس مثبت میں ڈال دے گی۔

اگرچہ لڑکی کی جانب سے پہلے ہی بات کو واضح کردیا گیا تھا کہ یہ عمل بالکل بھی کوئی شہرت حاصل کرنے کا ذریعہ نہیں تھا۔ جبکہ انہوں نے اس پیغام ان تمام لوگوں کا شکریہ ادا کیا، جنہوں نے ان کا ساتھ دیا اور ان کے ساتھ اظہار ہمدردی کی۔ لہذا اب یہ بات سامنے آچکی ہے کہ دونوں آپس میں ایک دوسرے کے ساتھ شادی بھی کرچکے ہیں۔

یاد رہے جوں ہی یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی، سوشل میڈیا صارفین میں ایک واضح تقسیمِ دیکھی گئی تھی، کچھ لوگ اس عمل کی حمایت کر رہے تھے تو کچھ نے اس عمل کی کھل کر مخالفت کی تھی۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *