ڈرامہ تیرےبن کے شائقین کی فکر ہوئی کم پروڈیوسر نے ایسا کیا کہا؟


-1

سیاسی اتار چڑھو کے بعد اگر کسی موضوع پر لوگوں نےتنقید کی ہے وہ  میرب اور مرتسم کا تعلق تھا کیونکہ ان دنوں عوام میں مقبول ڈرامہ ’تیرے بن‘ کے مداح اچانک پریشانی میں آگئے ہیں

جہاں ڈرامے کے ہر قسط کی سوشل میڈیا پر تعریف کی جاتی تھی، وہاج علی اور یمنیٰ زیدی کی ایکٹنک  کی تعریف کی جاتی ہے  وہیں اس ہفتے ان آن ایئر جانے والی 46 ویں قسط کے آخری منظر نے دیکھنے والوں تشویش میں مبتلاہونگے ہیں۔

تیرے بن ڈرامے کی آخری دو متنازع اقساط نشر ہونے کے بعد سے سوشل میڈیا پر بحث جاری ہے کیونکہ جہاں ڈرامے کے شائقین میرب اور مرتسم کے درمیان رومانوی منظر کی توقع کر رہے تھے وہیں دونوں کرداروں کو ایک دوسرے کے ساتھ بے حد نفرت انداز میں ایک دوسرے سےلڑتےہوئے دکھا یا ہے۔

میرب کا مرتسم  کو تھپڑ مارنا اور اس کے منہ پر تھوکنا  شائقین  کو بالکل اچھا نہیں لگا، سین میں مرتسم کہتا ہے کہ ’میری کیا اوقات ہے میں تمھیں ابھی بتاتا ہوں‘ اس کے بعد وہ کمرے کا دروازہ بن کر دیتا ہے تاہم سوشل میڈیا صارفین نے پہلے تو صرف میرب کے رویے پر صدمے کااظہار  دیا لیکن اب  معاملہ اس وقت مزید پیچیدہ ہوا جب شائقین نے آنے والی قسط کا پرومو دیکھا۔

آنے والی قسط کے پرومو کو دیکھ کر شائقین یہ پیشن گوئی کر رہے ہیں مرتسم نےشاید  میرب کے ساتھ زبردستی کی ہے کیونکہ پرومو میں مرتسم کو شرمندہ اور میرب کو صدمے سے نڈھال دیکھا یا گیا ہے تاہم سوشل میڈیا پر یمنیٰ اور وہاج کے کچھ فین یہ توامید کر رہے ہیں ہوسکتا ہے کہ یہ خواب ہو ‘ اور اگلی قسط میں یہ سین شامل ہی نہ ہو ں اس کے علاوہ کافی شا ئقین ڈرامے کی رائٹر  کو الزام دے رہے ہیں کہا نہیں ایسا سین لکھنا ہی نہیں چاہیے

تیرے بن پروڈیوسرعبداللہ کادوانی

Image by: Twitter

مگر ڈرامہ تیرے بن کےپروڈیوسر عبداللہ کادوانی نے مداحوں سے اپیل کی کہ وہ نتائج پر پہنچنے سے پہلے تیرے بن کی اگلی قسط کا انتظار کریں۔

البتہ ڈرامے کی مصنفہ نوراں مخدوم کہتی ہیں کہ جو لوگ تنقید کر رہے ہیں میں ان کی رائے کا احترام کرتی ہوں بلکہ سب سے زیادہ میں انہیں کے تبصرے پڑھتی ہوں کیونکہ وہ تنقید کرنے کے لیے ہی کم از کم ڈرامہ دیکھ رہے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’اگر لوگوں کی خواہش پر ڈرامہ کا اختتام صرف محبت پر ہی کرنا ہوتا تو وہ 22 قسطوں میں ہی ختم ہو جاتا۔ ہم نے ڈرامہ طویل اسی لیے رکھا تاکہ ڈرامے میں سارے جذبات شامل کیے جائیں۔‘

 
 

Like it? Share with your friends!

-1
Annie Shirazi

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *