
ذوالج کے بابرکت مہینے کے آغاز کے ساتھ ہی فضا میں “لبیک الھؔم لبیک” کی صدائیں گونجتی محسوس ہونے لگتی ہیں۔ حج دین اسلام کے پانچ بنیادی ارکان میں سے ایک اہم رکن ہے۔
چنانچہ بیت اللہ کی زیارت کا شرف ہر مسلمان کی اولین خواہش ہوتی ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے اپنے گھر خانہ کعبہ کو عظمت اور حرمت سے نوازا ہے۔ اسلامی تاریخ کی بدولت اللہ کا یہ گھر مسلمانوں کے لئے نہایت اہمیت کا حامل ہے، اس کی اہمیت اس قدر زیادہ ہے کہ مسلمان چاہے دنیا کے کسی بھی حصؔے میں ہوں اور وہ کسی بھی جگہ نماز ادا کریں لیکن ان کا رُخ بیت اللہ یعنی خانہ کعبہ کی سمت ہوتا ہے۔ اسی لئے دنیا میں بسنے والے لاکھوں کڑوڑوں مسلمانوں میں کوئی ایسا نہیں جسے حج کرنے کی خواہش نہ ہو۔

لہٰذا ہر سال دنیا کے کونے کونے سے یہ مسلمان حج کی ادائیگی کے لیے اپنے ملکوں سے سعودی عرب کا رُخ کرتے ہیں اس وقت بھی پوری دنیا سے لاکھوں مسلمان فریضہ حج کی ادائیگی کے لیے مکہ معظمہ پہنچ چکے ہیں۔ رواں برس قومی کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ بولر شعیب اختر بھی سعودی عرب کے سرکاری مہمان کی حیثیت سے فریضہ حج کی ادائیگی کرینگے۔ اسی دوران شعیب اختر نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو شئیر کی جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ وہ مکہ کلاک ٹاور کی بالائی منزل منظر پر موجود ہیں۔تاہم شئیر کی گئی ویڈیو کے کیپشن میں شعیب اختر نے لکھا کہ “مکہ کلاک ٹاور کی چوٹی سے خانہ کعبہ کا منظرسبحان اللہ!”۔

جس جگہ سے شعیب اختر نے یہ ویڈیو بنائی ہے وہ مکہ رائل کلاک ٹاور کمپلیکس ہے جسے “ابراج البیت ٹاورز” بھی کہا جاتا ہے۔تاہم مذکورہ ٹاور مکہ میں مسجد الحرام کے قریب واقع ہے جس کی کی تعمیر 2004 میں شروع ہوئی اور 2012 میں مکمل ہوئی تھی۔
سعودی عرب روانگی سے قبل شعیب اختر نے ٹوئٹر پر احرام پہنے اپنی تصاویریں شیر کیں اور کہا کہ “الحمد اللہ میں سعودی عرب کے سرکاری مہمان کی حیثیت سے فریضہ حج کی ادائیگی کیلئے روانہ ہو رہا ہوں”۔شعیب اختر نے مزید کہا کہ “مکہ میں حج کانفرنس میں خطاب بھی کروں گا، اس کانفرنس میں دنیا بھر سے ممتاز مسلم شخصیات شرکت کررہی ہیں”۔ فاسٹ بولر نے حج کی سعادت کا موقع فراہم کرنے پر پاکستان میں سعودی سفارتخانہ اور سفیر نواف بن سعید المالکی کا شکریہ بھی ادا کیا ہے۔ شعیب اختر اس سے قبل بھی اپنی اہلیہ کے ہمراہ حج کی سعادت حاصل کر چکے ہیں۔
خیال رہے کہ سعودی عرب کی سول ایوی ایشن اتھارٹی نے حج برائے سال 2022 کے لیے نئی ٹریول ایڈوائزری اور پالیسی گائیڈ لائن جاری کی ہے جس کے تحت 65 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد پر اس سال حج کے لئے پابندی عائد کردی گئی ہے۔پاکستان سمیت دنیا بھر سے حج کی ادائیگی کے لیے سعودی عرب پہچنے والے عازمین حج کے لئے اس پر عمل لازمی قرار دیا ہے۔ سعودی عازمین حج کے لیے سعودی وزارت صحت کی جانب سے منظور کردہ کورونا ویکسین لگوانا لازمی ہے۔سعودی عرب سفر کرنے سے 48 گھنٹے قبل عازمین حج کو منفی کورونا ٹیسٹ لازمی ہوگا اور پالیسی گائیڈ لائن پر عمل نہ کرنے پر ایئر لائنز پر بھی سخت جرمانہ ہوگا، جبکہ حج آپریشن کے دوران ایئرلائنز کو دیئے گئے فلائٹ سلاٹ کی خلاف ورزی پر کارروائی سعودی ایوی ایشن ایکٹ کے تحت ہوگی۔
0 Comments