شیریں مزاری اور ایمان مزاری سوشل میڈیا پر ایک دوسرے کے آمنے سامنے


0

وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری کی بیٹی ایمان زینب مزاری کو عموماً ہی اپنی ٹوئیٹس کی بنیاد پر تنقید کا سامنا کرنا پڑتا رہتا ہے۔ ایسا ہی کچھ اس بار بھی ہوا ہے تاہم اس بار انہیں تنقید کا نشانہ کسی اور نے نہیں بلکہ ان کی اپنی والدہ شیریں مزاری نے بنایا ہے۔ جس پر سوشل میڈیا صارفین کا ماننا ہے کہ دونوں کو یہ معاملہ ذاتی طور پر حل کرنا چاہیے نا کہ عوامی سطح پر کریں۔

تفصیلات کے مطابق حال ہی میں وفاقی وزیر شیریں مزاری نے اپنی بیٹی اور وکیل ایمان زینب مزاری کو وفاقی کابینہ کی توہین کرنے پر شدید ڈانٹ لگائی، البتہ لوگ حیران ہیں کہ دونوں شخصیات نے ذاتی طور پر اس پر بات کیوں نہیں کی، جبکہ آپ جانتے ہیں کہ آن کا آپس میں ایک بڑا تعلق ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر جاری کردہ پیغام میں ایمان زینب مزازی لکھتی ہیں کہ اگر ملک کو جادو ٹونے سے ہی چلانا تھا تو پھر اس قوم کا پیسہ اتنی بڑی کابینہ پر کیوں ضائع ہو رہا ہے۔ ملک کا مذاق جادو ٹونے سے آڑایا جا رہا ہے اور اب جانتے ہیں کہ جادو کرنے والوں پر بات بھی نہ ہو۔ ایسا تو ہرگز نہیں ہوگا۔

اگر آپ یہ نہیں بتا سکتے کہ وہ کس چیز کا ذکر کر رہی ہیں تو یہ اپوزیشن رہنماؤں کے دعوے ہیں کہ وزیر اعظم ملک چلانے کے لیے جادو اور جادو ٹونے کو استعمال کر رہے ہیں۔

اسی پلیٹ فارم کو استعمال کرتے ہوئے، ان کی والدہ اور وفاقی وزیر شیریں مزاری نے بیٹی کی تنقید پر جوابی حملہ وار کیا اور کہا کہ انہیں اپنے الفاظ پر شرم آنی چاہیے۔ جی بلکل کیونکہ بطور وفاقی وزیر، وہ اس کابینہ کا حصہ ہیں جس پر ان کی بیٹی کھلم کھلا تنقید کر رہی ہیں۔

وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری نے بیٹی کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہ شرمندہ ہوں کہ تم اس حد تک گر کر ذاتی حملے کر رہی ہو، بطور وکیل کسی ثبوت کے بنا الزامات لگانا ہتک عزت میں آتا ہے۔ تمام تنقید ناکام ہو تو ذاتی حملے کرنا شرمناک ہے۔

دونوں شخصیات کے درمیان سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ایک دوسرے کے خلاف تنقید نے تمام صارفین میں ایک بےچینی کو جنم دے دیا، لوگ جہاں ماں بیٹی کی تنقید پر حیران ہیں، وہیں سوچ رہیں کہ آخر انہیں کیوں یہی پلیٹ فارم ملا ایک دوسرے کو نشانہ بنانے کے لئے، وہ گھر میں آپس میں بھی تو معاملے کو سلجھا سکتے تھے۔

واضح رہے ایمان مزاری کے ٹوئیٹر پیغام کئی مواقعوں پر تنقید کی زد میں آچکے پیں، اس سے قبل انہوں نے دعوی کیا تھا کہ پاکستان 1965 کی جنگ ہار گیا تھا۔ اس سلسلے میں ان کی جانب سے ٹوئیٹر پر ایک متنازعہ پیغام جاری کیا تھا، جس میں انہوں نے افواج پاکستان کو بدنام کرنے کی کوشش کی تھی، اس کے لئے انہوں نے بھارتی ذرائع کا استعمال کیا تھا۔ جس پر عوام شدید غم وغصہ دیکھا گیا تھا اور انہیں کڑی تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

پاکستان کی خاطر ہزاروں لوگوں نے اپنے جان کے نذرانے پیش کئے ہیں اور ایمان مزاری نے اپنی ایک بے بنیاد ٹوئٹ کی بنیاد پر ان کی قربانیوں پر پانی پھیرنے کی کوشش کی۔ یہاں تک کہ انہوں نے بعد میں معافی بھی مانگی البتہ وہ اپنے اس بےبنیاد موقف پر قائم رہیں۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *