
کسی نے کیا خوب کہا ہے کہ رشتے تو محض احساس کے ہوتے ہیں اگر احساس ہو تو پرائے بھی اپنے بن جاتے ہیں اور اگر احساس مرجائے تو اپنے بھی پرائے بن جاتے ہیں۔ ایسا ہی ایک درد ناک اور انسانیت سوز واقعہ پنجاب کے شہر جھنگ میں پیش آیا جہاں اپنے ہی سگے بھائی بہن اور بہنوئی کی زندگی کو برباد کرنے کی وجہ بن گئے۔
تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے شہر جھنگ میں دو بھائیوں نے محض شک کی بیناد پر اپنی سگی شادی شدہ بہن شہناز مائی کی آنکھوں میں تیزاب ڈال دیا، جس سے اس کی ایک آنکھ ضائع ہوگئی۔ جبکہ ظالموں نے اس کے بیٹے اور شوہر کو بھی اغواء کرلیا۔ متاثرہ خاتون شہناز مائی کی عدالت میں انصاف کی دہائی۔ درخواست عدالت میں دائر۔
واقعہ کچھ یوں ہے کہ گزشتہ روز شہناز مائی نامی ایک خاتون کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی گئی، جس میں خاتون کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ اس کی پہلے کہیں اور شادی ہوئی تاہم خواند کے انتقال کے بعد اس نے دوسری شادی اپنی سے مظہر عباس نامی شخص سے کرلی تھی۔
جس پر بھائیوں کو اعتراض ہوا اور انہوں نے مجھے اور میرے شوہر کو بیٹے سمیت 10 روز قبل اغواء کرلیا، جہاں بھائیوں کی جانب سے مجھ پر تشدد کیا گیا اور پھر اس کے بعد بھائیوں نے میری آنکھوں میں تیزاب ڈال دیا، جس سے میری ایک آنکھ ضائع ہوگئی۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی بتایا کہ دوران تشدد میرے بیٹے فرمان حیدر کی اوپر بھی تیزاب گرایا گیا جس سے وہ جھلس گیا اور زخمی ہوگیا۔
درخواست میں خاتون کی جانب سے مزید بتایا گیا کہ وہ اپنے بھائیوں کی قید سے بھاگ کر جھنگ سے لاہور آئیں، البتہ ان کے خاوند اور بچہ تاحال بھائیوں کے ہی قبضے میں ہیں۔ خاتون نے اس دوران عدالت سے استدعا کی کہ ان کے شوہر اور بیٹے کو جلد از جلد بھائیوں کی قید سے آزاد کرایا جائے۔
اس موقع پر عدالت نے متعلقہ حکام کو حکم جاری کیا کہ جلد از جلد درخواست گزار خاتون کے شوہر اور بیٹے کو بازیاب کرایا جائے اور اگلی سماعت تک عدالت میں پیش کیا جائے۔
واضح رہے پاکستان میں ایسا طبقہ بھی موجود ہے جن کے نزدیک اگر کوئی عورت ان کی بات کے خلاف جائے یا ان کی بات نہ مانے تو اس پر واحد حل پھینکنا تصور کیا جاتا ہے، یہ ایک انتہائی گھنونا جرم ہے، جس پر حکومت کی جانب سے سخت قانون سازی کی گئی جس میں مجرم کو تاحیات عمر قید تک کی سزا تجویز ہے۔
0 Comments