ذہانت ایک ایسی چیز ہے جو انسان کو قدرت کی طرف سے ودیعت ہوتی ہے اور اسے کامیابی کی کلید تصور کیا جاتا ہے۔ عام طور پر بڑوں کے مقابلے بچوں میں ہر چیز کو جاننے اور سیکھنے کا تجسس زیادہ ہوتا ہے بلکہ وہ ہر چیزوں کو جلدی سیکھنے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں۔
یہ شوق وتجسس ہی تھا کہ کراچی کے 11 سالہ رضوان ایماز علی ابرو نے 2019 میں ایک عالمی مقابلہ جیت کر اپنا نام گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں شامل کرالیا جبکہ 4 سالہ عریش فاطمہ پوری دنیا میں مائیکرو سافٹ کی کم عمر ترین پروفیشنل بن گئی۔
ملک کے ان ذہین ننھے بچوں میں ایک اور بچے کا اضافہ ہوا ہے جس کا نام شہیر خالد خان اور عمر 8 سال ہے لیکن اس نے اپنی ذہانت سے سبھی کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا ہے۔ کوئٹہ کا رہائشی یہ بچہ نہایت ذہین و فطین ہے اور اس کی ذہانت دیکھ کر عقل دنگ رہ جاتی ہے۔
شہیر ایک انسان کی عمومی ذہانت سے کئی گنا زیادہ ذہین ہیں اور اپنی خداداد صلاحیت کی وجہ سے وہ ڈاکٹر شیری یا پروفیسر کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ ان کی ذہانت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ انہوں نے ڈھائی سال کی عمر میں انگریزی زبان سیکھ لی تھی۔ جبکہ وہ فلکیات، طبعیات اور سائنس کے دیگر علوم پر بھی عبور رکھتے ہیں۔
موضوع چاہے حیاتیات ہو کیمسٹری یا فلکیات ڈاکٹر شہیر خالد خان کو یہ کمال حاصل ہے کہ وہ ہر علوم پر مہارت رکھتے ہیں اور بڑے ہی معصومانہ انداز میں آسانی سے سب کچھ سمجھا دیتے ہیں۔ ذہانت اور حافظہ اس قدر کمال کا ہے کہ صرف گھنٹوں میں پچیدہ علوم اور موضوعات کی کتابوں کا مطالعہ کرکے اسے سمجھانے لگتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ تمام تر معلومات انہوں نے انٹرنیٹ سے ہی حاصل کی ہیں۔ تین بہن بھائیوں میں سب سے چھوٹے ہونے کے باوجود وہ بڑے بھائی کو اکثر پڑھائی میں مدد بھی کرتے ہیں۔
مزید یہ کہ 8 سالہ شہیر خالد خان اپنی ناقابل یقین ذہانت کے باعث اب تک مختلف سول اور عسکری اداروں جیسے کیڈٹ کالج، آرمی پبلک سکول اینڈ کالج اور گیریژن آرمی افسران کو لیکچر بھی دے چکے ہیں۔
مزید پڑھیں: ننھے طالب علم نے بین الاقوامی انگریزی زبان کا مقابلہ جیت لیا
ٹیکنالوجی اور سائنسی علوم پر عبور رکھنے کی وجہ سے شہیر نے حال ہی میں منعقد ہونے والی نیشنل سکیورٹی ورکشاپ بلوچستان میں (کائنات میں تازہ ترین سائنسی رحجانات) کے موضوع پر لیکچر دیا اور پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات بھی کی۔شہیر آرمی میڈیکل کالج اینڈ یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی لاہور اور کوئٹہ انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کے اعزازی فکلیٹی ممبر بھی منتخب ہوئے ہیں۔
مزید پڑھیں: آٹزم کا شکار بچے نے خوبصورت اذان دیکر سامعین پر سحر طاری کردی
شہیر خالد خان مستقبل میں سائنس کے شعبے پر عبور حاصل کر کے پاکستان کا نام روشن کرنا چاہتے ہیں۔
Story Courtesy: ARY News
کراچی،14 اپریل 2025: پاکستان میں نفسیاتی تجزیاتی سوچ کو فروغ دینے کی ایک پرعزم کوشش…
سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کمپنی نے رمضان المبارک میں گھریلو صارفین کیلیے گیس کی لوڈشیڈنگ…
کراچی سمیت سندھ بھر میں اس سال نویں اور دسویں جماعت کا شیڈول تبدیل کر…
فروری سال کا وہ مہینہ ہے جو محض 28 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے اور…
پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے چیمپئنز ٹرافی کے اگلے راؤنڈ تک جانے کا سفر مشکل ہوچکا…