وزیراعظم عمران خان کی ٹیم ارتغرل سے ملاقات، ہزارہ برادری انتظار کرے


0

جہاں گزشتہ روز وزیراعظم پاکستان عمران خان نے مشہور و معروف ترکش ڈرامہ سیریز ارتغرل غازی کی بانی ٹیم سے کل ایک تفصیلی ملاقات کی وہیں بلوچستان میں ہونے والے دہشتگردی کے واقعے میں قتل ہونے والے 11 ہزارہ کان کنوں کے ورثاء کا احتجاجی دھرنا چھٹے روز بھی وزیراعظم عمران کے انتظار میں جاری ہے۔

تفصیلات کے مطابق اتوار کے روز بلوچستان کے علاقے مچھ میں پیش آیا دہشتگردی کا ایک ہولناک واقعہ جہاں مسلح دہشتگردوں نے کوئلے کی کان میں کام کرنے والے 11 افراد کو فائرنگ کرکے بے دردی سے قتل کردیا تھا۔ قتل ہونے والے تمام افراد کا تعلق ہزارہ برادری سے تھا۔ اس حملے کی ذمہ داری کالعدم تنظیم داعش نے قبول کرچکی ہے۔

Image Source: Twitter

اس انسانیت سوز واقعے کے بعد کوئٹہ سمیت ملک کے دیگر شہروں میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے، کوئٹہ کی ہزارہ برادری کا سڑکوں پر لاشے رکھ کر احتجاج کا سلسلہ چھٹے روز میں داخل ہوچکا ہے۔ ایک طرف کوئٹہ اس وقت شدید سردی کی لہر میں ہے، درجہ حرارت منفی 4 سے منفی 8 کے ارد گرد ہے۔ دوسری جانب بچوں، بزرگ اور عورتوں سمیت دھرنے کا شرکاء کا اس سردی کے موسم میں احتجاج جاری ہے۔ شرکاء کی جانب سے باقاعدہ ایک ہی معاہدہ سامنے آیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان آکر شرکاء سے بات کریں اور واقعے میں ملوث تمام دہشتگردوں کو کرار واقعہ سزا دی جائے۔

بدھ کے روز وزیراعظم عمران خان کی جانب سے اس واقعے کے حوالے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر اظہار خیال کیا گیا تھا، جس میں انہوں نے لواحقین مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ مچھ کے سفاکانہ دہشت گرد حملے میں اپنے پیاروں کو کھونے والے ہزارہ خاندانوں کو میں دوبارہ یقین دہانی کرواتا چاہتا ہوں کہ میں ان کی تکالیف اور مطالبوں سے آگاہ ہوں ۔مستقبل میں ایسے حملوں کے تدارک کیلئے ہم اقدامات آٹھا رہے ہیں اور جان لیں کہ ہمارا ہمسایہ اس فرقہ وارانہ دہشت گردی کو ہوا دے رہا ہے۔

ٹوئیٹر پیغام میں وزیراعظم عمران خان نے مزید لکھا کہ میں آپ کا درد بانٹتا ہوں اور غم کے ان لمحات میں یکجہتی کے اظہار کیلئے پہلے بھی آچکا ہوں۔ شہداء کے لواحقین سے دعا و تعزیت کیلئے میں ذاتی طور پر دوبارہ بھی جلد حاضر ہوں گا۔ میں اپنے لوگوں کے اعتماد کو کبھی ٹھیس نہیں پہنچاؤں گا۔ ازراہ کرم اپنے پیاروں کو دفن کیجئے تاکہ ان کی روحیں آسودگی پائیں۔

اس سلسلے میں وزیراعظم پاکستان کی جانب سے کئی کوشش کی گئیں، جس میں انہوں وزیر داخلہ شیخ رشید احمد، وفاقی وزیر علی زیدی اور معاون خصوصی زلفی بخاری کو مذاکرات کے لئے کوئٹہ دھرنے بھیجا گیا، تاکہ لواحقین شہداء کی تدفین کے لئے امادہ ہوسکیں لیکن لواحقین نے تدفین کو وزیراعظم عمران خان کی آمد سے مشروط کردیا ہے۔

وزیراعظم عمران خان جہاں کوئٹہ متاثرین کے پاس ابھی تک ملاقات کیلئے نہ پہنچ سکیں ہیں وہیں اپوزیشن کی دونوں بڑی جماعتیں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب مریم نواز اور پاکستان پیپلز پارٹی کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری نے کوئٹہ ہزارہ برادری کے دھرنے میں شرکت کی اور متاثرین سے خطاب کیا اور تمام متاثرین سے اظہار یکجہتی کا بھی اعلان کیا۔

ابھی پورے ملک میں اس معاملے کو لیکر اور وزیراعظم عمران خان کے کوئٹہ نے جانے پر لوگوں میں ایک تفتیش پائی جاتی ہے، ابھی عوام کے وزیراعظم سے گلے دور ہی نہیں ہوئے تھے کہ وزیراعظم عمران خان نے کل ترکش ڈرامہ سریز ارتغرل غازی کی بانی ٹیم سے وفاقی دارالحکومت میں ملاقات کی۔

جوں ہی وزیراعظم عمران خان کی ترکش ڈرامہ سریز ارتغرل غازی کی ٹیم سے ملاقات کی خبر سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر وائرل ہوئی، عوام کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر شدید ردعمل ظاہر کیا جارہا ہے، عوام نے وزیراعظم عمران خان کے اس عمل کو شدید ناپسند کیا ہے۔

واضح رہے کوئٹہ میں مقیم ہزارہ برادری پر ہونے والا یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے، اس قبل بھی اس طرح کے واقعات مختلف اوقات کار پیش آچکے ہیں۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *