
گزشتہ روز وائرل ہونے ویڈیو جس میں ایک خاتون ہزارہ موٹر وے پر مامور پولیس اہلکاروں سے بدتمیزی اور نازیبا الفاظ استعمال کرتے ہوئے بتاتی ہیں کہ وہ کرنل کی بیوی ہیں اور ڈیوٹی پر موجود اہلکاروں کی وردیاں اتارنے کی طاقت رکھتی ہیں۔ بعدازاں آرمی چیف آف پاکستان جنرل قمر جاوید باجوہ نے فوری طور پر کاروائی کا حکم دے دیا ہے۔
تو اس کے کچھ ہی وقت بعد ایک اور سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہوئی۔ جس میں دیکھا جاسکتا ہے، گاڑی میں سوار ایک شخص کو ٹریفک پولیس اہلکار روکتے ہیں۔ جس پر وہ شخص اپنے آپ کو حاضر سروس کرنل بتاتے ہے اور ٹریفک پولیس اہلکار کو گاڑی روکنے پر نازیبا الفاظ استعمال کرتے ہیں اور انتہائی سخت نتائج کی دھمکی بھی دیتے ہیں۔ ان دونوں واقعات میں مماثلت صرف یہی نہیں کہ دونوں حضرات اپنے آپ کو آرمی سے جوڑنے کی کوشش کررہے ہیں اور پولیس اہلکاروں کو اپنی طاقت اور رتبے سے ڈرانے کی کوشش کررہے ہیں۔ بلکہ اس بات کا شعبہ ظاہر کیا جارہا ہے اس ویڈیو موجود صاحب، ان ہی خاتون کی بیگم ہیں جو پولیس اہلکاروں کو بتا رہیں تھی کہ “وہ کرنل کی بیوی” ہیں. البتہ یی بات صرف سوشل میڈیا تک ہی محدود ہے۔ اس بات کی کوئی تصدیق نہیں ہوسکی ہے کہ آیا یہ دونوں الگ الگ ویڈیوز میں موجود مرد اور خاتون میاں بیوی ہیں بھی یا نہیں ۔ البتہ جس ویڈیو میں مرد موجود ہیں اور پولیس اہلکار کو نتائج کی دھمکی دے رہے ہیں، یہ پرانی ویڈیو لگتی ہے، مطلب یہ ویڈیو حالیہ وقتوں کی نہیں ہے ۔جبکہ کئی سوشل میڈیا صارفین کے مطابق کرنل صاحب کی وائرل شدہ ویڈیو سال 2018 کی ہے۔
جبکہ ڈیوٹی پر مامور پولیس اہلکاروں کی جرت اور ہمت کو بھی سوشل میڈیا پر عوام کی جانب سے بے انتہا پسند کیا جارہا ہے۔ عوام نے پولیس اہلکاروں کی جانب سے بدتمیزی اور انتہائی نازیبا روایہ اختیار کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی کی درخواست کررہے ہیں تاکہ آئندہ کوئی بھی ایسی حرکت کرنے سے پہلے دس بار سوچے۔ اور اہنے اور دوسرے کی ادارے کی حرمت کا خیال رکھے۔
اگرچہ یہ پورا معاملہ ہمیں ایک یا دو فرد کی حد تک ہی دیکھنا چاہئے۔ اس کے ہرگز یہ مطلب نہیں کہ ہم چند لوگوں کے نام پر پورے ادارے کی عزت و وقار پر انگلیاں اٹھائیں۔ ہماری آرمی نہ صرف دنیا کی چند بڑی آرمیوں میں شامل ہے بلکہ قابلیت کے اعتبار سے دنیا کی بہترین آرمی میں سے ہے۔ ہماری پہچان، ہماری شان اور ہمارا فخر ہے ہماری پاکستان آرمی.
0 Comments