بہادر فوج کے بہادر جوانوں کو سلام


0

مرتے ہیں آٹھتے ہیں پر جھکتے نہیں ہیں۔
اے میرے وطن تیرے یہ لال کبھی بکتے نہیں ہیں ۔

قیام پاکستان سے لیکر اب تک ارض وطن پر جب بھی کسی قوت نے اس کی سلامتی پر کبھی خراب نظروں سے دیکھا تو ان کے تمام عزائم اور کوشش کو ہمیشہ پاک فوج نے نست و نابود کرکے دیکھایا ہے۔ ہماری پاک افواج کی قربانیاں لازوال ہیں اور اس مٹی کا حق ادا کرنے میں کبھی دیر نہیں کرتے ہیں۔ کبھی یہ میدان میں غازی بن کر آتے ہیں تو کبھی شہادت نوش کرکے ساری زندگی کے لئے امر ہوجاتے ہیں۔ ایسے چند ہیروز کا ذکر ہم اج کریں گے جنہوں نے سال 2020 میں میں وطن کی عظمت پر جان نثار کرکے وطن و قوم کا سر فخر سے بلند کردیا

ونگ کمانڈر نعمان اکرم

ونگ کمانڈر نعمان اکرم کا تعلق پنجاب کے شہر سرگودھا سے تھا۔ ونگ کمانڈر نعمان اکرام کا شمار پاک فضائیہ کے باصلاحیت ترین پائلٹ میں ہوا کرتا تھا۔ 11 مارچ کی صبح ونگ کمانڈر نعمان اکرام 23 کی پیریڈ کی تیاری کررہے تھے جہاں شکڑیال کے مقام پر اس کے جہاز ایف 16 میں فنی خرابی پیش آئی، ونگ کمانڈر اپنی جان باآسانی بچا سکتے تھے البتہ انہوں نے جہاز کو آبادی دور لے گئے جس کے نتیجے میں جس جہاز گر کر تباہ ہوا اور ونگ کمانڈر نعمان اکرم نے جام شہادت حاصل کی اور کئی لوگوں کی جان بچائی اپنی جان قربان کرکے۔

کرنل مجیب الرحمان


گلگت بلتستان کے ضلع استور سے تعلق رکھنے والے کرنل مجیب الرحمن نے 9 مارچ 2020 کو خیبر پختونخواہ کے شہر ڈیرہ اسماعیل کے علاقے ٹانک میں فوجی آپریشن میں حصہ لیا۔ جیسے ہی پاک افواج نے دہشتگردوں کے اس خوفیا ٹھکانے کو چاروں اطراف سے اپنے گھرے میں لیا تو دہشتگردوں نے حواس باختہ ہوکر فائرنگ شروع کردی۔ پاک فوج اور دہشتگردوں میں مقابلہ ہوا، کرنل مجیب الرحمان نے بھی انتہائی بہادری سے دشمنوں کا مقابلہ کیا بعدازاں دوران آپریشن وہ دہشتگردوں کے حملے کا نشانہ بنے اور انہوں نے جام شہادت نوش کی۔

آپ نے شہادت کے وقت بیوہ اور چار بچوں کو لواحقین میں چھوڑا۔ آپ کے بڑے بیٹے کا آپ کی شہادت کا سن کر کہنا کہ، انکل میرے چھوٹے بہن بھائیوں کو نہیں بتائیے گا۔ اس جملے نے ایک طرف پوری قوم کی آنکھوں کو مزید ناصرف نم کردیا بلکہ سر بھی فخر سے بلند کردیا کہ شہد نے ناصرف قوم کی خدمت کی بلکہ بچوں کی بھی بہترین پرورش کی ۔

لیفٹیننٹ آغا مقدس


لاہور سے تعلق رکھنے والے لیفٹیننٹ آغا مقدس نے 18 مارچ 2020 کو شمالی وزیرستان کے علاقے داتا خیل میں دہشتگردوں کے خلاف آپریشن میں حصہ لیا ۔ جہاں آپ نے نہایت بہادری اور زندہ دلیری کے ساتھ دہشتگردوں کا قابلہ کیا البتہ آپریشن کےدوران کامیابی سے دہشتگردوں کا مقابلہ کرتے ہوئے آپ نے جام شہادت نوش کی۔

سپاہی واجد علی


سپاہی واجد علی کا تعلق صوبائے سندھ کے علاقے دادو سے تھا۔ سپاہی واجد علی آزاد کشمیر میں دریائے نیلم کے پاس ڈیوٹی پر مامور تھے۔ جہاں سیز فائر کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھارتی فوج نے پاکستانی سرحدی علاقوں پر بلا اشتعال فائرنگ اور گولا باری شروع کردی۔ جس پر پاک افواج نے ناصرف بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیتے ہوئے، بھارتی فوج کو بے انتہا شدید نقصان پہنچایا۔ دورانِ مقابلہ پاکستان آرمی کے بہادری سے مقابلہ کرنے والے سپاہی واجد علی نے جام شہادت نوش کی۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *