
فلک بوس پہاڑوں کی وادی گلگت بلتستان میں بسنے والی خواتین اور بچیاں کھیلوں میں اپنا نام بنانے کے لئے نہایت پُرجوش ہیں۔ چاہے فٹ بال کا میدان ہو یا کرکٹ کا ، آئس ہاکی ہو یا آئس اسکیٹنگ غرض یہ ہر کھیل میں یہ بڑھ چڑھ کرحصؔہ لے رہی ہیں اور ملک کا نام روشن کررہی ہیں۔حال ہی میں گلگت بلتستان کی 4 سالہ بچی ماہ نور نے ونٹر اسپورٹس میں اسکیٹنگ کے مقابلے میں سلور میڈل جیت کر دنیا بھرکی نظریں پاکستان کی جانب کرلیں۔
تفصیلات کے مطابق ہنزہ میں ونٹر اسپورٹس میں کھیلوں کے مقابلے 17سے 23 جنوری تک جاری رہے جس میں کئی کھلاڑیوں نے حصہ لیا جس میں ضلع نگر کی ہوپر ویلی سے تعلق رکھنے والی 4 سالہ ماہ نور نے فی میل آئس اسپیڈ اسکیٹنگ کے مرحلے میں سلورمیڈل حاصل کرلیا۔

اس مقابلے میں میڈل جیتنے کے بعد جب ننھی ماہ نور نے اپنے قد سے دوگنا بڑے کھلاڑیوں کے ہمراہ سبز ہلالی پرچم لہرایا تو شائقین نے دل کھول کر داددی جبکہ ماہ نور نے معصوم انداز میں اپنی جیت کا پیغام دنیا بھرتک پہنچایا۔

اپنی بیٹی کی کامیابی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے ماہ نور کے والد نے کہا کہ میری بیٹی کھیل سے جنون کی حد تک لگاؤ رکھتی ہے اس لئے چار سال کی عمر میں اس نے سلور میڈل جیت لیا، ماہ نورکی کامیابی نےگلگت بلتستان سمیت پاکستان کاسرفخر سے بلند کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دور دراز علاقوں کی بچیوں کو گھروں سے نکل کر کھیلوں میں حصہ لینا چاہئے، میری بیٹی کی طرح انہیں بھی کامیابی ملے گی۔ ونٹر اسپورٹس میں ننھی ماہ نورکی نمایاں کامیابی پر ضلع نگر سمیت گلگت بلتستان بھر میں ہر کوئی خوش ہے۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ ہمارے ملک کے بچے تعلیم کے ساتھ کھیلوں میں بھی نمایاں کامیابیاں حاصل کر رہے ہیں اور ملک کا نام روشن کر رہے ہیں۔ 11 سالہ ٹینس اسٹار ہانیہ منہاس نے گزشتہ برس تاجکستان میں منعقدہ ایشین ٹینس چمپئن میں پاکستان کی جانب سے کھیلنے کا اعزاز حاصل کیا اور اس اہم ٹورنامنٹ میں تیسری پوزیشن حاصل کرکے ملک کا نام سربلند کردیا۔ تاجکستان میں منعقدہ اس ٹورنامنٹ میں ہانیہ منہاس نے پیتل کا تمغہ جیتا اور وہ ایشین ٹینس چمپئن میں پاکستان کی جانب سے حصہ لینے والے 14 سال کی عمر تک کے بچوں اور بچیوں میں سب سے بہترین کھلاڑی قرار پائیں۔ ہانیہ منہاس ملکی سطح پر 40 سے زائد ٹائٹلز جیتنے کے بعد گرینڈ سلیم جیتنے کی خواہشمند ہیں۔
تعلیمی میدان کی بات کریں تو یہاں بھی ہمارے ملک کے بچے کسی سے پیچھے نہیں ، ننھی اریش فاطمہ اس کی بہترین مثال ہیں جنہوں نے محض چار سال کی عمر میں مائیکرو سوفٹ پروفیشنل بن کر دنیا کو حیران کر دیا اور وہ اتنی چھوٹی سی عمر میں وہ باقاعدہ مائیکرو سافٹ پروفیشنل (ایم سی پی )بن گئیں۔ اس شاندار کامیابی نے انہیں ان ذہین پاکستانیوں کی فہرست میں شامل کر دیا ہے جنہوں نے کم عمری میں ایم سی پی کی سند حاصل کی ہے۔
0 Comments