کراچی کے فریئر تھانے کی حدود میں پاکستانی نژاد امریکی ڈاکٹر کے ساتھ جنسی زیادتی کے الزام میں گرفتار ایک شخص کو جمعہ کو ضمانت مل گئی۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے فریئر میں پاکستانی نژاد امریکی ڈاکٹر سے زیادتی کیس میں مقامی عدالت نے پولیس سے ڈی این اے رپورٹ طلب کی تھی۔ جس پر ڈاکٹروں نے 18 نومبر کو تصدیق کی کہ پاکستانی نژاد امریکی ڈاکٹر کو جنسی زیادتی سے قبل کراچی میں تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
اس سلسلے میں ابتدائی طبی معائنے کی رپورٹ میں سامنے آیا کہ متاثرہ لڑکی نے جب زیادتی پر مزاحمت کی تو اسے مارا پیٹا بھی گیا تھا۔ بعدازاں پولیس کو واقعہ کے دو دن بعد واقعے کی اطلاع دی گئی تھیں۔
جس پر 16 نومبر کو فریئر پولیس نے خاتون ڈاکٹر کی شکایت پر فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کی تھی۔ یہ ہدایات مقامی عدالت نے اس وقت جاری کیں جب پولیس نے ملزم کو جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کے سامنے پیش کیا۔ عدالت نے ملزم کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ زیادتی کا واقعہ ملزم کی رہائش گاہ پر پیش آیا تھا۔ پولیس نے مزید کہا کہ ڈاکٹر کی جانب سے شکایت کے اندراج کے بعد ملزم کو فوری طور پر گرفتار کر لیا گیا تھا۔
چنانچہ اب جنسی زیادتی کے ملزم کو جمعہ کو ضمانت مل گئی ہے۔ ضلعی اور سیشن عدالت نے سید یاسر حسین نامی شخص کو ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے پر ضمانت منظور کرلی ہے۔
اگرچے شکایت کنندہ نے ایف آئی آر میں الزام لگایا کہ اس کے ساتھ جنسی زیادتی کی گئی، لہذا اس نے عدالت میں گواہی دی کہ ملزم نے اس کے ساتھ زیادتی کی کوشش کی۔ تاہم ملزم کے نمونے شکایت کنندہ کے نمونے سے میل نہیں کھا رہے ہیں۔
جس پر عدالت نے موقف اپنایا کہ ریکارڈ پر موجود شواہد کی روشنی میں یہ مزید انکوائری کا معاملہ ہے۔
اس سلسلے میں ملزم کے وکیل کے مطابق واقعہ کے 41 گھنٹے بعد ایف آئی آر درج کی گئی۔ شکایت کنندہ نے پولیس اور عدالت میں متضاد بیانات دیے، اس نے اپنے مؤکل کے لیے ضمانت کی درخواست کی ہے۔
مزید پڑھیں: روالپنڈی میں اجتماعی زیادتی کا ہولناک واقعہ، مرکزی ملزم گرفتار
واضح تہھرمتاثرہ لڑکی نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ 14 اور 15 نومبر کی درمیانی شب اس کا دوست یاسر اسے چوہدری خلیق الزماں روڈ پر واقع اپنے فلیٹ میں لے گیا اور اسے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ بعدازاں یاسر نے اسے ایک ویران جگہ پر چھوڑ دیا اور جان سے مارنے کی دھمکی بھی دیتا رہا۔
واضح رہے اس سے قبل ایک 18 سالہ لڑکی کے ساتھ اجتماعی زیادتی کا ایک ہولناک معاملہ سامنے آیا تھا، جسے نوکری کا جھانسہ دے کر اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ یہ دل دہلا دینے والا واقعہ گوجرہ میں ایم- 4 موٹر وے پر پیش آیا تھا۔
اس سے پہلے لاہور سے ایک خاتون کو اسلام آباد میں نوکری کے انٹرویو کے لیے بلایا گیا تھا۔ نوکری کے انٹرویو کی آڑ میں، خاتون کے ساتھ مبینہ طور پر زیادتی کی گئی، جبکہ اس کے شوہر اور بچے باہر انتظار کر رہے تھے۔
کراچی،14 اپریل 2025: پاکستان میں نفسیاتی تجزیاتی سوچ کو فروغ دینے کی ایک پرعزم کوشش…
سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کمپنی نے رمضان المبارک میں گھریلو صارفین کیلیے گیس کی لوڈشیڈنگ…
کراچی سمیت سندھ بھر میں اس سال نویں اور دسویں جماعت کا شیڈول تبدیل کر…
فروری سال کا وہ مہینہ ہے جو محض 28 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے اور…
پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے چیمپئنز ٹرافی کے اگلے راؤنڈ تک جانے کا سفر مشکل ہوچکا…