پولیس کا آن لائن امتحانات کے خلاف احتجاج کرنے والے طلباء پر لاٹھی چارج


0

نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگویجز (نمل) کے طلباء نے پیر سے شروع ہونے والے فزیکل امتحانات پر یونیورسٹی انتظامیہ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، جس میں طلباء کی طرف آن لائن امتحانات کے انعقاد کا مطالبہ کیا گیا۔ جواباً پولیس نے طلباء کے خلاف ایکشن لیتے ہوئے لاٹھی چارج کیا اور اس دوران کئی طلباء کو حراست میں بھی لیا گیا۔

گزشتہ ہفتے نمل یونیورسٹی کی انتظامیہ کی جانب سے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا گیا، جس میں انتظامیہ نے سمسٹر کے فائنل امتحانات کا اعلان کرتے ہوئے تمام امتحانات کو ظاہری یعنی فزکس بنیادوں پر لینے کا فیصلہ کیا۔ یہ فیصلہ اس وقت کیا گیا ہے، جب حکومت کی جانب سے ایک بار سے پورے ملک تمام تعلیمی اداروں کو مرحلہ وار کھولنے کی اجازت دی گئی ہے، جس کے مطابق تمام جماعت کو یکم فروری سے ایک بار سے کھلنا ہے۔

اس دوران احتجاج میں نمل یونیورسٹی کے طلباء سمیت پروگریسف اسٹوڈنٹ فیڈریشن (پی آر ایس ایف) کے جانب سے وفاقی دارلحکومت اسلام آباد میں احتجاج کا انعقاد کیا گیا، جس میں یونیورسٹی انتظامیہ سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اپنے مذکورہ فیصلے کو واپس لے اور تمام امتحانات کو آن لائن لے۔

ذرائع کے مطابق پولیس نے تعلیمی ادارے جانے والی سڑک کو دونوں اعتراف سے بند کردیا تھا۔ اس کے علاوہ طلبا کے احتجاج پر قابو پانے کے لئے متعلقہ سڑک پر بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔ اس دوران طلباء کی طرف سے احتجاج کے دوران یونیورسٹی انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی بھی کی گئی۔

امتحانات آن لائن کرنے کا مطالبہ کرنے کے علاوہ احتجاج میں شریک مطالبہ کا موقف تھا کہ کلاسز آن لائن ہونے کی وجہ سے ٹیوشن فیس کی مد میں لی جانے والی فیسوں میں بھی کمی آنی چاہیئے۔ جبکہ طلبہ کا کہنا تھا کہ ’امتحانات کا مسلسل طریقہ کار بدلنا یعنی کبھی آن لائن یا کبھی فزیکل یہ بھی ’ناقابل قبول‘ ہے۔

دوسری جانب یونیورسٹی انتظامیہ کا موقف ہے کہ طلباء کے تمام مطالبات ناقابل قبول اور بے بنیاد ہیں، کیونکہ یونیورسٹی کھولنے کا فیصلہ وقاقی حکومت کی طرف سے کیا گیا ہے، لہذا یونیورسٹی کو فزیکل طور پر کھولا جارہا ہے۔

اگر طلباء کے حوالے سے بات کی جائے تو ناصرف سڑکوں پر بلکہ طلباء کی جانب سے سوشل میڈیا پر بھی اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا گیا ہے، کہ یونیورسٹی انتظامیہ جلد از جلد جاری کردہ نوٹیفکیشن واپس لے ورنہ طلباء کا احتجاج جاری رہے گا۔ طلباء سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر اپنے مطالبات اور اپنے خلاف ہونے والے اس سلوک پر بھی سراپا احتجاج ہیں، انہوں نے ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ایس سی) اور وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود سے بھی درخواست کی ہے کہ انہیں ان کا جائز حق ادا کیا جائے۔

واضح رہے گزشتہ کچھ عرصے سے ملک بھر کے تمام تعلیمی ادارے کورونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر آن لائن کلاسز کے ذریعے تعلیمی سرگرمیوں کو جاری رکھے ہوئے ہیں، جوکہ وقت کی ایک اہم ضرورت بھی ہیں تاہم آن لائن کلاسز لے لیکر فزیکل امتحانات لینے پر طلباء کی اعتراضات بھی کافی حد تک درست ہیں۔

لہذا اس معاملے کو جلد از جلد حل کرنے کے لئے اعلی حکام کو ایکشن لینا چاہئے تاکہ طلباء اور انتظامیہ کے درمیان جلد از جلد معاملے کو حل کرایا جاسکے، کیونکہ اس پوری جنگ میں نقصان صرف قوم کے معماروں اور تعلیم کا ہے۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *