پیرس اولمپکس میں جیولین تھرو کے مقابلوں میں پاکستان کو 40 سال بعد گولڈ میڈل جتوانے والے ارشد ندیم پر انعام و اکرام کی بارش ہوگئی۔
حکومتی عہدیداروں، فنکاروں اور دیگر مشہور شخصیات سمیت مختلف اداروں کی جانب سے ارشد ندیم کیلئے کروڑوں روپے کی انعامی رقم کا اعلان کیا جاچکا ہے۔
جہاں ایک طرف پیرس اولمپکس 2024 میں 40 برس بعد پاکستان کے لیے گولڈ میڈل حاصل کرنے والے ایتھیلٹ ارشد ندیم کی وطن واپسی کی تیاریاں زوروں پر ہیں، وہیں انہیں ملنے والی انعامی رقم پر ٹیکس کٹوتی کی خبریں بھی زیر بحث ہیں کہ انہیں کتنا ٹیکس ادا کرنا پڑے گا۔
ارشد ندیم کو نقد رقوم، اپارٹمنٹس اور گاڑیوں کے انعامات کی صورت میں مجموعی طور پر 20 کروڑ سے زائد کی انعامی رقم ملے گی۔ اگر وہ فائلر ہیں تو انہیں انعامی رقم پر 3 کروڑ روپے جبکہ نان فائلر ہونے کی صورت میں انہیں 6 کروڑ روپے ادا کرنا پڑیں گے۔
:مذید پڑھیئے
بابر اعظم سے گولڈ میڈلیسٹ ارشد ندیم کو مبارک باد دیتے ہوئے کیا غلطی ہوگئی؟
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے قومی ہیرو کے لیے 10 کروڑ روپے، سندھ حکومت نے 5 کروڑ روپے، ورلڈ ایتھلیٹس فیڈریشن نے ایک کروڑ 40 لاکھ روپے، گورنر سندھ کامران ٹیسوری اور گلوکار علی ظفر نے مجموعی طور پر 20 لاکھ روپے جبکہ اے آر وائی کے سلمان اقبال نے بھی اولمپیئن ارشد ندیم کی تاریخ ساز فتح پر اے آر وائی لیگونا میں ایک اپارٹمنٹ دینے کا اعلان کیا ہے۔
No Tax On Arshad Nadeem Prize Money
قبل ازیں یہ خبریں سامنے آئی تھیں کہ ارشد ندیم واپڈا میں گریڈ 18 کے ملازم ہیں اور انکم ٹیکس فائلرز ہیں، انکم ٹیکس ایکٹ سیکشن 156 کے تحت 20 فیصد ٹیکس لگتا ہے۔
ایف بی آر نے ٹیکس معاملات میں گولڈ میڈلسٹ ایتھلیٹ ارشد ندیم سے بھرپور تعاون کرنے کا اعلان کردیا۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے مطابق کھلاڑیوں کو انعامی رقوم یا پھر کسی بھی شخص کی لاٹری نکلنے پر بھی ٹیکس ادا کرنا ضروری ہے۔ ٹیکس کی شرح فائلر اور نان فائلر کی صورت میں مختلف ہے۔ فائلر کو مجموعی رقم کا 15 فیصد جبکہ نان فائلر کو 30 فیصد ٹیکس ادا کرنا ضروری ہے۔
ترجمان ایف بی آر بختیار محمد کا کہنا ہے کہ ارشد ندیم کو ملنے والی انعامی رقم پر کوئی ٹیکس نہیں لگے گا، ارشد ندیم کو ملنے والی انعامی رقم پر انکم ٹیکس یا ودہولڈنگ ٹیکس کا اطلاق نہیں ہوتا۔
ترجمان نے مزید کہا کہ انکم ٹیکس قوانین میں اولمپک کھیلوں میں حاصل انعامی رقم پر ٹیکس کا ذکر نہیں ہے۔
۔
0 Comments