وفاقی وزیر برائے پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ اسد عمر نے منگل کے روز اعلان کیا کہ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے 12 سال اور زائد عمر کے بچوں کو انسداد کورونا ویکسین لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔
منگل کے روز این سی او سی کی میٹنگ کے بعد وفاقی وزیر اسد عمر نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ 12 سال اور اس سے زائد عمر کے بچوں کی ویکسینیشن کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر جاری کردہ پیغام میں سربراہ این سی او سی اسد عمر کے مطابق آج کی میٹنگ میں این سی او سی نے 12 سال اور زائد بچوں کو انسداد کورونا ویکسین لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اس سلسلے میں بچوں کی آسانی دیکھتے ہوئے بچوں ویکسین لگانے کے لئے اسکولوں میں خصوصی مہم چلائی جائے گی۔
اس ہی حوالے سے این سی او سی کی جانب سے ایک اعداد وشمار بھی جاری کیا گیا، جس کے مطابق ملک میں 27 ستمبر کو کورونا وائرس سے بچاؤ کی 9 لاکھ 61 ہزار 340 ویکسین لگائیں گئیں ہیں، جبکہ اب تک پاکستان میں 7 کروڑ 95 لاکھ 31 ہزار 641 خوراکیں لگائیں جا چکی ہیں۔
ساتھ ہی این سی او سی نے پیغام میں عوام کو فوری طور پر ویکسین لگوانے پر زور دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ ‘یکم اکتوبر سے ویکسین نہ لگوانے والے افراد کو مختلف پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
واضح رہے یکم ستمبر کو حکومت کی جانب سے 17 سال سے زائد عمر کے بچوں کو انسداد کورونا ویکسین لگانے کی اجازت دی تھی۔ اس ہی دوران پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم پاکستان عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے اعلان کیا تھا کہ 17 سال سے زائد عمر کے تمام لوگوں کو 15 اکتوبر سے پہلے اپنی ویکسینیشن کرانا لازمی ہوگی، تاکہ وہ اپنے تعلیمی اداروں میں جاسکیں۔
اس کے برعکس حکومت سندھ نے گیارہویں اور اس کے آگے بعد کے تمام طلباء کے لئے کورونا ویکسینیشن لازمی قرار دی ہے۔ ساتھ ہی تمام طلباء کو خبردار کیا ہے کہ غیر ویکسین شدہ افراد نہ تو پورے کراچی کے تعلیمی اداروں میں داخل ہوسکتے ہیں اور نہ ہی کہیں ایڈمیشن لینے کے اہل ہونگے۔
بعدازاں حکومت نے 15 سے 17 سال کی عمر کے بچوں کی ویکسینیشن شروع کر دی تھی۔ تاہم اس ماہ کے شروع میں ، این سی او سی نے 18 سال سے کم عمر کے شہریوں کے لیے اپنی کوویڈ ویکسینیشن ہدایات کو اپ ڈیٹ کیا۔
واضح رہے این سی او سی کے اعداد وشمار کے مطابق ، منگل کی صبح 1400 نئے کیس رپورٹ ہونے کے بعد ، دو ماہ سے زائد عرصے میں پہلی بار ، پاکستان میں کوویڈ 19 کے روزانہ کیسز کی تعداد 1500 سے نیچے گئی ہے۔ سب سے زیادہ نئے کیسز پنجاب سے رپورٹ ہوئے، جن میں 574 مریض شامل ہیں جبکہ سندھ میں 535 اور خیبر پختونخوا میں 143 کیسسز رپورٹ ہوئے۔
مزید برآں ، ملک بھر میں مثبت کیسسز کی کل تعداد 1،241،825 ہوگئی ہے، جبکہ کورونا کی مثبت شرح 3.1 ہے۔ وبائی امراض کے نتیجے میں مزید41 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ ملک بھر میں اب اموات کی تعداد 27،638 تک جاپہنچی ہے۔
مزید پڑھیں: گھر بیٹھے آن لائن کورونا ویکسینیشن کا سرٹیفکیٹ کیسے حاصل کرسکتے ہیں؟
یاد رہے، جب سندھ حکومت نے کورونا ویکسینیشن نہ کرانے والے شہریوں کی سم بلاک کرنے کا اعلان کیا تو، کراچی ایکسپو سینٹر اور ویکسینیشن کے دیگر مقامات کے باہر لمبی قطاریں دیکھی گئیں تھیں۔ این سی او سی کے سربراہ اسد عمر نے پچھلے مہینے اعلان کیا تھا کہ “پاکستان میں 3 کروڑ (30 ملین) لوگوں کی ویکسینیشن ہوچکی یے۔
کراچی،14 اپریل 2025: پاکستان میں نفسیاتی تجزیاتی سوچ کو فروغ دینے کی ایک پرعزم کوشش…
سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کمپنی نے رمضان المبارک میں گھریلو صارفین کیلیے گیس کی لوڈشیڈنگ…
کراچی سمیت سندھ بھر میں اس سال نویں اور دسویں جماعت کا شیڈول تبدیل کر…
فروری سال کا وہ مہینہ ہے جو محض 28 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے اور…
پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے چیمپئنز ٹرافی کے اگلے راؤنڈ تک جانے کا سفر مشکل ہوچکا…