مسلمان نوجوان نے بزرگ خاتون کی جان بچانے کیلئے اپنی جان قربان کردی

دنیا بھر میں موجود مختلف قوموں اور مسلمانوں میں اگر کوئی واضح فرق ہے، تو وہ بلاشبہ ایمان کا جذبہ ہے، جو مسلمانوں کو ناصرف برائیوں سے دور رہنے اور اس کے خلاف آواز آٹھانے کا حوصلہ دیتا ہے۔ چاہئے پھر اس کے اسے اپنی جان ہی کیوں نہ قربان کرنی پڑھے۔ اس کی ایک مثال حال ہی میں برطانیہ میں دیکھی گئی، جہاں ایک مسلمان نوجوان نے عمر رسیدہ برطانوی خاتون کی جان بچاتے ہوئے اپنی جان قربان کردی۔ جس پر اسے برطانوی عوام نے ہیرو قرار دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق جمعے کے روز مغربی لندن میں 82 سالہ خاتون بیٹی ویلش پر ایک نامعلوم ملزم کی جانب سے حملہ کیا گیا، ملزم نے خاتون پر ناصرف چھری سے حملے کئے بلکہ وہ خاتون پر مکے بھی برستا رہا تھا، جس پر 20 سالہ صومالی نژاد مسلمان نوجوان علی ابوکار علی نے مداخلت کی اور خاتون کو بچانے کی کوشش کی۔ جس پر جواباً ملزم نے خاتون کو چھوڑ کر صومالی شہری پر حملہ کر دیا اور اسے بےدردی کے ساتھ قتل کردیا گیا، البتہ زائد عمر خاتون بری طرح زخمی ہوگئیں.

Image Source: Facebook

جوں ہی سوشل میڈیا پر اس خبر کے حوالے سے دیگر معلومات سامنے آئیں کہ کس طرح بغیر کسی رشتے کے محض انسانیت کی بنیاد پر علی ابوکار علی نے اپنی جان کی قربانی دی، تو لوگوں نے بھی اسکی بہادری اور ہمت کو خوب سراہا، برطانوی عوام نے نوجوان کی بہادری دیکھتے ہوئے، اسے ہیرو قرار دے رہی ہے۔

بعدازاں لندن پولیس کی جانب سے کاروائی کرتے ہوئے 37 سالہ ملزم نورس ہینری کو گرفتار کرلیا گیا ہے، اسے کل لندن کی مرکزی کرمنل کورٹ میں پیش کیا جائے گا ، ۔مشتبہ ملزم پر علی ابوکار کے قتل اور معمر خاتون ویلش کے اقدام قتل کی فرد جرم عائد کی گئی ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی مطابق علی ابوکار برطانیہ کی کنگسٹن یونیورسٹی میں زیر تعلیم تھا جبکہ وہ وک گیٹورز باسکٹ بال ٹیم کے ایک بہترین کھلاڑی بھی تھے۔

اس موقع پر گیٹورز کلب کے بانی اور باسکٹ بال جوینئر کے بین الاقوامی کھلاڑی مائیکل کینتھو کا کہنا تھا کہ ان کی علی ابوکار سے پہلی ملاقات اس ہوئی تھی جب وہ 13 سال کا تھا اور یہ بات ان کے لیے باعث حیرت نہیں ہے کہ اس نے معمر خاتون کی مدد کرنے کی کوشش کی، کیوں کہ وہ حقیقی زندگی میں بھی ہر وقت سب کی مدد کے لیے تیار رہتا تھا، لیکن اس کے ساتھ ٹھیک نہیں ہوا وہ بہت معصوم اور مخلص لڑکا تھا۔

واضح رہے کچھ عرصہ قبل کراچی کے علاقے کریم آباد پر ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا تھا، جہاں نوجوان اے ٹی ایم سے پیسے لیکر جا رہا تھا، کہ مسلحہ نوجوان نے لوٹ مار شروع کردی، جس پر پولیس کانسٹیبل فیاض خان جو ڈیوٹی کے بعد نجی کام سے وہاں سے گزر رہا تھا، اس نے مداخلت کی، جس پر ملزمان نے فائرنگ کردی، جوابی فائرنگ میں ایک ملزم ہلاک جبکہ ایک فرار ہوگیا۔ تاہم کانسٹبل فیاض خان ملزمان کی فائرنگ کے نتیجے میں شہید ہوگئے تھے۔

Ahwaz Siddiqui

Recent Posts

پاکستان میں نفسیاتی تجزیے کے مستقبل کی تلاش

کراچی،14 اپریل 2025: پاکستان میں نفسیاتی تجزیاتی سوچ کو فروغ دینے کی ایک پرعزم کوشش…

6 days ago

شوگر کے مریض رمضان المبارک کے روزے کیسے رکھیں؟

ماہ صیام کے دوران’ روزہ رکھنا ‘ہر مسلمان کی خواہش ہوتی ہے لیکن روزے کے…

2 months ago

رمضان میں سوئی گیس کی ٹائمنگ کیا ہوگی؟

سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کمپنی نے رمضان المبارک میں گھریلو صارفین کیلیے گیس کی لوڈشیڈنگ…

2 months ago

سندھ میں نویں دسویں جماعت کے امتحانات کب ہونگے؟

کراچی سمیت سندھ بھر میں اس سال نویں اور دسویں جماعت کا شیڈول تبدیل کر…

2 months ago

فروری میں 28 دن کیوں ہوتے ہیں؟

فروری سال کا وہ مہینہ ہے جو محض 28 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے اور…

2 months ago

اگر مگر ؟اب کیسے پاکستان چیمپئنز ٹرافی میں رہتا ہے؟

پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے چیمپئنز ٹرافی کے اگلے راؤنڈ تک جانے کا سفر مشکل ہوچکا…

2 months ago