جوس کی دوکان پر کام کرنے والے نوجوان کی میڑک میں پہلی پوزیشن


0

کہتے ہیں مشکل اور خراب وقت مصنوعی ہوتے ہے بلآخر ایک دن محنت اور عزم جیت جاتے ہے۔ کسی کا مشکل وقت تھوڑا چھوٹا ہوتا ہے تو کسی کا مشکل وقت تھوڑا طویل ہوتا ہے لیکن اس عرصے میں حالات کا بہادری سے مقابلہ کرنے والا ہی سر خرو ہوتا ہے۔

ایسا ہی ہوا جنوبی پنجاب کے شہر ملتان سے تعلق رکھنے والے سولہ سالہ محمد حذیفہ کے ساتھ جہاں ایک جانب تو وہ زندگی میں مشکل وقت کا مقابلہ کررہا ہے تو دوسری طرف اپنی محنت اور تعلیم کو جاری رکھا ہوا ہے۔ بس پھر اللہ تعالیٰ نے بھی اس کی محنت کا نتیجہ دے دیا۔ سال 2020 کا ملتان بورڈ کا میڑک کا رزلٹ آیا تو پورے ملتان میں سولہ سالہ محمد حذیفہ نے کل 1100 میں سے1050 نمبر لیکر پہلی پوزیشن حاصل کی۔ محمد حذیفہ ایک انتہائی باصلاحیت اور ذہین لڑکا ہے تاہم اس کو اپنی ذمہ داریوں کا بھی بخوبی اندازہ ہے۔

محمد حذیفہ کا تعلق ایک غریب گھرانے سے ہے، اس کے والد صاحب اس دنیائے فانی سے رخصت ہوچکے ہیں جبکہ ان کے پاس رہنے کے لئے بھی کوئی ٹھکانہ نہیں ہے۔ محمد حذیفہ کے چار چھوٹے بہن بھائی ہیں جن کی کفالت کی ذمہ داری حذیفہ پر ہی ہے، لہذا اس غرض سے وہ ایک جوس کی دوکان پر روزانہ اجرت کی بنیاد پر کام کرتا ہے، جس سے وہ اپنے گھریلو اخراجات پورے کرتا ہے تاہم پڑھائی لکھائی کا شوق ہونے کے باعث وہ اپنی تعلیمی سرگرمیوں کا مشکلات کے ساتھ ہی صحیح پر جاری رکھا ہوا ہے۔

اطلاعات کے مطابق محمد حذیفہ کو اس کامیابی کے بعد ایک نجی کالج کی اسکالرشپ سے بھی نوازا گیا تاہم وہ کالج اپنی گھریلو ذمہ داریوں کے باعث نہیں جا پارہا ہے کیونکہ کالج جانے کے بعد وہ اپنی نوکری یعنی جوس کی دوکان پر کام کرنے کے لئے مشکلات کا سامنا کرنا پڑھ سکتا ہے۔ ظاہر سی بات ہے اگر کام کے اوقات میں کمی بیشی آئے گی تو اس کا اثر لازماً روزانہ کی اجرت پر پڑھے گا۔ جو براہ راست گھریلو زندگی پر اثر انداز ہوسکتا ہے۔

یہ بات محض اتنی سادہ نہیں جتنی پڑھ کر ہمیں آسان لگ رہی ہے، 16 سال کی چھوٹی سی عمر میں والدہ اور چھوٹے چار بہن بھائیوں کی کفالت کی ذمہ داری بہت بڑی بات ہے ساتھ یہ ہم لوگوں کے لئے بھی ایک بڑی سوچ و فکر کا معاملا ہے جن کے پاس زندگی میں ڈھیر ساری آسائشیں ہے اور والدین کی ایک ہی خواش ہے کہ ہم اچھے سے تعلیم حاصل کریں لیکن نتیجہ اتنا خاص نہیں۔ دوسری جانب حذیفہ جیسے طالب علم ہیں جن کے پاس ذہانت اور قابلیت ہے لیکن وسائل اور حالات دونوں ہی ادھورے ہیں۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *