
اپنے مقصد کو پانے کے لئے سچی لگن اور انتھک محنت کبھی رائیگاں نہیں جاتی، راولپنڈی کے شہری نے اس بات کو سچ کر دیکھایا اور 42 سال بعد اپنا ڈاکٹر بننےکا خواب پورا کرکے سب کو حیران کر دیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق راولپنڈی سے تعلق رکھنے والے محمد بوٹا نے 42 سال بعد ایم بی بی ایس کا امتحان امتیازی نمبروں سے پاس کرلیا ہے۔ محمد بوٹا ولد علی محمد نے 1979 میں لاہور کے میڈیکل کالج میں ایم بی بی ایس کے طالب علم کے طور پر داخلہ لیا ،1981 میں انہوں نے راولپنڈی میڈیکل کالج میں مائیگریشن کرالی۔ یونیورسٹی پالیسی کے تحت دس سال تک داخل ہونے والا طالبعلم فیسیں ادا کر کے دوبارہ اسی داخلہ میں امتحان دے سکتا ہے اسی پالیسی کے تحت وہ مسلسل یونیورسٹی کی فیسیں ادا کرتے رہے۔

اس دوران انہوں نے ایم بی بی ایس کے امتحانات بھی دئیے لیکن کامیابی نہ مل سکی۔ 2020 میں ایک بار پھر انہوں نے امتحان کے لیے داخلہ بھجوایا اور 2021 میں 1700 میں سے 984 نمبر لیکر کامیابی حاصل کی، اپنی اس کامیابی پر محمد بوٹا کا کہنا ہے کہ مسلسل جدوجہد کے بعد بالاخر اللہ نے سرخرو کیا، ڈاکٹر بن کر ان کا مشن انسانیت کی خدمت کرنا ہے۔ 1979میں انہوں نے لاہور میڈیکل کالج میں داخلہ لیا اور 1980 کے سیشن میں کلاسز شروع کیں تاہم 1981 میں لاہور سے مائیگریشن کرواکے انہوں نے راولپنڈی میڈیکل کالج میں داخلہ لیا۔

محمد بوٹا نے بتایا کہ جب وہ آٹھویں جماعت میں تھے تو ان کی شادی ہوگئی تھی اس لئے وہ میڈیکل پڑھنے کے ساتھ ساتھ ملازمت بھی کرتے رہے اور بالاخر 42 سال کے بعد وہ اپنے مقصد کو پانے میں کامیاب ہوگئے اور ایم بی بی ایس کا امتحان پاس کرلیا۔ ڈگری ملنے کے بعد انہوں نے ہاؤس جاب کے لئے بینظیر بھٹو شہید اسپتال میں درخواست دیدی ہے جبکہ اس وقت ان کی عمر 67 سال ہے اور ان کے چھ بچے ہیں۔ محمد بوٹا کے مطابق ان کے کلاس فیلوز ڈاکٹر بن کر ریٹائرڈ بھی ہوچکے ہیں۔
مزید پڑھیں: فیاض اختر فیضی کے بلند حوصلے کی کہانی 73 سالہ فوڈ ڈیلیوری رائیڈر
دوسری طرف ،سوشل میڈیا پر محمد بوٹا کی ایم بی بی ایس کی ڈگری لینے کی کہانی تیزی سے وائرل ہو رہی ہے اور صارفین ان کی تعلیمی جدوجہد پر انہیں سراہا رہے ہیں اور ان سے متاثر بھی ہو رہے ہیں۔
بلاشبہ پڑھنے لکھنے کی کوئی عمر نہیں ہوتی اور انسان جب تک اس دنیا میں موجود ہے اسے علم کا حصول جاری رکھنا چاہیے اور اس مثال کو ملائیشیا کے شہری نے سچ کر دکھایا۔
مزید پڑھیں: فیاض اختر فیضی کے بلند حوصلے کی کہانی 73 سالہ فوڈ ڈیلیوری رائیڈر
یاد رہے گزشتہ دنوں ملائیشیا سے تعلق رکھنے والے 87 سالہ ضعیف العمر نے گریجویشن کیا تو ان کی پوتی نے اپنے ٹوئٹر اکاونٹ پر دادا کے کانووکیشن کی تصاویر شئیر کیں جس میں ان کے دادا نے سر پر کیپ اور گاؤن زیب تن کیا ہوا تھا۔ جس پر انہوں نے کیپشن لکھا کہ’میرے دادا نے 87 سال کی عمر میں ’انگلش لینگویج ٹیچنگ‘ کی ڈگری حاصل کی ہے‘انہوں نے مزید لکھا کہ وہ اپنے کانووکیشن میں شرکت نہیں کرنا چاہتے تھے مگر سب نے ان سے بہت اسرار کیا جس کے بعد انہوں نے اپنی ڈگری لینے کے لیے کانووکیشن میں شرکت کی۔
0 Comments