محمد عامر نے انٹرنیشنل کرکٹ کو خیر آباد کہہ دیا


0

پاکستان کرکٹ ٹیم کو بڑا جھٹکا، 17 سال کی عمر میں قومی کرکٹ ٹیم کی نمائندگی کرنے والے اسٹار فاسٹ باولر محمد عامر نے انٹرنیشنل کرکٹ کو خیرآباد کردیا۔ کہتے ہیں انہیں سخت ذہنی اذیت دی جارہی ہے، لہذا کرکٹ کو مزید جاری نہیں رکھ سکتے ہیں۔ اس سلسلے میں جلد لاہور میں پریس کانفرنس کرنے کا بھی اعلان کردیا۔

تفصیلات کے مطابق سری لنکا پریمیئر لیگ کے بعد ایک ویڈیو انٹرویو میں فاسٹ باؤلر محمد عامر نے کہا کہ ’مجھے ذہنی اذیت اور ٹارچر کیا جا رہا ہے، موجودہ بورڈ مینجمنٹ کے ساتھ کرکٹ نہیں کھیل سکتا ہوں، فی الحال اس مینجمنٹ کی وجہ سے کرکٹ کو خیر آباد کررہا ہوں‘۔

Image Source: Gulf News

اسٹار فاسٹ باؤلر محمد عامر نے دیئے گئے انٹرویو میں مزید کہا کہ اتنی ذہنی اذیت اور ٹارچر برداشت نہيں کرسکتا ہوں ، ہر بات پر مجھ پر طنز کيا جاتا ہے۔ کبھی بالنگ کوچ کہتے ہيں کہ عامر دھوکا دے گيا تو کبھی یہ مشہور کيا کہ ميں ملک سے نہيں کھيلنا چاہتا، ملک سے کون نہیں کھیلنا چاہتا؟ اسٹار فاسٹ باؤلر محمد عامر کے مطابق ان کی دوبارہ انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی لیگ سے ہی واپسی ہوئی تھی بنگلادیش پریمیئر لیگ (بی پی ایل) میں ان کی اچھی کارکردگی تھی جبکہ پاکستان سے کھیلنے کی ہمیشہ سے خواہش تھی۔

چیمپیئنز ٹرافی 2017 کے فائنل کے ہیرو فاسٹ باؤلر محمد عامر نے اپنے دیئے جانے والے انٹرویو میں مزید کہا کہ وہ کرکٹ سے دور نہیں ہونا چاہتے ہیں، لیکن ماحول ایسا ہی بنایا جارہا ہے، کرکٹ سے دور کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ، ایسے میں کرکٹ نہیں کھیل سکتا ہوں۔ اس دوران دورہ نیوزی لینڈ کے لئے منتخب ہونے والے 35 رکنی اسکواڈ میں نام شامل نہ کئے جانے پر مستقبل کا اندازہ ہوگیا تھا۔

Image Source: Twitter

محمد عامر کے مطابق سال 2010 سے لیکر 2015 تک کرکٹ سے دوری کے دوران بہت سی ذہنی اذیت برداشت کیں اور اب مزید ہمت نہیں ہے۔ سال 2010 میں جو ہوا، اس کی سزا کاٹ کر واپس آیا تھا، کوئی 1 یا 2 سال کا عرصہ نہیں تھا لیکن پھر بھی کہا جارہا ہے کہ بورڈ نے مجھ پر بہت انویسٹ کیا ہے۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ میرے کم بیک میں صرف دو لوگوں نے سپورٹ کیا جن میں سابق چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نجم سیٹھی اور سابق کپتان اور اسٹار آل راؤنڈر شاہد خان آفریدی شامل ہیں۔ باقی پوری ٹیم نے تو مخالفت کی تھی، کہ ہمیں محمد عامر کے ساتھ نہیں کھیلنا ہے۔

دوسری جانب ٹیسٹ کرکٹ میں ریٹائرمنٹ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے محمد عامر نے کہا کہ وہ ایک ذاتی فیصلہ تھا۔ جس کو انتہائی غلط انداز میں پیش کیا گیا۔ یہ تاثر بنانے کی کوشش کی گئی کہ محمد عامر ملک سے ہی نہیں کھیلنا چاہتے ہیں، ملک سے کون نہیں کھیلنا چاہیے گا، میرا مقصد محض یہی تھا کہ سفید بال کی کرکٹ سے پاکستان کو جتنا فائدہ پہنچا سکوں تو پہنچاؤں۔ لیکن اس میرے فیصلے کو لیگوں سے جوڑا گیا کہ عامر محض لیگ شاید کھیلنا چاہتا ہے۔ لہذا اب کو موجودہ مینجمنٹ کے ساتھ نہیں کھیل سکتے ہیں۔

Image Source: YouTube

فاسٹ باؤلر محمد عامر کا مزید کہنا تھا کہ سری لنکن پریمیئر لیگ میں شرکت کے بعد ابھی کراچی پہنچا ہوں، کل جمعہ کو لاہور آنے پر اس فیصلے کے حوالے سے اہلخانہ سے مشاورت کے بعد دیگر تفصیلات سے میڈیا کو آگاہ کروں گا۔

یاد رہے محمد عامر کا شمار پاکستان کے ان چند کھلاڑیوں میں ہوتا ہے، جنہوں نے دونوں فائنل یعنی سال 2009 کا ٹی ٹونٹی ورلڈکپ اور 2017 کی چیمپئنز ٹرافی میں پاکستان کی جیت میں کلیدی کردار ادا کیا تھا۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *