اے پی ایس کا بہادر طالب علم برمنگھم یوتھ پارلیمنٹ کا ممبر بن گیا


0

سولہ دسمبر سال 2014 پاکستان کی تاریخ کا وہ سیاہ ترین دن ہے، جب دشمن کی جانب سے پاکستان میں بزدلانہ کارروائی کی گھناونی مثال قائم کی گئی۔ اس سلسلے میں دہشتگردوں کی جانب سے پشاور کے آرمی پبلک اسکول (اے پی ایس) پر ایک ہولناک قسم کا حملہ کیا گیا، جس میں معصوم بچوں سمیت 148 افراد کو شہید کردیا گیا جبکہ کئی افراد اس واقعے میں بری طرح زخمی بھی ہوئے۔ اس خوفناک واقعے نے پوری قوم کو جھنجھوڑ کے رکھ دیا تھا۔ ہر طرف گویا خوف لے سائے منڈلاتے نظر آنے لگے تاہم اس دوران پاکستان آرمی کی دشمنوں کے خلاف کارروائیاں جہاں حوصلے کا ایک بڑا ذریعہ بنی وہیں زخمی ہونے والے بچوں کے حوصلے اور جذبوں نے بھی قوم کو پھر آٹھ کھڑے ہونے کی بھرپور ہمت دی۔

انہی چند زخمی طلباء میں ایک نام ولید خان کا بھی ہے، جو اس سانحے میں شدید زخمی ہوئے تھے تاہم آج وہ کئی لوگوں کے لئے ہمت اور حوصلے کا باعث بن چکے ہیں، کیونکہ اپنی قابلیت کی بنیاد پر آج وہ برطانیہ کی یوتھ پارلیمنٹ کے میمبر منتخب ہوگئے ہیں۔

waleed khan aps survivor
Image Source: Facebook

اے پی ایس پشاور میں جب 6 مشتبہ دہشتگردوں نے حملہ کیا، اس وقت ولید خان کی عمر محض 12 برس تھی اور اس دوران دہشت گردوں نے ان پر 8 آٹھ بار حملہ کیا، جس میں سے 6 بار ان کے سر کو نشانہ بنایا گیا جبکہ 2 بار چہرے کو نشانہ بنایا گیا، جس سے ولید خان شدید زخمی ہوگئے۔ اس واقعے نے ولید کی پوری زندگی بلکل تبدیل کرکے رکھ دیا۔

دہشتگردوں کی جانب سے ولید خان کو چہرے پر 6 گولیاں ماری گئیں تھیں، جس سے خون زیادہ بہے جانے کے باعث ولید کئی روز تک حالات غیر میں رہے تھے۔

سانحہ اے پی ایس حملے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ولید خان نے ایک بار انکشاف کیا تھا کہ حملے کے بعد جب انہیں اسپتال لیکر جایا گیا تھا، تو ان کے والد انہیں تلاش کرتے ہوئے کئی بار زمین پر گرے تھے، جس کے بعد ایک ڈاکٹر کی جانب سے انہیں بتایا گیا تھا کہ وہ وہاں کونے پر ایک بچہ موجود ہے۔

Image Source: YouTube

ولید خان کے مطابق جب ان کے والد نے انہیں دیکھا تو وہ اسے شناخت ہی نہیں کرسکھ رہے تھے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ واقعے آٹھ روز بعد جب انہیں ہوش آیا تو اس وقت بھی انہیں پہچاننا مشکل ہورہا تھا۔ بعدازاں اس ولید خان کی والدہ کو بلایا گیا تھا، جہاں انہوں نے ولید کو نام سے پکارا، جس پر ولید نے انہیں جواب دیا اور پھر اس سے شناخت ہوئی۔

اس دوران ولید خان ناصرف جسمانی بلکہ حملے کے ذہنی اثرات سے صحتیاب ہونے کے لئے دو سال تک پاکستان اور برطانیہ کے اسپتالوں میں زیر علاج رہے، اس سلسلے میں ولید خان کی 12 سرجریز بھی ہوئیں، جن میں محض چہرے کی 6 پلاسٹک سرجریز ہوئیں۔

Image Source: Twitter

اب حال ہی میں اے پی ایس کے بہادر طالب علم ولید کے حوالے سے ایک بڑی خبر سامنے آئی ہے، جس کے ولید خان نے برطانیہ کے شہر برمنگھم میں یوتھ پارلیمنٹ کے انتخابات جیت کر پاکستان کا نام فخر سے بلند کردیا ہے۔ اس سے قبل، ایک انٹرویو میں، ولید خان کے چچا اعجاز خان نے بتایا تھا کہ 1،23،000 طلباء نے بطور ممبر انتخاب کے لئے درخواست دی تھی جبکہ کل درخواست دہندگان میں سے محض 14 نے انتخابات میں حصہ لینا تھا۔ چنانچہ ولید خان ناصرف شارٹ لسٹ ہوئے بلکہ ولید خان رکن بھی متنخب ہوگئے ہیں۔

سانحہ اے پی ایس کی چھٹی برسی کے موقع پر ، ولید خان نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ، “دہشت گردوں نے ہم پر بندوق سے گولیاں ماری، تاہم، ہم ان کا جواب قلم سے دیں گے۔ ہماری جذبے پہلے کی نسبت کئی بلند ہیں، ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

ولید خان کا مزید کہنا تھا کہ اے پی ایس کے شہیدوں کا خون رائیگاں نہیں جائے گا، تعلیم ہمارا مشن تھا اور کوئی بھی اس مشن سے ہمیں روک نہیں سکتا ہے۔

واضح رہے ولید خان برطانیہ کی برمنگھم یوتھ پارلیمنٹ میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے، جہاں وہ اپنے ساتھی طالب علموں سے اپنے تجربات اور خیالات شئیر کریں گے۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *