موٹروے زیادتی کیس: مرکزی ملزم عابد کے حیران کن انکشافات


1

لاہور موٹروے زیادتی کیس کے مفرور مرکزی ملزم عابد ملہی کو گزشتہ روز فیصل آباد سے گرفتار کرلیا گیا ہے۔ گرفتار ملزم گزشتہ ایک ماہ سے مفرور تھا، اس دوران پنجاب پولیس نے مرکزی ملزم عابد ملہی کو صوبہ کا سب سے مطلوب ترین مجرم قراردیا گیا۔ جس کی گرفتاری کی معاونت پر 25 لاکھ روپے انعام بھی مقرر کیا گیا تھا۔

بعدازاں گرفتار مرکزی ملزم عابد ملہی کو تفتیش کے لئے فیصل آباد سے لاہور منتقل کیا گیا جہاں ملزم کا ناصرف ایک بار پھر ڈی این اے کیا بلکہ سانحے 9 ستمبر کے حوالے سے دیگر تفتیش کی گئی۔ جس میں ملزم عابد ملہی نے دیگر اہم انکشافات کئے۔

مرکزی ملزم عابد ملہی نے سی آئی اے لاہور میں دوران تفتیش بتایا کہ شفقت، بالا مستری اور وہ 9 ستمبر کی رات واردات کے ارادے سے کورول گاؤں سے نکلے تاہم تاہم اس دوران ان کا ایک ساتھی بالا مستری راستے سے واپس چلا گیا تو پھر وہ (عابد) اور شفقت واردات کے لئے کورول گاؤں سے جنگل کی طرف آئے جہاں انہوں نے دو، تین ٹریکٹر ٹرالی والوں کے ساتھ لوٹ مار کی۔

اس دوران مرکزی ملزم عابد ملہی نے دوران تفتیش مزید بتایا کہ انہوں نے دیکھا موٹروے پر ایک گاڑی کھڑی ہے جس کے انڈیکیٹرر چل رہے تھے، جب وہ اور کا ساتھی وہاں پہنچے تو دیکھا گاڑی میں خاتون اور بچے موجود ہیں لہذا خاتون کو گاڑی باہر آنے کو کہا، لیکن خاتون نے بات نہیں تو پھر گاڑی کا شیشہ توڑا اور انہیں زبردستی گاڑی سے باہر نکلا۔

ملزم عابد ملہی نے واردات کے حوالے سے مزید بتایا کہ پہلے تو انہوں خاتون سے نقدی، زیورات اور دیگر قیمتی اشیاء لوٹیں۔ جس کے بعد انہوں نے خاتون کو موٹروے سے نیچے جنگل کی طرف چلنے کو کہا تو خاتون نے جانے سے انکار کردیا لہذا پھر وہ خاتون کے بچوں کو لیکر نیچے چلے گئے، تمام صورتحال کو دیکھتے ہوئے خاتون بچوں کو بچانے نے نیچے آئی تو اس کے بعد خاتون کو نیچے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا۔

مرکزی ملزم عابد نے انکشافات کرتے ہوئے بتایا کہ واقعہ کے کچھ دیر بعد ڈولفن فورس کے اہلکاروں نے آکر ہوائی فائرنگ کی، جس پر ہم دونوں وہاں سے فورا فرار ہوگئے۔ بعدازاں شفقت دیپالپور بھاگ گیا اور وہ (عابد) ننکانہ صاحب آگیا۔

Image Source: Propakistani.pk

جبکہ دوران تفتیش مرکزی ملزم عابد ملہی نے پولیس کو بتایا کہ واقعہ کے بعد جب وہ مفرور ہوا، اس کے بعد وہ ایک ماہ تک پبلک ٹرانسپورٹ میں ایک شہر سے دوسرے شہر تک پھرتا رہا۔ ملزم عابد ملہی کا اپنی مفرری کے حوالے سے مزید کہنا تھا کہ ول واقعے کے فوری بعد ننکانہ صاحب آیا، وہاں سے پھر وہ فیصل آباد آیا، اس کے بعد وہ فیصل اباد سے مانگا منڈی اپنے والد کے پاس پہنچا، پھر وہاں سے وہ چنیوٹ آیا جہاں ایک شہری نے اسے کام پر رکھوا دیا، وہ وہاں جانوروں کا چارہ وغیرہ کا کام کرتا رہا۔ جس کے بعد وہ 800 روپے لیکر ایک بار پھر سے مانگا منڈی اپنے والد کے پاس پہنچا۔ اس کے بعد پھر اسے پولیس نے حراست میں لے لیا۔

یاد رہے گزشتہ ماہ 9 ستمبر کو لاہور کے علاقے گجرپورہ میں خاتون کے ساتھ اجتماعی زیادتی کا المناک واقعہ اس وقت پیش آیا تھا جب وہ خاتون اپنے بچوں کے ہمراہ لاہور سے گجرانوالہ سفر کر رہیں تھیں۔ لیکن موٹروے پر خاتون کی گاڑی کا پیڑول ختم ہوگیا تھا، جس پر انہوں نے اپنے عزیز کو فون کیا جو پیڑول لیکر آرہے تھے کہ اچانک اس دوران دو افراد ( شفقت اور عابد) ڈکیتی کی غرض سے وہاں آگئے بعدازاں انہوں نے موٹروے سے نیچے جھاڑیوں میں لے جاکر خاتون کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا۔


Like it? Share with your friends!

1

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *