
کہتے ہیں دنیا میں بچوں کا اگر خدا کے بعد سب سے بڑا اگر کوئی محافظ ہے تو وہ اس کے والدین ہیں جو خود تو تکلیفوں کا پہاڑ دیکھ سکتے ہیں لیکن بچوں پر زرہ بھی انچ نہیں آنے دے سکتے ہیں۔ لیکن بھارت میں پیش آیا ایک انتہائی شرمناک واقعہ جہاں بچی کے والدین ہی اس کے سودا گر بند بیٹھے۔ کیونکہ والدین کو بچی نہیں بلکہ اسمارٹ فون اور موٹر سائیکل خریدنے کی خواہش زیادہ تھی جسے پورا کرنے کے لئے انہوں نے اپنی نومولود بیٹی کا سہارا لیا۔
کیا کوئی ماں باپ صرف اسمارٹ فون اور موٹر سائیکل خریدنے کے لئے اپنے معصوم لخت جگر کو فروخت کرسکتے ہیں؟ انڈیا کی ریاست کرناٹک کے ایک ایسا دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا ہے جس میں ایک باپ نے اپنی نومولود معصوم بیٹی کو اپنی خواہشوں کی بھینٹ چڑھا کر ایک لاکھ روپے کے عوض فروخت کردیا۔

تفصیلات کے مطابق ہندوستان کی ریاست کرناٹک کے ٹینکل گاؤں سے تعلق رکھنے والے مزدور نے اپنی تین ماہ کی ننھی کلی کو ایک لاکھ روپے کے عوض فروخت کردیا اور رقم وصول کرنے کے بعد اس مزدور نے مبینہ طور پر ان پیسوں سے 50،000 روپے سے ایک موٹر سائیکل اور 15000 روپے سے ایک اسمارٹ فون خریدا۔

اس واقعے کے حوالے سے مقامی رہائشیوں کا کہنا ہے کہ اس بچی کے پیدا ہونے کے بعد سے ہی اس کے والدین اس کو فروخت کرنے کا ارادہ رکھتے تھے اور اس سلسلے میں ان کی کچھ لوگوں سے بات چیت بھی چل رہی تھی ، پھر اس ہی دوران اس جوڑے کا ایک آدمی سے رابطہ ہوگیا جس نے بچی خریدنے کی پیشکش کردی اور جوڑے نے اپنی اس بچی کو 1 لاکھ روپے میں اس آدمی کو بیچ دیا۔ بچی کو فروخت کرنے کے بعد اس کے باپ نے وصول کردہ رقم سے 50،000 روپے سےا یک موٹرسائیکل اور 15000 روپے سے ایک اسمارٹ فون خریدا۔
پولیس نے مقامی رہائشیوں سے واقعے کی اطلاع ملنے کے بعد گاؤں کے ایک مکان پر چھاپہ مارا اور جوڑے سے بچی کو برآمد کرلیا۔ پولیس نے بچی کی حقیقی ماں کو بھی گرفتار کرلیا ہے جبکہ بچی کا باپ موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔ پولیس نے مقدمہ درج کرکے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔
0 Comments