
ایف آئی اے سائبر کرائم کی کراچی میں بڑی کامیابی، نوجوانوں اور بچوں کو نوکری کا جھانسہ دے کر آفس بلا کر اسلحہ کے زور پر بدفعلی کرنے والے گروہوں کو گرفتار کرلیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل ڈائریکٹر ایف آئی اے سائبر کرائم کراچی فیض اللہ کاریجو نے اپنی ٹیم ہمراہ کراچی کے مختلف علاقوں میں ایک آپریشن کا آغاز کیا، اطلاعات تھیں کی کراچی میں ایک ایسا گروہ سرگرم ہے جو نوجوانوں کو نوکری کا جھانسہ دے کر بلاتا ہے، ان کے ساتھ بدفعلی کی جاتی اور اس کی ویڈیوز بنالی جاتی ہیں، بعدازاں متاثرہ لوگوں کو ناصرف بلیک میل کیا جاتا ہے بلکہ ان کی ویڈیوز کو بین الاقوامی فحاش ویب سائٹس پر ڈال دیا جاتا ہے۔

اس سلسلے میں پولیس کی جانب سے کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں کاروائی کی گئی جہاں دو ملزمان کو اس سلسلے میں گرفتار کرلیا گیا۔ پولیس حکام کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ معاملا اس وقت سامنے آیا جب ایک 15 سالہ لڑکے نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر کراچی کال سینٹر جابز نامی گروپ جوائن کیا جہاں اس لڑکے سے رابطہ کیا گیا اور اسے انٹرویو کے لئے ڈرگ روڈ پر واقع ایک فلیٹ میں آفس بول کر بلایا گیا۔ جہاں اسعصوم لڑکے کو زیادتی اور بدفعلی کا نشانہ بنایا گیا۔
یہی نہیں، بچے کو بعدازاں مجرمان کی جانب سے بلیک میل کیا گیا۔ جس کے بعد لڑکے نے تنگ آکر ایف آئی اے سائبر کرائم سے رابطہ کیا اور اپنی شکایت درج کروائی۔ جس پر ایف آئی اے سائبر کرائم کی جانب سے بروقت کارروائی کی گئی اور اس مکروہ دھندے سے منسلک دو ملزمان کو حراست میں لے لیا گیا۔ دوران حراست ملزمان نے ناصرف 15 سالہ لڑکے سے زیادتی کا اعتراف کیا بلکہ کئی اور لوگوں کو بھی زیادتی کا نشانہ بنائے جانے کا اعتراف کیا۔

ایڈیشنل ڈائریکٹر ایف آئی اے سائبر کرائم کراچی فیض اللہ کھریجو نے بتایا کہ ملزمان کے قبضے سے کئی موبائل فونز برآمد ہوئے ہیں جن میں لڑکوں کی کافی غیر اخلاقی برآمد ہوئی ہیں جنہیں پولیس نے اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔

اس دوران متاثرہ لڑکے کا کہنا تھا کہ جب اس نے گروپ جوائن کیا اور نوکری کے انٹرویو کے لئے گیا تو اس کے ساتھ بدفعلی کی گئی اور ویڈیو بھی بنائی گئی۔ بعدازاں مجرمان کی جانب سے گروپ ممبرز کی جانب سے ناصرف بلیک میلنگ شروع کی گئی بلکہ ویڈیوز گھر والوں کو بھیجی گئیں۔ ساتھ ساتھ ان مجرمان کی جانب سے وہ ویڈیوز فحاش ویب سائٹس پر بھی ڈالی گئیں۔ جس پر اس نے ایف آئی اے سائبر کرائم سے رابطہ کرکے شکایت درج کروائی۔
واضح رہے لڑکوں کے ساتھ بدفعلی کرکے ان کی ویڈیوز فحاش ویب سائٹ پر ڈالنے کا ماضی میں ایک بار بڑا اسکینڈل سامنے آچکا ہیں، جہاں پنجاب کے شہر قصور میں ایک منظّم گروہ کام کررہا تھا جو پچھلے کئی برسوں سے اس گھنونے کام سے وابستہ تھے۔ اس گروہ نے بڑی تعداد میں قصور میں بچوں کی غیراخلاقی ویڈیوز بناکر فحاش ویب سائٹس پر ڈالی تھیں۔
0 Comments