لاہور میں دو سگی بہنوں کا قتل، ملزم کے حیران کن انکشافات


0

گذشتہ سال لاہور کے علاقے کاہنہ سے اغوا ہونے والی دونوں بہنیں مردہ حالت میں پائی گئیں۔ متاثرہ خواتین کی شناخت 26 سالہ عابدہ اور 28 سالہ ماجدہ کے نام سے ہوئی ہے، دونوں خواتین 26 نومبر کو بازار گئی تھی۔ عابدہ کی لاش 12 دسمبر کو ملی تھی، جبکہ ساجدہ کی لاش 4 جنوری 2021 کو ملی ہے۔ دونوں بہنوں کو ہاتھ باندھ کر گلا دبایا گیا ہے۔

پولیس نے دونوں قتل کیس کے شعبے میں مشتبہ ملزمان کو حراست میں لیا، جنہوں نے اپنے جرم کا اعتراف کرلیا۔ پولیس نے تفتیش کے دوران، ملزمان نے بتایا کہ انہوں نے دونوں بہنوں کو لالچ دے کر کھیتوں میں بلایا پھر انہیں وہاں قتل کرنے کا اعتراف کیا۔

Image Source: Facebook

پولیس کے مطابق گرفتار ملزمان میں مرکزی ملزم نعیم نے اپنا سوشل میڈیا اکاؤنٹ شئیر کرتے ہوئے دیکھایا کہ متاثرہ خواتین میں سے ایک نے ان اس کی نازیبا ویڈیو بنائی تھی، جس کے بعد وہ اسے بلیک میل کررہی تھی۔

مرکزی ملزم نعیم نے مزید بتایا کہ وہ اور دونوں متاثرہ بہنوں میں ایک بہن ساجدہ ایک دوسرے کے دوست تھے، وہ دونوں ناصرف ایک محلے میں رہا کرتے تھے، بلکہ ایک ہی فیکٹری میں ساتھ کام بھی کیا کرتے تھے

پولیس افسر کا کہنا تھا کہ ملزم نے دوران تفتیش قتل کا اعتراف کرتے ہوئے بتایا کہ اس نے ساجدہ کو اس وقت قتل کرنے کا منصوبہ بنایا جب اس نے اسے بلیک میل کرنا شروع کیا۔ اس قتل میں نعیم کو اس کے ایک دوست اعجاز نے معاونت بھی فراہم کی۔ قتل کے بعد ملزمان نے دونوں بہنوں کی لاشیں بوری میں ڈال کر قریبی واقع نہر میں پھینک دی تھی۔

Image Source: Facebook

تفصیلات کے مطابق مرکزی ملزم نعیم نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ ساجدہ نے ویڈیو بنانے کے بعد اس سے رقم کا مطالبہ کیا تھا۔ نعیم کا مزید کہنا تھا کہ وہ ساجدہ ایک دوسرے کے دوست تھے، لہذا ساجدہ نے اسے ایک بار اپنے گھر بلایا، جہاں ساجدہ نے اس کی ایک نازیبا ویڈیو بنائی، جس کے اس نے اس ویڈیو کے بدلے اس سے 10 روپے کا مطالبہ کیا۔

مرکزی ملزم نعیم نے اعتراف جرم کرتے ہوئے بتایا کہ اس نے پیسے دینے کی غرض سے ساجدہ کو کھیتوں کے پاس بلایا تھا، جہاں وہ اپنی عابدہ کے ساتھ آئی تھی، جہاں انہوں نے پہلے دونوں خواتین کو باندھا پھر انہیں قتل کردیا ۔ بعدازاں واقعے کے بعد دونوں بہنوں کی لاشوں کو بوری میں ڈال کر قریبی نالے میں پھینک دیا۔

Image Source: Facebook

پولیس انتظامیہ کے مطابق ملزم نعیم نے قتل کا اعتراف کرتے ہوئے بتایا کہ اس نے اپنے فیکٹری کے دوست کے ساتھ مل کر ساجدہ کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا تھا، جس پر ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے اور ان سے مزید بھی تفتیش جاری ہے۔

واضح رہے وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی جانب سے جمعرات کو کاہنہ کے مقام سے اغواء ہونے والی دو بہنوں کے قتل کا نوٹس لیتے ہوئے، آئی جی پنجاب سے فوری رپورٹ طلب کرلی تھی۔

اس ہی دوران پولیس نے لاہور سے دونوں بہنوں کے اغواء کے بعد قتل میں ملوث ہونے کے شبے میں دو مشتبہ ملزمان کو گرفتار کیا تھا۔ جبکہ مقتولین کے ورثاء نے بھی شبہ ظاہر کیا تھا کہ نعیم نے بہنوں کو اغواء کرکے قتل کیا ہے۔ دونوں بہنوں نے ورثاء جہاں انصاف کے منتظر ہیں وہیں اس سے قبل ملزم ضمانت ملنے کے بعد غائب ہوگیا تھا، ملزم کے اہلخانہ اور رشتہ داروں کے گھروں پر بھی تالے لگے ہوئے تھے۔ بعدازاں ملزم کو پھر سے گرفتار کرلیا گیا تھا۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *