اولمپیئن منظور جونیئر کا انتقال، اسپتال انتظامیہ نے میت لواحقین کے حوالے کیوں نہ کی؟


0

پاکستان ہاکی کا سرمایہ اولمپیئن منظور حسین جونیئر انتقال کرگئے۔ ان کے انتقال کی تصدیق ان کے صاحبزادے فیصل منظور نے کی۔ منظور حسین جونیئر جو دل کے دورے کے باعث لاہور کے مقامی اسپتال میں زیر علاج تھے جہاں وہ جانبر نہ ہوسکے۔ وہ اس وقت پاکستان ہاکی ٹیم کے چیف سیلکٹر کے طور پر کام کر رہے تھے۔ ہاکی کے کھیل سے وابستہ کھلاڑی اور شائقین ان کی ناگہانی موت سے صدمے سے دوچار ہیں۔  

تاہم، افسوناک امر یہ ہے کہ منظور جونیئر کے انتقال کے بعد ان کی میت کو لاہور کےاسپتال نے 2 گھنٹے بل کی وصولی تک روکے رکھی اور 4 لاکھ وصول کرنے کے بعد لواحقین کو میت لے جانے کی اجازت دی۔ لواحقین کے مطابق نجی اسپتال نے 4 لاکھ روپے وصول کرکے منظور جونیئر کی میت حوالے کی ہے۔لواحقین کا کہنا تھا کہ منظور جونیئر کا جسد خاکی 2 گھنٹے تک اسپتال میں پڑا رہا،اسپتال انتظامیہ کو پیسے دینے کا وعدہ کرکے باڈی دینےکا کہا تھا لیکن  اسپتال انتظامیہ نے کوئی بات نہ سنی۔

Image Source : File

اس موقع پر لواحقین نے بتایا کہ بینکوں سے پیسے لانے میں وقت لگتا ہے اور میت 4 لاکھ روپے وصول کرکے حوالے کی گئی۔ ان کی نماز جنازہ لاہور کے علاقے سنگھ پورہ میں ادا کی گئی، نماز جنازہ میں پی ایچ ایف کے عہدیداران سمیت شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ سابق اولمپیئنز نے منظور جونیئر کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہاکی کے لیے ان کی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔

Image Source: File

دوسری طرف، وزیراعظم میاں شہباز شریف نے اپنی ٹوئٹ میں دنیائے ہاکی کے لیجنڈ اولمپیئن منظور حسین جونیئر کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے دعا کی ہے کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کے درجات بلند کریں اور سوگواران کو صبر جمیل عطا کرے، آمین۔ انہوں نے کہا ہے کہ گولڈ میڈلسٹ منظور حسین جونیئر قوم کا سرمایہ تھے، پاکستان ہاکی کے لئے ان کی خدمات ناقابلِ فراموش رہیں گی۔

منظورجونیئر کی وفات پر چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ  نے بھی اظہار تعزیت کیا ہے۔

اسکے علاوہ وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی  نے ہاکی لیجنڈ اولمپئن منظور حسین جونیئر کے انتقال پر اظہار افسوس کیا ہے۔ جبکہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور ٹیسٹ کرکٹرو وسیم اکرم نے بھی منظور جونیئر کی وفات پر دکھ کا اظہار کیا۔

خیال رہے کہ اولمپیئن منظور حسین جونیئر کا اصل نام منظور حسین تھا، وہ  سیالکوٹ میں پیدا ہوئے۔ ستر اور اسی کی دہائی میں وہ پاکستان کی ہاکی کا سہرا سمجھے جاتے ہیں۔ ان کا شمار ان افراد میں ہوتا ہے جنہوں نے پاکستان کے قومی کھیل ہاکی کو عروج پر پہنچایا۔ منظور جونیئر 1978 اور 1982 کی ونر قومی ہاکی ٹیم کا بھی حصہ رہے، 1982 کے ورلڈ کپ فائنل کے ہیرو کے طور پر دنیائے ہاکی آج بھی پہچانتی ہے جہاں انہوں نے 6 جرمن ڈیفنڈر کو ڈاج کرکے گول اسکور کرکے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔

قومی ٹیم کی نمائندگی کرتے ہوئے 1984 کے لاس اینجلس اولمپکس میں گول میڈل کا اعزاز حاصل کیا۔ انہوں نے ہاکی کے گراؤنڈ میں بطور سٹرائیکر، سٹیمر ،گولر یا ڈیفینس، ہر پوزیشن پر اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا اور الگ داستان رقم کی۔


Like it? Share with your friends!

0

What's Your Reaction?

hate hate
0
hate
confused confused
0
confused
fail fail
0
fail
fun fun
0
fun
geeky geeky
0
geeky
love love
0
love
lol lol
0
lol
omg omg
0
omg
win win
0
win

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Choose A Format
Personality quiz
Series of questions that intends to reveal something about the personality
Trivia quiz
Series of questions with right and wrong answers that intends to check knowledge
Poll
Voting to make decisions or determine opinions
Story
Formatted Text with Embeds and Visuals
List
The Classic Internet Listicles
Countdown
The Classic Internet Countdowns
Open List
Submit your own item and vote up for the best submission
Ranked List
Upvote or downvote to decide the best list item
Meme
Upload your own images to make custom memes
Video
Youtube, Vimeo or Vine Embeds
Audio
Soundcloud or Mixcloud Embeds
Image
Photo or GIF
Gif
GIF format