کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج کی طالبہ نے 23 میڈلز جیت کمال کر دکھایا


0

ہمارے طالبعلم صلاحیتوں کے اعتبار سے کسی سے کم نہیں، شعبہ کوئی بھی یہ اپنی محنت کے بل بوتے پر کامیابیوں کے جھنڈے گاڑنا بخوبی جانتے ہیں ،کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج کی طالبہ نور الصباح احمد نے اس بات کو سچ ثابت کر دکھایا ہے اور انہوں نے 23 میڈلز حاصل کرکے کالج کی بہترین گریجویٹ کا اعزاز اپنے نام کرلیا ہے۔

حال ہی میں کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کا 11واں کانووکیشن منعقد کیا گیا، 800 سے زائد طلبہ کو ڈگریاں دی گئی جن میں ایم بی بی ایس کے 654 طلبہ اور 100 پوسٹ گریجویٹ طلباء شامل تھے۔ اس تقریب کے مہمان خصوصی گورنر پنجاب ، چانسلر کے ای ایم یو چوہدری محمد سرور تھے جبکہ کیمکولینز ڈاکڑ راشد منصور اور ڈاکڑ احمد جاوید قاضی نے بطور گیسٹ آف آنر شرکت کی۔ اس کانووکیشن میں اعلیٰ پوزیشن حاصل کرنے والے پوسٹ گریجویٹ اور ایم بی بی ایس کے طلباء کو 109 میڈلز سے نوازا گیا۔ مختلف مضامین میں اول پوزیشن حاصل کرکے 23 میڈلز حاصل کرنے والی ڈاکٹر نورالصباح احمد سال 2020 کی بہترین آل راؤنڈ گریجویٹ قرار پائیں اور جبکہ 2019 کی بہترین گریجویٹ ڈاکٹر ثناء شاہد قرار پائیں جنہوں نے 14 میڈلز لئے اور پوسٹ گریجویشن میں ڈاکٹر ملک نوید اعوان نے ڈگری حاصل کی۔

Image Source: Facebook

یونیورسٹی کی جانب سے ہونہار طالبات ڈاکٹر نور الصباح احمد سال کا بیسٹ آل راؤنڈر گریجویٹ اور ثناء شاہد کو بہترین کارکردگی پر پچاس ہزار روپے نقد انعام دیا۔ جبکہ گورنر پنجاب کیجانب سے دونوں طالبات کے لئے ایک ایک لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا گیا۔ اس موقع پر گورنر پنجاب نے کہا کہ کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کا طبی تعلیم کی ترقی اور تحقیق میں ہمیشہ سے کلیدی کردار رہا ہے۔ پچھلے 2 سالوں میں پوری دنیا میں جہاں کورونا جیسی خطرناک وباء نے تباہی پھیلائی اور ترقی یافتہ ممالک کا بہترین ہیلتھ ڈیلیوری سسٹم بھی فیل ہوگیا وہاں اللہ تعالیٰ کے خاص فضل وکرم سے پاکستان میں شعبہ صحت نے اس وباء پر بڑے اچھے طریقے سے کنٹرول کیا۔ جبکہ گذشتہ ماہ ہونے والی انٹرنیشنل دبئی ایکسپو 2020 میں شعبہ ٹیلی میڈیسن میں کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کی خدمات کو بین الاقوامی سطح پر سراہا گیا۔

KEMU female student grabs 23 gold medals 
Image Source: Facebook

بلاشبہ پاکستانی نوجوانوں نے ہمیشہ اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے، اس بات کو ثابت کیا ہے کہ ان میں بے پناہ صلاحیتں موجود ہیں اور یہ ہر فیلڈ میں کارکردگی دیکھانے میں ماہر ہیں۔

اس کی بہترین مثال لاہور سے تعلق رکھنے والی پاکستانی طالبہ زارا نعیم ہیں جنہوں نے اے سی سی اے (چارٹرڈ سرٹیفائیڈ اکاؤنٹس کی ایسوسی ایشن) کے زیر اہتمام عالمی پیشہ ورانہ اکاؤنٹس امتحانات میں اپنی بہترین کارکردگی سے عالمی سطح پر ملک کا نام روشن کر دیا۔ انہوں نے دسمبر 2020 میں منعقدہ فنانشل رپورٹنگ کے امتحان میں سب سے زیادہ نمبر حاصل کرنے پر عالمی انعام یافتہ قرار دیا گیا ہے۔باس منعقدہ امتحانات میں زارا نعیم نے سب سے زیادہ نمبر حاصل کیے اور عالمی ریکارڈ اپنے نام کرلیا۔

مزید پڑھیں: پاکستانی ڈاکٹر کی کتاب آپٹکس کی دنیا میں سنگ میل قرار

اس کامیابی پر زارا کا یہ کہنا تھا کہ اے سی سی اے قابلیت ، اخلاقیات اور پیشہ ورانہ مہارت کی بنیاد کے ساتھ اُن ہنر اور قابلیت کی سختی سے جانچ کرتی ہے جن کی آج کے دور میں ضرورت ہے، یہ طلبہ کو ایک قابل اور اخلاقی مالیاتی پیشہ ور کی حیثیت سے ایک فائدہ مند کیریئر کے لیے تیار کرتا ہے۔ زارا نعیم مستقبل میں کنسلٹنسی فرم قائم کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *