ایک اور دن، ظلم اور بربریت کا ایک اور واقعہ، جس نے سننے والوں کو لرزا کے رکھ دیا۔ صوبہ سندھ کے شہر خیرپور میں پیش آیا اغواء کے بعد زیادتی کا ایک ہولناک واقعہ، جہاں جنسی درندوں نے 7 سالہ معصوم کو ناصرف اغواء کے بعد زیادتی کا نشانہ بنایا بلکہ اسے گلا گھونٹ کر قتل کردیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے شہر خیرپور کے علاقے پیر جو گوٹھ سے 7 سالہ معصوم مونیکا لاڑک کو دو روز قبل نامعلوم ملزمان کی جانب سے اغواء کیا گیا، جس کے بعد معصوم کو اغواء کرنے والوں نے پہلے تو بچی کو زیادتی کا نشانہ بنایا بعدازاں معصوم کو انتہائی بےرحمی کے ساتھ گلا گھونٹ کر قتل کرکے لاش کو کھیتوں میں پھینک دیا گیا۔ مقامی افراد کی جانب سے پولیس کو کھیتوں میں موجود لاش کی اطلاع دی گئی، جس کے بعد پولیس کی جانب سے لاش کو میڈیکل کاروائی کے اسپتال منتقل کردیا گیا۔
اس سلسلے میں اسپتال میں لاش کا میڈیکل اور پوسٹ مارٹم کیا گیا، جہاں رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی کہ متاثرہ بچی کو جنسی زیادتی کے بعد گلا گھونٹ کر قتل کیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق دو دن پہلے لاپتہ ہوجانے والی بچی کی لاش پیر کے روز نزدیکی گاؤں ہادل شاہ کے پاس کھیتوں سے ملی۔ پولیس کو جیسے ہی اطلاع ملی، پولیس نے لاش کو ہسپتال منتقل کیا، جہاں متاثرہ بچی کا پوسٹ مارٹم اور ڈی این اے ٹیسٹ کروایا گیا ہے۔ جس میں زیادتی کی تصدیق ہوئی۔
بہیمانہ ظلم و زیادتی کے اس واقعے پر ایس ایس پی خیرپور امیر سعود مگسی نے پیر جو گوٹھ میں بچی مونیکا لاڑک کے ساتھ زیادتی اور قتل کے واقعے کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے ملزمان کو گرفتار کرنے کے لئے ایس ایس پی ہیڈکوارٹر نوشیروان چانڈیو کی سربراہی میں ٹیمیں تشکل دے دیں گئیں ہیں، جنہوں نے کیس کی تفتیش اور ملزمان کی تلاش شروع کردی ہے۔
اس حوالے سے پولیس کا مزید کہنا ہے کہ انہوں نے بچی کے والد کی مدعیت میں 3 نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرکے کاروائی شروع کردی، جس میں اب تک خاتون سمیت 5 مشتبہ افراد کو گرفتار بھی کیا گیا ہے، جن سے تفتیش جاری ہے۔
مزید جانئے: مانسہرہ: خواتین کے ساتھ زیادتی کرکے ویڈیو بنانے والے 3 ملزمان گرفتار
قتل ہونے والی معصوم مونیکا لاڑک کی بات جائے تو وہ ایک غریب گھرانے سے تعلق رکھتی تھی، بچی کے والد موٹر سائیکل رکشہ (چنگچی) چلانے کا کام کرتے ہیں اور مقامی لوگوں کو کچھ معاوضے کے عوض ان کی منزل تک پہنچاتے ہیں۔ جبکہ مونیکا لاڑک گھروں میں صاف صفائی وغیرہ کا کام کیا کرتی تھی۔ اس ہی دوران دو روز قبل جب وہ اپنے کام کاج سے واپس آ رہی تھی، تو راستے سے ہی وہ اغواء ہوگئی تھی۔
دوسری جانب جوں ہی اس واقعہ کی تفصیلات سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں، صارفین کی جانب سے شدید غم و غصے کا اظہار کیا گیا، عوام زیادتی کے بڑھتے ہوئے کیسسز پر ناصرف سراپا احتجاج ہیں بلکہ مونیکا لاڑک کے انصاف کے لئے آواز بھی بلند کررہے ہیں، اس سلسلے میں جسٹس فور مونیکا لاڑک نامی ھیش ٹیگ ٹوئیٹر پاکستان کا سب سے مقبول ٹرینڈ بنا ہوا ہے۔
افسوس کے ساتھ ہمارا مشرقی معاشرہ دنیا بھر میں اپنے معاشرتی اقدار اور تہذیب کے لئے اپنی ایک الگ پہچان رکھا کرتا تھا، اگرچے سب قسم کی برائیاں کسی نہ کسی شکل میں موجود ضرور تھیں لیکن عورتیں اور بچیوں کی عزت اور حرمت کا ایک الگ مقام ہوا تھا، عورتوں کی عزتیں محفوظ تھی البتہ آج یہ عنصر ہمارے معاشرے سے شاید ختم ہوگیا ہے یا محدود ہوکر رہے گیا ہے دیگر معاشروں کی طرح یہاں بھی اب خواتین اپنے آپ کو غیرمحفوظ سمجھنے لگیں ہیں، جس کی بڑی مثال ملک میں خواتین اور چھوٹی معصوم بچیوں کے ساتھ پیش آنے والے افسوسناک واقعات ہیں۔
کراچی،14 اپریل 2025: پاکستان میں نفسیاتی تجزیاتی سوچ کو فروغ دینے کی ایک پرعزم کوشش…
سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کمپنی نے رمضان المبارک میں گھریلو صارفین کیلیے گیس کی لوڈشیڈنگ…
کراچی سمیت سندھ بھر میں اس سال نویں اور دسویں جماعت کا شیڈول تبدیل کر…
فروری سال کا وہ مہینہ ہے جو محض 28 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے اور…
پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے چیمپئنز ٹرافی کے اگلے راؤنڈ تک جانے کا سفر مشکل ہوچکا…