منگل کی دوپہر کراچی یونیورسٹی (کے یو) کے احاطے کے اندر ایک مشتبہ خودکش حملے میں تین چینی شہریوں سمیت کم از کم چار افراد ہلاک اور تین افراد زخمی ہوگئے۔ دھماکے کے بعد ریسکیو اور سیکیورٹی ادارے جامعہ کراچی پہنچ گئے اور علاقے کو گھیرے میں لے کر امدادی کارروائیاں شروع کردیں۔
تفصیلات کے مطابق افسوسناک واقعہ جامعہ کراچی کے اندر واقع کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کے گیٹ کے قریب سفید ہائی ایس وین کے قریب آتے ہی ہوا، مذکورہ وین کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کی ہی تھی، جس میں چینی شہری سوار تھے، جو ادارے کی فیکلٹی کا حصہ تھے۔
اس موقع پر کراچی پولیس کے سربراہ غلام نبی نے کہا کہ، ہمیں شبہ ہے کہ یہ خودکش حملہ ہے۔ ایک برقع پوش خاتون وین کے قریب پہنچی اور دھماکا ہوگیا،‘‘۔ “ہم شواہد اکٹھے کر کے واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں، لیکن ایسا لگتا ہے کہ دھماکے کا اصل ہدف چینی اساتذہ تھے۔”
تاہم، ڈی آئی جی ایسٹ مقدس حیدر نے اپنے بیان میں کہا کہ پولیس نے دھماکے کی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرلی ہے اور تفتیش کر رہی ہے۔ “یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ آیا یہ خودکش حملہ تھا یا نہیں۔ ہمیں اس بات کی بھی تصدیق کرنی ہوگی کہ آیا برقعہ پوش خاتون راہگیر تھیں یا خودکش بمبار تھیں۔
اس سلسلے میں کراچی یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے بھی تصدیق کی کہ مرنے والوں میں چینی فیکلٹی ممبران بھی شامل ہیں۔ دھماکے میں پاکستانی ڈرائیور بھی جاں بحق ہوا ہے۔ فوٹیج میں ایک سفید وین کو آگ کے شعلے میں لپٹا دیکھا گیا، جس کی باقیات سے دھویں کے بادل اٹھ رہے تھے جبکہ قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔
جب یہ واقعہ پیش آیا تو وین کا رخ کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کی طرف ہوتا ہوا دکھائی دیا، جو کامرس ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ واقع ہے۔ اس ہی فوٹیج میں کونے پر ایک خاتون کھڑی ہیں، جوں گاڑی قریب آتی ہے ،تو وہاں زور دار دھماکہ ہو جاتا ہے۔
بعدازاں واقعے کے فوری بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بھاری نفری اور ریسکیو اہلکار جائے وقوعہ پر پہنچ گئے۔ دھماکے کے بعد وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے پولیس چیف سے رابطہ کیا اور کمشنر کراچی کو بم دھماکے کی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔
اس دوران وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ نے چینی قونصل خانے کا بھی دورہ کیا، جہاں انہوں نے قونصل جنرل لی بیجیان کو دھماکے کے بارے میں بریفنگ دی۔ انہوں نے واقعے میں تین چینی شہریوں کی ہلاکت پر دکھ کا اظہار کیا۔ وزیراعلیٰ نے چینی اہلکار کو یقین دلایا کہ واقعے کی مکمل تحقیقات کی جائیں گی۔
مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ واقعہ میں ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ ہم ملک اور صوبے میں چینی ماہرین کی خدمات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں،‘‘ ’’کچھ عناصر دونوں ممالک کے درمیان شراکت کو پسند نہیں کرتے ہیں،‘‘ واقعہ کے ملوث شرپسند عناصر انتہائی سختی سے نمٹا جائے گا۔
دوسری جانب وزیر اعظم پاکستان میان شہباز شریف نے وزیر اعلیٰ سندھ سے ٹیلی فونک رابطہ کرکے دھماکے پر دکھ کا اظہار کیا۔ وزیر اعظم نے مراد علی شاہ کو یقین دلایا کہ وفاقی حکومت مستقبل میں ایسے حملوں کی روک تھام کے لیے صوبائی حکومت کی ہر ممکن مدد کرے گی۔
کراچی،14 اپریل 2025: پاکستان میں نفسیاتی تجزیاتی سوچ کو فروغ دینے کی ایک پرعزم کوشش…
سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کمپنی نے رمضان المبارک میں گھریلو صارفین کیلیے گیس کی لوڈشیڈنگ…
کراچی سمیت سندھ بھر میں اس سال نویں اور دسویں جماعت کا شیڈول تبدیل کر…
فروری سال کا وہ مہینہ ہے جو محض 28 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے اور…
پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے چیمپئنز ٹرافی کے اگلے راؤنڈ تک جانے کا سفر مشکل ہوچکا…