
کسی نے کیا خوب کہا کہ قیامت ایک روز خود بتائی گی کہ آخر قیامت کیوں ضروری تھی، پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں پیش آیا جنسی زیادتی ایک ہولناک واقعہ، جہاں انسان کی شکل میں درندے نے 6 سالہ معصوم بچی کو زیادتی کے بعد بدترین تشدد کرکے قتل کر دیا اور لاش کچرا کنڈی میں پھینک دی۔
تفصیلات کے مطابق دو روز قبل کراچی کے علاقے کورنگی ساڑھے پانچ سے 6 سالہ بچی کو اغواء کیا گیا، جس کے بعد نامعلوم ملزم نے اسے جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد انتہائی سفاکی کے ساتھ قتل کر کے لاش کو کچرا کنڈی میں پھینک دیا۔ جس کے بعد پولیس نے مجرم کی گرفتاری کے لئے بڑے پیمانے پر آپریشن کو شروع کر دیا ہے۔

واقعہ کچھ یوں ہے کی منگل کے روز کورنگی کے ایک رہائشی خالد کی 6 سالہ بیٹی کو اس وقت اغواء کیا گیا ،جب وہ اپنے گھر کے باہر دیگر بچوں کے ساتھ کھیل رہی تھی۔ علاقے میں رات 9:30 سے 10:30 تک بجلی کی لوڈشیڈنگ کا ٹائم ہوتا ہے، چنانچہ لائٹ آئی تو اہلخانہ نے بچوں کو گھر میں واپس بلایا تو ان میں متاثرہ موجود نہیں تھی۔ جس پر بچی کے اہلخانہ اور علاقہ مکین نے ارد گرد تلاش شروع کی، تاہم ناکامی کی صورت میں بچی کے لاپتہ ہونے کی اطلاع علاقائی تھانے میں دی۔ بعدازاں گمشدگی بچی کی لاش اگلے روز صبح تقریباً پونے پانچ بجے کچرا کنڈی سے برامد ہوئی۔ جس پر علاقہ پولیس کی فوری طور پر اطلاع فراہم کی گئی۔
افسوسناک واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور ریسکیو ورکرز موقع پر پہنچ گئے اور اسے ضابطے کی کارروائی کے لیے جناح اسپتال منتقل کیا، جہاں بچی کی شناخت ماہم دختر خالد کے نام سے ہوئی۔

ایکسپریس نیوز کی خبر کے مطابق متاثرہ بچی کے اہل خانہ نے زمان ٹاؤن تھانے میں پولیس کو گمشدگی کے بارے میں بروقت مطلع کردیا تھا لیکن پولیس نے بچی کو ڈھونڈنے میں کسی قسم کی دلچسپی کا مظاہرہ نہیں کیا اور واقعے کے بعد محض اس مقام پر گشت کرکے واپس چلے گئے تھے۔ اہل کاروں نے کسی سے کوئی پوچھ گچھ نہیں کی اور نہ ہی کسی کو حراست میں لیا۔
متاثرہ بچی ماہم تین بہنوں میں سب سے بڑی تھی، جبکہ اس کے والد مقامی فیکٹری میں ملازمت کیا کرتے تھے۔ علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ اگر پولیس تھوڑی بہت بھی ماہم کی بازیابی کے لیے دلچسپی کا مظاہرہ کرتی تو شاید صورتحال مختلف ہوتی۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کے بعد تلاش شروع کردی گئی تھی لیکن بدقسمتی سے ماہم کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں مل سکی، جس مقام سے ماہم اغوا کی گئی اور جس مقام سے لاش ملی ہے اطراف میں کوشش کی جارہی ہے کہ سی سی ٹی وی فوٹیجز مل سکیں، پولیس حکام نے مزید بتایا کہ واقعے کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔

دوسری جانب اس انسانیت سوز واقعے کی پوسٹ مارٹم رپورٹ بھی سامنے آگئیہے، جس میں لیڈی ایم ایل او ڈاکٹر سمیہ نے 6 سالہ ماہم سے جنسی زیادتی کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ماہم کو ناک اور منہ بند کرکے قتل کیا گیا، قتل کے دوران ہی زور لگانے سے بچی کی گردن کی ہڈی ٹوٹی، زیادتی کے دوران اسے بدترین تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا، ڈی این اے سمیت دیگر تمام سیمپل حاصل کرلیے گئے ہیں۔
اس موقع پر متاثرہ بچی کے والد نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ انہوں رات 11 بجے کے قریب زمان ٹاؤن تھانے جا کر بیٹی کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرادی تھی اور خود رات بھر اپنی بیٹی کو تلاش کرتے رہے اور صبح 6 بجے کے قریب گھر سے تقریبا 3 کلو میٹر کے فاصلے سے ان کی بیٹی کی ایک کچرا کنڈی سے لاش ملی۔
مزید جانئے: مانسہرہ: خواتین کے ساتھ زیادتی کرکے ویڈیو بنانے والے 3 ملزمان گرفتار
اس ہی حوالے سے ایس ایس پی کورنگی شاہجہاں بلوچ کا ایکسپریس نیوز سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ایک عینی شاہد نے انہیں بتایا ہے کہ اس نے مغویہ بچی کی لاش کو رکشا کے ذریعے کچرا کنڈی میں پھینکتے ہوئے دیکھا ہے۔ تاہم یہ صرف ایک عینی شاہد کا بیان ہے اور اس کے بیان کی تصدیق کی جا رہی ہے۔ پولیس جائے وقوع سے ارد گرد لگے سی سی ٹی کیمروں کی فوٹیج بھی حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے تاکہ تفتیش میں مدد مل سکے۔ جبکہ ملزم کی گرفتاری کے لئے ایک وسیع پیمانے پر ایک سرچ آپریشن بھی شروع کر دیا گیا ہے۔
یاد رہے ایسی ہی ایک بربریت کا واقعہ کچھ عرصہ قبل چارسدہ کے علاقے شیخ کلی میں پیش آیا تھا، جہاں ڈھائی سالہ معصوم بچی کو اغواء کرنے کے بعد زیادتی کا نشانہ بنایا گیا اور پھر اسے انتہائی وحشيانہ انداز میں قتل کردیا گیا تھا۔ بعدازاں ملزم نے متاثرہ بچی کی لاش کھیتوں میں پھنک کر فرار ہوگئے تھے۔
0 Comments